02:05 pm
 تہذیبی و نظریاتی جنگ

 تہذیبی و نظریاتی جنگ

02:05 pm

یورپ میں جس انتہائی حساس طرز کی نظریاتی اور تہذیبی جنگ کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مسلط کیا جارہا ہے، وہ ایک بڑے طوفان کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہے۔سب جانتے ہیں کہ محمد مصطفیﷺ کی عزت و ناموس ایک نازک ترین معاملہ ہے۔ اس سے دنیا بھر کے ڈیڑھ ارب کے لگ بھگ مسلمانوں کے دل دکھتے ہیں۔ اس کے باوجود مسلمانوں کی دلآزاری کیلئے ایسی مذموم کاروائیوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔ کچھ عرصہ قبل ہالینڈ سے تعلق رکھنے والے گستاخ گیرٹ ولڈرز(Geert Wilders)نے نبی مکرم صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے گستاخانہ خاکوں کے مقابلے ’’ڈچ پارلیمنٹ‘‘ میں اپنی جماعت کے دفاتر میں کرانے کا اعلان کیا تھا اور متعلقہ سیکورٹی اہلکاروں نے اسے منظوری بھی دے دی تھی ۔ 2008 میں اس نے ’’فتنہ‘‘ کے نام سے ایک مختصر دستاویزی فلم بھی بنائی جس میں قرآن پر اعتراضات کیے گئے اور اسے 5 زبانوں عربی، ترکی، فارسی، انگلش اور ڈچ میں ریلیز کیا گیا۔ چند روز قبل فرانس میں ایک نوجوان نے گستاخانہ خاکے دکھانے پر تاریخ کے ایک استاد کا سر قلم کر دیا تھا۔ اس قتل کے خلاف فرانس میں بڑے پیمانے پر احتجاج  کیا گیا۔ فرانسیسی صدر نے پیغمبرِ اسلام کے خاکوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ فرانس میں بنیاد پرست مسلمانوں کی وجہ سے مسائل بڑھ رہے ہیں۔فرانسیسی صدر کے بیان اور پیغمبرِ اسلام کے خاکوں کی اشاعت کے بعد مسلم دنیا میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔  ترک صدر رجب طیب ایردوان نے فرانس کی مصنوعات کے بائیکاٹ پر زور دیا ہے۔  پاکستان کی پارلیمان نے بھی ایک مذمتی قرارداد منظور کی ہے جس میں حکومت سے فوری طور پر فرانس سے اپنا سفیر واپس بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
 
