ہرارے(ویب ڈیسک) غیر ملکی میڈیا کے مطابق افریقی ملک زمبابوے کی حکومت نے ایک ایسا قانون پاس کیا ہے جس کے تحت اگر والدین بچوں کی فیس دینے کے قابل نہ ہوں تو وہ بھیڑ، بکری اور دیگر مویشی بھی سکولوں کو پیش کر سکتے ہیں۔ زمبابوے کے وزیر تعلیم کا کہنا ہے کہ ٹیوشن فیس وصول کرنے میں سکولوں کو والدین کے ساتھ نرمی برتنا چاہیے اور انھیں نہ صرف مویشی قبول کرنے چاہیں بلکہ اس کے بدلے میں ان سے خدمات بھی حاصل کی جا سکتی ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق زمبابوے میں پیسوں کا بحران پیدا ہونے کی وجہ سے عام طور پر لوگوں کو کیش کے لیے بینکوں کے باہر گھنٹوں قطاروں میں کھڑے رہنا پڑتا ہے۔ حکومت نے گزشتہ ہفتے پارلیمٹ میں ایک قانون منظور کیا تھا جس کے تحت بینکوں کے قرضوں کی واپسی بھیڑ، بکری اور دیگر مویشیوں کے ذریعے کرنے کی تجویز پیش کی گئی تھی۔ اس کے بعد سکول کی فیس ادا کرنے کے لیے بھی اس کی اجازت دی گئی۔ بعض سکولوں کی جانب سے فیس کے بدلے مویشی لینے پر اعتراض کیا جا رہا ہے۔