12:48 pm
دونوں طرف برابر کی آگ ! خدا خیر کرے!

دونوں طرف برابر کی آگ ! خدا خیر کرے!

12:48 pm

حکومت اور اپوزیشن دونوں بے قابو، دونوں طرف آگ ہی آگ! انتہا پسندانہ نعرے، ملک میں شدید فساد کا خطرہ ؟ نواز شریف و مریم فوج کے خلاف انتہا پر… وزیراعظم کی طرف سے ’عبرت ناک‘ کارروائیوں کے اعلانات … ملک بھر میں ایک دوسرے کے خلاف ریلیاں، جلوس  جلسے … جیکب آباد، ایک اور ٹرین کو آگ لگ گئی، انجن اور بوگی جل گئے، مسافر  بچ گئے… صدر مملکت! کھلے عام سیاسی بیانات!! … ننکانہ: موٹروے کیس کا ملزم عابد پولیس کی غفلت سے پھر بھاگ گیا… ایک اور معاون خصوصی، کابینہ کی تعداد پھر50  … سبزیوں، گوشت کی شدید مہنگائی، انڈے144 روپے درجن۔
ملک کو انتہائی خطرناک حالات سے دوچار کیا جارہا ہے۔ المیہ کہ یہ کام حکومت اور اپوزیشن مل کر کررہے ہیں ۔ کسی کو ملک کی سلامتی اور بقاء کا کوئی احساس نہیں۔ اپوزیشن تو ہر دور میں ہر وقت ہاتھوں میں چھریاں چاقو پکڑے آتش فشاں رہتی ہے مگر حکومت کے تخت پر بیٹھنے والوں سے جوابی سخت وار کی بجائے تحمل، برداشت، رواداری اور ٹھنڈے دل و دماغ سے کام لینے اور ماحول کو سازگار بنانے کی توقع کی جاتی ہے ۔ مگر یہاں معاملہ بالکل الٹ ہے۔ اپوزیشن نے سر دھڑ کی بازی لگا دی کہ ہم نہیں تو  کچھ بھی نہیں اور حکومت کا رویہ … ’’کچل دیں گے، مار دیں گے ‘ کسی کو نہیں رہنے دیں، سب کو جیل میں ڈال دیں گے‘‘ انا للہ و انا الیہ راجعون۔
قارئین محترم! آئیے، ذرا ٹھنڈے دل و دماغ سے دونوں اطراف کا جائزہ لیں ۔
اپوزیشن اس وقت صرف اس مطالبہ پر اڑی ہوئی ہے کہ عمران خان کی حکومت کو ختم کرکے نئے انتخابات کرائے جائیں۔ جن کے انتظام میں فوج شامل نہ ہو۔ اپوزیشن کے سرکرد ہ رہنما، نواز شریف ، آصف زرداری، مولانا فضل الرحمن  اور دوسرے ساتھیوں کا مسلسل موقف ہے کہ فوج ہمیشہ انتخابی نتائج میں گڑبڑ کرکے اپنی مرضی کے افراد کی حکومت بنا دیتی ہے، آئندہ فوج کو انتخابات سے الگ رکھا جائے۔ اپوزیشن اس ’’دھاندلی‘‘ کی ذمہ دار الیکشن کمیشن کو بھی قرار دیتی ہے جو چپ چاپ اس ’’دھاندلی زدہ‘‘ نتائج کی تصدیق کر دیتا ہے۔ پچھلے(2018)  کے انتخابات میں ملک بھر سے انتخابی نتائج کی ترسیل روک کر کچھ دیر تک الیکٹرانک  مواصلات کو منجمد کر دیا گیا اور پھر پرانے دستی طریقے سے نتائج مرتب کیے گئے (یہ واقعہ بالکل درست ہے) اس پر شکوک و شبہات کا ابھرنا قدرتی بات تھی۔ اس قسم کے اور بھی اعترافات ہیں جن کی بنا پر مطالبہ کیا جارہا ہے کہ فوج کو انتخابات سے الگ رکھا جائے۔ یہ فوج کی دیانت، خلوص اور ملک و قوم کی سلامتی کی فرض شناسی پر کھلا حملہ ہے۔ وہ ایک عرصے سے خاموشی سے یہ سب کچھ دیکھ رہی ہے، برداشت کررہی ہے۔ کبھی کبھار کوئی مختصر سی تردید آجاتی ہے اور بس! میں نے بار بار اپوزیشن سے سوال کیا ہے کہ وہ صرف نئے انتخابات کے مطالبے تک محدود رہ جاتی ہے اس سے آگے کے منظرنامہ کی بات نہیں کرتی ! بالفرض موجودہ حکومت ختم ہو جاتی ہے ، پھر؟ نئی حکومت نہیں بن سکتی کہ اپوزیشن کے پاس اتنی تعداد اور سکت نہیں کہ وہ اکثریت کے ساتھ حکومت بناسکے! ظاہر ہے نئے انتخابات کرانا ہوں گے۔ یہ کون کرائے گا، یہی ’بدنام‘ الیکشن کمیشن ، یہی انتخابی حلقے، یہی انتخابی نظام! یہی پولیس، موجودہ انتخابی حلقے کئی برس پہلے بنائے  گئے تھے ، اس کے بعد آبادی میں کروڑوں کا اضافہ ہوچکا ہے۔ سینکڑوں بلکہ ہزاروں نئے ٹائون، نئی رہائشی سکیمیں بن چکی ہیں جن کے لئے نئے سرے سے حلقے بنانا ہوں گے، یہ طویل مدت تک کام ہے۔ یہ بات بھی ہے کہ آئین و قانون کے مطابق مقررہ مدت کے بعد انتخابات کے اخراجات کے لئے سالانہ بجٹ میں خصوصی رقم رکھی جاتی ہے۔(2018ء ‘40ارب روپے) اس وقت یہ رقم موجود نہیں‘ کہاں سے آئے گی؟ ان وجوہ کی بناء پر فوری انتخابات نہیں ہوپاتے تو پھر طویل (کم از کم چھ ماہ) کے لئے صدر راج‘ اور اگر ملک میں فسادات  اور ہنگامے بڑھ گئے تو خدانخواستہ.....!! چلیں‘ پیسے آجائیں‘ نئے انتخابات ہو جائیں تو کیا اپوزیشن کے پاس کوئی ضمانت ہے کہ وہ بھاری اکثریت سے جیت جائے گی؟ حکومت کون بنائے گا؟ اور اگر تحریک انصاف جیت گئی تو پھر نئے انتخابات؟
 اپوزیشن کی بات لمبی ہوگئی مگر ضروری ہے۔ اب حکومت کا کچھ ذکر!! کوئی سرپیر‘ کوئی سمت یا کچھ نہیں۔ ادھر ادھر سے روِڑے کنکر جمع کرکے بھان متی کا کنبہ جوڑا‘ کوئی تعلیمی‘  اخلاقی‘ تہذیبی تربیت‘ سیاسی اصول یا اعلیٰ انسانی اقدار! دور کا بھی واسطہ نہیں! مخالفین کو گالیاں‘ تھپڑ‘ جوتے یا دوسری پارٹیوں کی راہداریوں میں سے بھاگتے ہوئے آئے اور کوئی وزیر وزیر بن گیا‘ کوئی مشیر ‘ 19خصوصی معاون ! اس وقت کل  تعداد 50ہو چکی ہے! (حلوائی کی دکان! وزیراعظم کا اب بھی شوق پورا نہیں  ہو رہا!) یہ تو ایک پہلو  ہے۔ عملی طور پر ملک اس وقت جس  شدید کساد بازاری کا شکار ہے‘ کھربوں کے قرضوں میں جکڑا جاچکا ہے۔ ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ سر بھی آپہنچی ہے‘ عرب ممالک سے تعلقات خراب ہوچکے ہیں۔ ان تمام باتوں سے اوپر ملک میں ناقابل برداشت مہنگائی نے کروڑوں غریب عوام کی کمر توڑ دی ہے۔ انڈے 144روپے درجن‘ ادرک 650روپے کلو‘ مٹر 250روپے کلو‘ گوشت سبزیاں‘ دودھ‘ چینی‘ گھی‘ دالیں‘ آٹا‘ دوائیں پچھلے برس سے ڈیڑھ سے دو بلکہ تین  گنا تک مہنگی‘ ملک میں 15گھنٹے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ‘ اگلے چند ہفتوں بعد گیس ختم ہونے کا اعلان! کیا کیا بیان کیا جائے؟ پھر وہی پرانی کہاوت یاد آجاتی ہے کہ خدا تعالیٰ نے کسی قوم کو سزا دینی ہوتی ہے تو اس پر نااہل حکومتیں مسلط کر دی جاتی ہیں۔
