01:20 pm
فلسطین و اسرائیل و مشرق وسطیٰ، نئے حقائق کا ظہور

فلسطین و اسرائیل و مشرق وسطیٰ، نئے حقائق کا ظہور

01:20 pm

 (گزشتہ سے پیوستہ)
ایک زمینی حقیقت یہ بھی سامنے آئی کہ ابراہیم معاہدہ جو امارات و اسرائیل میں ہوا، وہ محض پانی کا بلبلہ تھا مگر امارات کیوں خاموش رہا موجودہ مرحلے میں؟ شائد اس  کا سبب غزہ کا اخوان  پس منظر ہے۔ خلیجی ریاستیں، سعودیہ اخوان کو ’’دشمن‘‘ قرار دے چکے ہیں اور دہشت گرد، میری دانست میں اخوان اور خلیجی ریاستوں اور سعودیہ میں مفاہمت ناممکن ہوچکی ہے کیونکہ غزہ والے یا تو ایران کے ساتھی بن جاتے ہیں یا ترکی کے خلیجی عربوں اور سعودیہ کو غزہ اور فلسطین کا یہ رویہ قبول نہیں۔ لہٰذا مسئلہ فلسطین جیسا تھا ویسا ہی رہے گا۔ ہاں گرئیٹر اسرائیل کا ظہو ر 9/11سے شروع ہوچکا ہے۔ افغانستان پر حملے کو صدر بش نے  کروسیڈ  کہا تھا ۔ عراق پر حملہ بھی کروسیڈ ہی تھا اور یہ سب  اسرائیل کے مفاد میں تھا۔
ایک نئی دلچسپ حقیقت صدر پیوٹن  کا نتین یاہو کو دھمکی دینا ہے کہ غزہ و فلسطین کے حالیہ واقعات کے سبب روس نیتن یاہو صیہونی اسرائیل کے معاملات میں ایک فریق بن سکتا ہے۔ اگر اگلے دو سال میں یہاں جنگ ہو جاتی ہے تو صدر پیوٹن، اینٹی امریکہ کے ساتھ ساتھ اینٹی گریٹر اسرائیل کے  ایک جاندار قوت کے طور پر نظر آسکتے ہیں صدر پیوٹن، ایران اور ترکی یہ تین ملک ہیں جنہوں نے دلیری سے ہمیشہ کھل کر اپنے اتحادیوں کا ساتھ دیا ہے جبکہ امریکہ نے عربوں سے قدم قدم غداری کرکے ایران کو ساتھ ملا کے رکھا، پھر شام کے معاملات میں بھی عربوں میں امریکہ نے بار بار غداری کی ہے جبکہ صدر پیوٹن اور ایران نے کھل کر خلیجی عرب مخالفت اور بشارالاسد کی حمایت کی ہے ایران اور ترکی کھل کر اپنے اتحادیوں کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ افسوس مالدار  عرب تو اتنے بدقسمت ہیں کہ وہ اپنے حقیقی بہی خواہوں فکری حقیقی حامیوں، اہل دانش کی حمایت سے بھی آج محروم ہوچکے ہیں۔ ظہور شدہ یہ وہ زمینی حقائق ہیں جو مشرق وسطیٰ کے ساتھ آج نتھی ہوچکے ہیں۔
سیز فائر تو غزہ حماس اور نیتن یاہو حکومت میں ہوچکا ہے۔ غزہ حماس تباہ حالی سے گزر کر مزاحمت، استقامت، عزیمت کا نام پارہی ہے جبکہ نیتن یاہو صدر بائیڈن کے دبائو سے دوچار ہوئے ہیں۔ ترکی کو تمام تر بلند آواز کے باوجود تمغہ عربوں نے نہیں لینے دیا بلکہ مصر کے ذریعے حماس اور نیتن یاہو میں سیز فائر ہوا ہے۔ اب عرب مالدار دل و دماغ غزہ کی تعمیر کے لئے حماس کو مالی مدد فراہم تب کرسکتی ہیں جب غزہ اور حماس ترکی اور حزب اللہ و ایران سے دور ہوکر عرب خلیجی و سعودی مزاج کی ترجیحات کو قبول کریں گے۔ میری نظر میں نیتن یاہو اپنی سیاست کو کامیاب کرنے میں کامیاب رہیں گے  اور ان پر جو مقدمات ہیں وہ نتیجہ خیز نہیں ہوسکیں گے۔ اسرائیل کے اندر عرب یہودی کشمکش تیز ہوگئی ہے۔ اسرائیلی عرب اب ماضی کی طرح خاموش نہیں بلکہ متحرک و فعال ہوتے جائیں گے۔ شائد یہ نئی کشمکش نیتن یاہو کو سیاسی فائدہ دے سکتی ہے۔ صیہونیت کو قوی کرسکتی ہے۔ مگر فلسطینیوں کو اپنی بقاء خود تلاش کرنا ہے۔
