12:52 pm
پاکستان میں مہنگائی 1964ء کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی،کمزور طبقہ پس گیا

پاکستان میں مہنگائی 1964ء کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی،کمزور طبقہ پس گیا

12:52 pm

اسلام آباد: پاکستان میں مہنگائی 1964ء کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی،کمزور طبقہ پس گیا
پاکستان میں مہنگائی جنوبی ایشیا میں بھی سب سے بلند سطح پر پہنچ گئی۔ مئی میں مہنگائی 4 فیصد زیادہ رہی، تعلیم، صحت، بجلی، گیس اور ایندھن سمیت ہر چیز عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوگئی،۔وفاقی ادارہ شماریات نے اپنے اعدادو شمار کے مطابق شہری علاقوں میں مہنگائی 35.1فیصد کی سطح پر ریکارڈ کی گئی جبکہ دیہی علاقوں میں مہنگائی 42.2فیصد کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی۔وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری مہنگائی کے اعداد و شمار کے مطابق قومی سطح پر ایک سال میں کھانے پینے کی اشیا 48.65فیصد جبکہ ٹرانسپورٹ کرائے 53فیصد مہنگے ہوگئے۔ایف بی ایس کے مطابق تفریحی سہولیات گزشتہ سال کی نسبت 72فیصد مہنگی ہوئیں جبکہ ریسٹورنٹ اور ہوٹل چارجز میں بھی 42فیصد سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔دوسری جانب یوٹیلٹی سٹورز پر گھی کی قیمتوں میں کمی کے بعد دیگر کئی اشیائے ضروریہ کے نرخ بڑھادئیے گئے، مختلف اشیاء کی قیمتوں میں تین روپے سے ایک سو نوے روپے تک کا اضافہ کردیا گیا۔یوٹیلیٹی اسٹورز پرمختلف اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیاجس کے مطابق 450 گرام جیمزکی قیمت میں 74روپے،500 گرام شہد کی قیمت میں 101روپے اورایک کلو چکن سپریڈ کی قیمت میں 190روپے کا اضافہ ہوا،ایک کلو مایونیز100روپے تک مہنگی کی گئیں۔نوٹیفکیشن کے مطابق کیچپ کی800 گرام قیمت79 روپے،ساسز کی800 گرام قیمت میں 79روپے کا اضافہ اورایک کلو اچار80 روپے تک مہنگا کردیا گیا۔اسی طرح یوٹیلیٹی اسٹورز پر دستیاب جوشاندہ کی قیمت میں 3روپے جبکہ اسپغول کی قیمت میں 30 روپے تک کا اضافہ کیا گیا،نئی قیمتوں کااطلاق فوری طور پر کردیا گیا ہے۔

تازہ ترین خبریں