سعودی عرب میں فرانسیسی سپر مارکیٹ چین 'کار فور کے بائیکاٹ کا ٹرینڈ سوشل میڈیا پر مقبول ہے۔کویت کی بعض سپر مارکیٹس نے کارپوریٹ یونینز کی ہدایات کے بعد فرانسیسی مصنوعات اٹھا لی ہیں۔
ترکی، پاکستان، سعودی عرب، ایران اور دیگر مسلمان ممالک نے فرانس کی جانب سے پیغمبرِ اسلام کے خاکوں کی اشاعت اور اسلام کو دہشت گردی سے جوڑنے کی مذمت کی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ آزادی اظہار، ثقافت کا احترام، رواداری اور امن کو ایک دائرے میں رہنا چاہیے۔ کیونکہ برداشت اور امن کا دامن چھوڑنے سے نفرتیں جنم لیتی ہیں جس سے تشدد اور انتہا پسندی بڑھتی ہے۔ مغرب کے زعماء اپنے آپ کو حقوق انسانی کا چیمپئن کہتے ہیں جبکہ مغربی معاشرہ اپنے آپ کو جانوروں تک کے حقوق کا پاسدار سمجھتا ہے۔ 
یورپ میں آپ مذہبی منافرت، دہشت گردانہ سوچ، نسلی عصبیت یا یہودیوں کے قتل عام سے متعلق کوئی بات نہیں کہہ سکتے۔لیکن جب بات شعائر اسلام اور پیغمبر اسلام ﷺکی توہین کی آتی ہے تو دوہرا معیار اپنایا جاتا ہے۔ کیا گیرٹ ولڈر کی جانب سے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنا اُنہیں دکھائی نہیں دیتا تھا اور اب فرانسیسی اخبار اور سرکاری عمارات پر گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے نتائج سے وہ بے خبر ہیں؟ حالاں کہ پیغمبر اعظمﷺ کی شانِ اقدس میں توہین سے بین المذاہب تصادم کے شدید خطرات ہیں۔عالمی سطح پر انبیاء کرام کی توہین رکوانے کیلئے قانون سازی کی اشد ضرورت ہے۔UNO اور OIC کو اس سلسلہ میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ۔او آئی سی فوری طور پر سربراہی اجلاس طلب کرکے مغرب و یورپ کو دو ٹوک انداز میں پیغام دے کہ توہین آمیز خاکوں کی اشاعت پر مکمل پابندی لگائی جائے، ورنہ ہم راست اقدام پر مجبور ہوں گے۔ توہین رسالت مآب ﷺ کی ان بیہودہ کاروائیوں کے خلاف سراپا احتجاج بن کر سڑکوں پر نکلنا بھی اپنے پیارے نبیﷺ سے والہانہ محبت کے جذبات کی ترجمانی ہے تاہم اس کے ساتھ ساتھ مسلمان ممالک کا بھی منصبی فرض ہے کہ سفارتی ذرائع سے پرزور احتجاج کر کے گستاخی کی حمایت کرنے والی حکومت کو اپنے جذبات سے آگاہ کریں اور دنیا بھر کے مسلمان ممالک اور کاروباری لوگ ان کی مصنوعات کا بائیکاٹ کردیں۔ اس طرح انہیں منہ توڑ جواب دیا جاسکتا ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمارے جذبات مجروح اوردل زخمی ہیں۔ ہم اپنے ان قیمتی جذبات کو اپنی طاقت بھی بنا سکتے ہیں،ان کا مثبت استعمال بھی کرسکتے ہیں،۔مغرب کو غصہ اسی لئے ہے کہ اسلام یہاں بہت تیزی سے پھیل رہا ہے اور وہ اس کا تدارک اور سدباب چاہتے ہیں۔ کچھ عرصہ قبل نیدر لینڈز سے ہی متعلق مغربی میڈیا میں یہ پروپیگنڈہ ہوا تھا کہ ملک میں پیدا ہونے والے نصف بچے مسلمان ہیں حالانکہ ملک کی مجموعی آبادی میں مسلمانوں کا تناسب صرف   5.8  فیصدہے۔ہم اگر حقیقی معنوں میں گستاخانہ خاکوں کا جواب دینا چاہتے ہیں تو ہمیں پیغمبر اسلام کی سیرت طیبہ کے حسین گوشوں کو ہر غیر مسلم تک درست شکل میں پہنچانے کی بھرپور جد و جہد کرنی ہوگی۔سیرت النبی صلی اﷲ علیہ و سلم پر مختلف زبانوں میں کتب، مقالات اور مضامین لکھ کر سوشل میڈیا کو بھردیں۔یورپ اور دنیا بھر کے انسانوں کو بتائیں کہ جس پیغمبر کے تم گستاخانہ خاکے شائع کرتے ہو اس عظیم پیغمبرﷺ نے ہی انسانیت کو معراج عطا کی۔دنیا کو اخلاقیات، معاشرت اور امن و آشتی کے اصول عطا کیے۔بہت سے غیر مسلموں نے اپنی کتب اور مقالہ جات میں نبی کریمﷺ کی بے حد تعریف و توصیف کی۔ ان تحریرات کو مختلف زبانوں میں تراجم کر کے سوشل میڈیا پر پھیلادیں۔ڈنمارک میں پیغمبر اسلام کے خاکے چھاپے گئے اس کے بعد گوگل سرچ انجن پر جو نام سب سے زیادہ سرچ ہوا وہ محمد صلی اﷲ علیہ وسلم تھا۔اسی طرح 9/11 کے بعد بے شمار لوگوں کے لئے قبول اسلام کے رستے ہموار ہوئے۔اس طرح ان شا ء اﷲ بد خواہوں کی منفی کوششوں کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔
اسلام کی فطرت میں قدرت نے لچک دی ہے اتنا ہی یہ ابھرے گا جتنا کہ دبا دو گے۔