کیا صدر بائیڈن کے زمانے میں فلسطینی ایسی ریاست بن سکتی ہے  جو حماس اور غزہ سوچ کو مطمئن کرسکے؟ ’’الفتح‘‘ تو سیاسی طور پر ناکام ہوچکی ہے مگر حماس کی تمام تر قربانی کے باواجود اس کی مکمل کامیابی کا امکان مجھے تو نظر نہیں آتا۔ وجہ معاشی مجبوری اور جنگی ہتھیاروں کی عدم دستیابی کے ساتھ ساتھ ان کا ’’تنہا‘‘ ہونا، عرب بادشاہتوں کا عقیدے ، نظریئے کی جگہ معاشی اولیات کو اپنالینا، جہاد سے فرار، یہ سب باتیں امریکہ و یورپ کو سوٹ کرتی ہیں اور صیہونیت کو بھی۔ البتہ محمد بن سلمان کی نیتن یاہونواز حکمت عملی نیست و نابود ہوگئی ہے جبکہ شاہ سلمان نے القدس و فلسطین کے حوالے سے پرانا سعودی موقف زندہ کر دیا ہے۔
یہودی اقوام نے تعلیم، ٹیکنالوجی، جنگی صلاحیت میں اولیت حاصل کرکے عربوں کو سیاسی، جنگی، اسٹرٹیجک طور پر مکمل ناکام کر دکھایا ہے۔ عربوں کا ’’اسلام ازم‘‘ کی بجائے سیکولر و کیمونسٹ عرب قومیت پر انحصار صیہونیت کی فتح اور عربوں کی شکست بنا تھا۔ سیکولر عرب لیگ کیا جمال عبدالناصر کو فتح دے سکی تھی ؟ انور السادات کو موت سے معاہدہ بچاسکا تھا ۔ دوسری طرف شاہ فیصل کی القدس کے لئے تڑپ، امریکہ و یورپ کو مجبور کرتی سیاست بھی اس کی زندگی کا خاتمہ ممکن بناگئی تھی،  اب کہ عرب ’’اسلامیت‘‘ سے بہت دور ہیں اور معاشی فوائد، اسرائیل نوازی، سیکولر جدیدیت، ایران دشمنی، ترکی سے خوفزدگی سے دوچار ہیں۔ کیا ان اخلاقی و سیاسی ہتھیاروں میں عرب صیہونیت پر فتح پاسکیں گے؟ شائد نہیں۔ ایران نے ویانا میں جواد ظریف کے ذریعے یورپی یونین اور امریکہ سے تعمیری مذاکرات کے ذریعے ثابت کیا ہے کہ وہ ’’برآمدگی انقلاب‘‘ کی جگہ اب ’’بقائے باہمی‘‘ کو قبول کرسکتا ہے۔ صدر حسن روحانی اور جواد ظریف کو اس میں اگر کامیابی مل گئی تو شائد18 جون کے انتخابات کے لئے ریفارمرز مضبوط  ہوسکتے ہیں ویسے روحانی  مقیم لاہور وجدان20 جون کو18 جون کے انتخابات کے حوالے سے ’’اپ سیٹ‘‘ دیکھتا ہے۔ مجھے آیت اللہ علی خامنائی آخری شخصیت نظر آتی ہے جو قدامت پسندوں اور اصلاح کاروں میں ’’مشترک‘‘ ہے۔
 لہٰذا مجھے دائمی امن کہیں بھی نظر نہیں آرہا۔ یہ جو سیز فائر ، صلح، مفاہمت کی باتیں ہیں یہ صرف چند ہفتوں اور چند مہینوں کے لئے ہیں۔ پھر سے جنگیں ہوں گی۔ ہر جگہ کشمکش ہوگی۔ 2023ء تک مسلمان (عجمی مسلمان اور عرب مسلمان اقوام) سب عہد زوال کے بدترین عہد ابتلاء کا نام رہیں گی۔ مگر مایوسی کی جگہ رجائیت کو اگر ہتھیار بنالیا جائے تو مستقبل بعید میں اللہ کی نعمتیں، رحمتیں، فضل ،مسلمانوں کو میسر آسکتا ہے۔
صدر طیب اردوان غزہ اسرائیل جنگ میں قائدانہ  آواز بن کر ابھرے ہیں وہ اخلاقی طور پر عربوں پر فوقیت پاگئے ہیں جبکہ وزیراعظم عمران خان دوسری شخصیت ہیں جو غزہ کے لئے بے قرار رہے ہیں۔ محمد بن سلمان اور   محمد بن زید النہیان منظر سے غائب رہے ہیں۔