بہت ہی باتیں رہ گئیں‘ ملک میں ہنگاموں‘ فسادات( خدانخواستہ خونریزی!!) سڑکیں بند کرنے اور توڑ پھوڑ کا عمل شروع ہوچکا ہے۔ اپوزیشن ’’ہم نہیں تو تم بھی نہیں‘‘ کے نعرے لگا رہی ہے۔ کراچی میں ایم کیو ایم نے ریلی نکالی۔ آج وہاں پیپلزپارٹی جوابی ریلی نکال رہی ہے‘ دوسرے شہروں سے کارکن آرہے ہیں۔ حیدر آباد میں ایم کیو ایم پیپلزپارٹی کے خلاف جلوس نکال رہی ہے۔ لاہور میں ن لیگ نے مال روڈ کے ریگل چوک پر  قبضہ کرکے حکومت کے خلاف آتش بیانی کا اعلان کیا ہے۔ نواز شریف اور مریم نواز کھل کر اسی فوج پر حملہ آور ہوگئے ہیں جس نے اس خاندان کو  صفر سے اٹھایا اور اقتدار کی اعلیٰ ترین بلندیوں پر پہنچایا! اپوزیشن کے اتحاد کا عالم کہ گزشتہ روز انقلابی اجلاس کا اعلان ہوا‘ تمام سرکردہ لیڈر‘ شہباز شریف (قید) بلاول‘ مولانا فضل الرحمان غائب!! چھوڑیں..... ایک آدھ دوسری بات!
مثل مشہور ہے کہ لوہے کو لوہا کاٹتا ہے۔ بلوچستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک خاتون ثوبیہ خان کو ٹریفک سارجنٹ بنا دیا گیا۔ اس نے عہدہ  سنبھالتے ہی تین خاتون ڈرائیوروں کے چالان کر دئیے‘ خبر دلچسپ ہے مگر شائد اس  خاتون  افسر نے غور نہیں کیا کہ کوئٹہ جیسے قبائلی ماحول میں کسی خاتون کار ڈرائیور کا تعلق کسی معمولی خاندان سے نہیں ہوگا‘ پولیس افسر خاتون اب اپنی خیر منائے! گوادر‘ تربت یا حب جیسے سینکڑوں میل دور علاقوں میں ڈیوٹی ممکن نہیں ہوسکے گی؟
کرونا کے باعث ٹرینیں بند ہوگئیں‘ حادثات رک گئے‘ ریلوے وزارت کی انچارج راولپنڈی کی لال حویلی کے دو سال کے دور میں صرف 246حادثات ہوئے تھے‘ تعداد آ گے نہیں بڑھ رہی تھی۔ اب جیکب آباد سے خبر آگئی ہے کہ وہاں کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکپسریس میں آگ لگ گئی‘ انجن اور ایک  بوگی مکمل جل گئے‘ خدا کا شکر کہ تمام مسافر بچ گئے‘ لال حویلی کے سکور میں ایک اور اضافہ‘ خدا خیر کرے!
صدر مملکت عارف علوی نے اعلان کیا کہ مہنگائی14فیصد سے کم ہو کر 9فیصد رہ گئی ہے۔ حکومت کے محکمہ شماریات کا اعلان آیا کہ مہنگائی 9فیصد سے  بڑھ کر 14فیصد ہوگئی ہے! اس پر کیا تبصرہ کیا جائے؟ صدر صاحب کی مجبوری ہوگی کہ وزیراعظم کو خوش کیا جائے! اپنی  صدارتی حدود سے باہر سیاسی بیانات بھی دے رہے ہیں! نواز شریف کو تلقین کر رہے ہیں کہ انہیں کیا کرنا چاہیے! مگر سیاسی بیانات تو پنجاب اور سندھ کے انصافی گورنر  بھی دے رہے ہیں!! اسے کہتے ہیں ’’فری فار آل‘‘ یعنی کسی بات کی کوئی حد نہیں!!