 

تازہ ترین خبریں

انتخابات التوا کیس؛ سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ تیسری بار تشکیل

انتخابات التوا کیس؛ سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ تیسری بار تشکیل

تحریک انصاف کےسابق ارکان اسمبلی ودیگر رہنما اینٹی کرپشن کے نشانے پر ، شکنجہ کسنے کی تیاریاں

تحریک انصاف کےسابق ارکان اسمبلی ودیگر رہنما اینٹی کرپشن کے نشانے پر ، شکنجہ کسنے کی تیاریاں

عبوری ضمانت منظور، عدالت نے  پولیس کو حسان نیازی کی گرفتار سے روک دیا

عبوری ضمانت منظور، عدالت نے پولیس کو حسان نیازی کی گرفتار سے روک دیا

الیکشن التوا کیس، جسٹس مندوخیل کی سماعت سے معذرت، ایک بار پھر بینچ ٹوٹ گیا

الیکشن التوا کیس، جسٹس مندوخیل کی سماعت سے معذرت، ایک بار پھر بینچ ٹوٹ گیا

حکومتی بل نوازشریف کو ایک اور این آرو دینے کی ناکام کوشش، چوہدری پرویز الٰہی

حکومتی بل نوازشریف کو ایک اور این آرو دینے کی ناکام کوشش، چوہدری پرویز الٰہی

پنجاب کے مختلف علاقوں میں سی ٹی ڈی حکام کی کارروائی ، 9 دہشتگرد گرفتار، بھاری اسلحہ برآمد

پنجاب کے مختلف علاقوں میں سی ٹی ڈی حکام کی کارروائی ، 9 دہشتگرد گرفتار، بھاری اسلحہ برآمد

جمہوریت سربراہی کانفرنس میں عدم شرکت سے پاک امریکا تعلقات متاثر نہیں ہوں گے، امریکہ نے وضاحت کردی

جمہوریت سربراہی کانفرنس میں عدم شرکت سے پاک امریکا تعلقات متاثر نہیں ہوں گے، امریکہ نے وضاحت کردی

ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی

ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی

توشہ خان، نیب نے چیئرمین پی ٹی آئی  عمران خان سے 12 سوالات کا جواب مانگ لیا

توشہ خان، نیب نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے 12 سوالات کا جواب مانگ لیا

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر  بل منظور ،حق میں 60 اور  مخالفت میں صرف 19 ووٹ پڑے

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل منظور ،حق میں 60 اور مخالفت میں صرف 19 ووٹ پڑے

مذاکرات کی راہ میں  صرف ایک فریق رکاوٹ  ، ہمیں میثاق جمہوریت پر مشترکہ لائحہ عمل بنانا ہوگا  ، راناثنا اللہ

مذاکرات کی راہ میں صرف ایک فریق رکاوٹ ، ہمیں میثاق جمہوریت پر مشترکہ لائحہ عمل بنانا ہوگا ، راناثنا اللہ

پنجاب اور خیبرپختونخوا میں  الیکشن  کا معاملہ ،  سماعت کرنے والا  سپریم کورٹ کا  لارجر بینچ ٹوٹ گیا

پنجاب اور خیبرپختونخوا میں الیکشن کا معاملہ ، سماعت کرنے والا سپریم کورٹ کا لارجر بینچ ٹوٹ گیا

لاہور ہائی کورٹ نے  بغاوت کے  قانون کی شق 124 اے کو آئین سے متصادم قرار دیدیا

لاہور ہائی کورٹ نے بغاوت کے قانون کی شق 124 اے کو آئین سے متصادم قرار دیدیا

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل  کا معاملہ ، پی ٹی آئی نے مخالفت کا اعلان کردیا

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کا معاملہ ، پی ٹی آئی نے مخالفت کا اعلان کردیا