 

تازہ ترین خبریں

ٹیکس چوری روکنے کیلئے نئے اقدامات، نان فائلرز سے زیادہ وصولی کی تجاویز

ٹیکس چوری روکنے کیلئے نئے اقدامات، نان فائلرز سے زیادہ وصولی کی تجاویز

عمران خان کے گھر سرچ آپریشن کی پولیس درخواست منظور

عمران خان کے گھر سرچ آپریشن کی پولیس درخواست منظور

حکومت کا آڈیو لیکس کمیشن بینچ پر اعتراض،نیا بینچ تشکیل دینے کی استدعا

حکومت کا آڈیو لیکس کمیشن بینچ پر اعتراض،نیا بینچ تشکیل دینے کی استدعا

انتشار پھیلانے والوں کیساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے، وزیراعظم شہبازشریف

انتشار پھیلانے والوں کیساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے، وزیراعظم شہبازشریف

پی ٹی آئی نے جھوٹی پریس کانفرنس کرنے پر عبدالقادر پٹیل کو 10 ارب ہرجانے کا نوٹس بھجوادیا

پی ٹی آئی نے جھوٹی پریس کانفرنس کرنے پر عبدالقادر پٹیل کو 10 ارب ہرجانے کا نوٹس بھجوادیا

مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے تشکیل کمیٹی  عدالت میں چیلنج

مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے تشکیل کمیٹی عدالت میں چیلنج

عمران خان   ناراض ، ڈاکٹر عارف علوی سے بات کرنا چھوڑ دیا

عمران خان ناراض ، ڈاکٹر عارف علوی سے بات کرنا چھوڑ دیا

عالمی مالیاتی ادارے کی آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کیلئے انوکھی شرط سامنے آگئی

عالمی مالیاتی ادارے کی آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کیلئے انوکھی شرط سامنے آگئی

سپیکر ، ڈپٹی سپیکرگلگت بلتستان آمنے سامنے ، سپیکرکیخلاف عدم اعتماد تحریک آج پیش کی جائےگی

سپیکر ، ڈپٹی سپیکرگلگت بلتستان آمنے سامنے ، سپیکرکیخلاف عدم اعتماد تحریک آج پیش کی جائےگی

صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم شہباز شریف آج کوئٹہ کا دورہ کریں گے

صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم شہباز شریف آج کوئٹہ کا دورہ کریں گے

فواد چوہدری ، پرویزخٹک ، اسد عمر کو القادر ٹرسٹ کیس میں پیش ہونے کے نوٹس جاری

فواد چوہدری ، پرویزخٹک ، اسد عمر کو القادر ٹرسٹ کیس میں پیش ہونے کے نوٹس جاری

میری پوزیشن اس وقت کمزور ہو گی جب۔۔۔!!!عمران خان نے خود ہی بڑے راز سے پردہ اٹھا دیا

میری پوزیشن اس وقت کمزور ہو گی جب۔۔۔!!!عمران خان نے خود ہی بڑے راز سے پردہ اٹھا دیا

وزیراعظم کسی عدالت کے سامنے جوابدہ نہیں ہیں،عرفان قادر

وزیراعظم کسی عدالت کے سامنے جوابدہ نہیں ہیں،عرفان قادر

نو مئی سانحہ قابل مذمت، پی ڈی ایم منافقت سے کام لے رہی ہے، پی ٹی آئی سینیٹرز

نو مئی سانحہ قابل مذمت، پی ڈی ایم منافقت سے کام لے رہی ہے، پی ٹی آئی سینیٹرز