 

تازہ ترین خبریں

میاں صاحب چوتھی بار بھی سلیکٹ ہوکر آئے تو نا عوام مانیں گے نا میں مانوں گا: بلاول

میاں صاحب چوتھی بار بھی سلیکٹ ہوکر آئے تو نا عوام مانیں گے نا میں مانوں گا: بلاول

فواد چوہدری کا راہداری ریمانڈ منظور، اینٹی کرپشن کے حوالے

فواد چوہدری کا راہداری ریمانڈ منظور، اینٹی کرپشن کے حوالے

ریاست مخالف تقاریر کیس‌: مریم اورنگزیب کو بھی بڑا ریلیف مل گیا

ریاست مخالف تقاریر کیس‌: مریم اورنگزیب کو بھی بڑا ریلیف مل گیا

مشہور کامیڈین نعیم عرف جونیئر محمود انتقال کرگئے

مشہور کامیڈین نعیم عرف جونیئر محمود انتقال کرگئے

ہیلتھ انشورنس پروگرام کے تحت سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کا فیصلہ

ہیلتھ انشورنس پروگرام کے تحت سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کا فیصلہ

غزہ کے بچوں کو کھانے کی اشیاء والے کھلونے دینے پر اشنا شاہ برہم

غزہ کے بچوں کو کھانے کی اشیاء والے کھلونے دینے پر اشنا شاہ برہم

معیشت میں بدنظمی 2019 میں شروع ہوئی، 2022 میں بھٹہ بیٹھ گیا،نوازشریف

معیشت میں بدنظمی 2019 میں شروع ہوئی، 2022 میں بھٹہ بیٹھ گیا،نوازشریف

بھٹو کیس کی طرح کیا ہم نواز شریف کو انصاف کیلئے 45 سال انتظار کریں؟ جاوید لطیف

بھٹو کیس کی طرح کیا ہم نواز شریف کو انصاف کیلئے 45 سال انتظار کریں؟ جاوید لطیف

جاپان: سمندر میں تابکاری پانی کی وجہ سے ہزاروں ٹن مچھلیاں مردہ حالت میں کنارے پر آگئیں

جاپان: سمندر میں تابکاری پانی کی وجہ سے ہزاروں ٹن مچھلیاں مردہ حالت میں کنارے پر آگئیں

 ملک کو اس حال پر پہنچانےوالوں  کا محاسبہ ہونا چاہیے،نواز شریف

ملک کو اس حال پر پہنچانےوالوں کا محاسبہ ہونا چاہیے،نواز شریف

مریم نوازگجرات کا محاذ فتح کرنے پہنچ گئیں

مریم نوازگجرات کا محاذ فتح کرنے پہنچ گئیں

لاہور آلودہ ترین شہر بن گیا،انتظامیہ خاموش

لاہور آلودہ ترین شہر بن گیا،انتظامیہ خاموش

2024 میں پاکستان میں انٹرنیٹ کی فائیو جی سروس دستیاب ہوگی، ڈاکٹر عمر سیف

2024 میں پاکستان میں انٹرنیٹ کی فائیو جی سروس دستیاب ہوگی، ڈاکٹر عمر سیف

امریکا نے غزہ  جنگ بندی کی مخالفت کردی

امریکا نے غزہ جنگ بندی کی مخالفت کردی