03:45 pm
آرمی چیف کو مدت ملازمت میں توسیع کیلئے راضی کرنے میں ان کی اہلیہ کا اہم ترین کردار سامنے آگیا

آرمی چیف کو مدت ملازمت میں توسیع کیلئے راضی کرنے میں ان کی اہلیہ کا اہم ترین کردار سامنے آگیا

03:45 pm

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) آرمی چیف کو مدت ملازمت میں توسیع کیلئے راضی کرنے میں ان کی اہلیہ کا اہم ترین کردار، جنرل قمر باجوہ حکومت کی پیش کش قبول کرنے سے انکار کر چکے تھے، تاہم پھر 15 روز قبل ان کی اہلیہ نے ملکی سیاسی، معاشی اور سیکورٹی حالات کے باعث فیصلہ تبدیل کرنے پر راضی کیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی عارف حمید بھٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کی اہلیہ نے انہیں مدت ملازمت میں توسیع کا فیصلہ قبول کرنے کیلئے راضی کیا
۔عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کو 3 ماہ قبل مدت ملازمت میں توسیع لینے کی پیش کش کی گئی تھی۔ تاہم آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے حکومت کی پیش کش قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔آرمی چیف کا موقف تھا کہ فوج ایک پروفیشنل ادارہ ہے، اس کا نظام قوائد کے مطابق ہی چلنا چاہیئے۔ تاہم پھر 15 روز قبل ان کی اہلیہ نے انہیں اپنا فیصلہ تبدیل کرنے کیلئے راضی کیا۔آرمی چیف کی اہلیہ نے انہیں ملک کے موجودہ معاشی اور کشدیدہ سیکورٹی حالات کے باعث اس بات کیلئے راضی کیا کہ وہ حکومت کی جانب سے مزید 3 سال کیلئے آرمی چیف رہنے کی پیش کش قبول کر لیں گے۔ یہ فیصلہ اس لیے لیا گیا تاکہ ملک میں استحکام پیدا ہو۔ خیال رہے کہ آج جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں تین سال کی توسیع کر دی گئی۔ جنرل قمر جاوید باجوہ مزید تین سال کے لیے آرمی چیف کے عہدے پر مقرر رہیں گے۔جنرل قمر جاوید باجوہ 29 نومبر 2019ء کو اپنے عہدے سے ریٹائر ہو رہے تھے لیکن اب ان کی مدت ملازمت میں مزید تین سال کی توسیع کر دی گئی ہے جس کے تحت جنرل قمر جاوید باجوہ نومبر 2022ء تک چیف آف آرمی اسٹاف کے عہدے پر برقرار رہیں گے۔ وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمتمیں تین سال کی توسیع کر دی گئی ہے۔ اس فیصلے کے بعد کہا جا رہا تھا کہ کئی فوجی افسران کی ترقیاں متاثر ہوں گی لیکن اب سینئیر صحافی نے کہا ہے کہ ایسا نہیں ہو گا۔

تازہ ترین خبریں