02:19 pm
مولانا عبیداللہ سندھی کمیونسٹ ہیں؟

مولانا عبیداللہ سندھی کمیونسٹ ہیں؟

02:19 pm

 (گزشتہ سے پیوستہ)
برطانوی سرکار نے اس خط کے جواب میں سندھ کانگریس کے پریذیڈنٹ کو لکھا کہ مولانا سندھیؒ کمیونسٹ ہوچکے ہیں۔ وہ روس گئے تھے اور انہوں نے سوشلزم قبول کرلیا۔ سوشلزم اور ہمارے سرمایہ داری نظام، دونوں کے درمیان جنگ ہے اور ہم اپنے کسی بھی دشمن کو اپنے ملک میں آنے کی اجازت نہیں دے سکتے اور دوچار مزید اعتراضات ان پر کئے۔ اس پر اس حوالے سے پنڈت صاحب نے حضرت سندھیؒ کو اس سلسلے میں ایک خط لکھا جس میں اس حوالے سے سوالات کئے گئے تھے جو آج بھی کراچی نیشنل میوزیم کے آرکائیو میں محفوظ ہے تو مولانا سندھیؒ نے 18صفحات پر مشتمل اس کا جواب دیا۔ اس میں خاص طور پر یہ الزام کہ حکومت برطانیہ نے کہا ہے کہ آپ سوشلسٹ ہیں اور آپ نہیں آسکتے۔ تو مولانا نے اس کا جواب لکھا کہ
میں روس گیا، وہاں رہا اور سوشلزم کا مطالعہ میں نے کیا۔ یہ بھی کہا کہ میں شروع میں یورپین زبان  نہیں جانتا تھا۔ میں نے اپنے رفقاء کے ذریعے سے سوشلزم کا مطالعہ کیا مثلاً ظفر حسن ایبک وغیرہ وغیرہ، اور یہ میرا علمی اور قانونی حق ہے کہ دنیا کے کسی بھی علم و فکر یا کسی بھی نظام کا میں مطالعہ کروں۔ اس پر دنیا میں کوئی پابندی نہیں لگا سکتا۔ جہاں تک سوشلزم کو قبول کرنے کی بات ہے تو یہ دعویٰ غلط ہے میں نے کبھی بھی کمیونزم یا سوشلزم کو اپنا نصب العین قرار نہیں دیا۔ مولاناؒ لکھتے ہیں۔
’’میرا دعویٰ ہے کمیونسٹ ریولیشن کو میں نے کبھی اپنا سیاسی عقیدہ (کریڈ) نہیں بنایا اور نہ آئندہ میرے جیسے لوگوں سے یہ ممکن ہے۔ گورنمنٹ اپنی معلومات پر احتیاط سے نظرثانی کرے گی تو وہ خود اس کی شہادت دے گی۔
جو لوگ میری علمی سائیکالوجی سے واقف ہیں، وہ کبھی مان نہیں سکتے کہ میں کمیونسٹ کریڈ قبول کر سکتا ہوں۔‘‘
میرای عقیدہ اور نصب العین (Creed) اسلام ہے اور اس اسلام کی میں وہ تعبیر مانتا ہوں، جو امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ  نے کی ہے۔ اس سلسلے میں میرے دو استاد  ہیں۔ ایک شاہ ولی اللہ اور دوسرے میرے اپنے براہ راست استاد شیخ الہند مولانا محمود حسنؒ، میں ان دونوں کا تعبیر کردہ اسلام مانتاہوں۔ ضروری نہیں کہ باقی لوگوں کی جو تعلیمات اسلام ہیں، میں ان کو تسلیم کروں۔
میں حکومت برطانیہ کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ اپنی کسی سی آئی ڈی کی رپورٹ سے یا اپنی کسی دستاویز سے یہ ثابت کرے کہ میں نے کبھی اور کسی بھی مرحلے پر سوشلزم قبول کیا ہو۔ میرے جیسا دبنگ آدمی چھپ کر کوئی بات نہیں قبول  کیا کرتا۔ مجھے جب پتہ چلا کہ میرا ہندو دھرم یا سکھ دھرم میرے مسائل حل کرنے کا قائل نہیں ہے تو میں نے ببانگ دہل ماں چھوڑی، بہن  چھوڑی، غرض! ہر چیز چھوڑی، میں نے اسلام قبول کرلیا۔ اگر روس جا کر مجھے ایک لمحے کے لئے بھی معلوم ہوتا کہ اسلام میرے مسائل کا حل نہیں ہے تو میں یہ ببانگ دہل اعلان کر دیتا کہ میں آج کے بعد اسلام چھوڑتا ہوں اور میں کمیونسٹ ہو جاتا۔ لہٰذا میرے بارے میں غلط معلومات ہیں۔
مولانا سندھیؒ نے یہ خط لکھا اور اس خط کو بنیاد بنا کر پنڈت صاحب کا برطانیہ سے پھر اگلا ڈائیلانگ ہوا۔ مولانا سندھیؒ1939ء میں  یہاں آئے۔ مولانا سندھیؒ پر سب سے پہلے برطانوی حکومت نے کمیونسٹ ہونے کا یہ الزام لگایا۔ مولانا سندھیؒ یہاں آکر آرام سے تو نہیں بیٹھ سکتے تھے۔ ظاہر ہے کہ انہوں نے یہاں کی سیاست میں حصہ لینا تھا۔ یہاں چاہے کسی پارٹی میں ہوتے، کانگریس میں تو پہلے سے تھے، مولانا انڈین نیشنل کانگریس کابل کی شاخ کے صدر بھی رہے تو انہوں نے آزادی اور حریت کی بنیاد پر کام کرنا تھا۔اس میں  رکاوٹ ڈالنے کے لئے ایک تو شرائط کے ساتھ مولانا سندھیؒ کو یہاں آنے کی اجازت ملی۔ دوسرے مولانا چونکہ متحرک آدمی تھے اور ان کی تحریک سے برطانیہ کی حکومت ہلتی تھی تو اس لئے برطانیہ نے ان کے خلاف لوگوں کے ذریعے سے یہ پروپیگنڈہ کرایا کہ مولاناؒ کمیونسٹ ہوگئے اور کمیونزم کی باتیں شروع کر دی ہیں۔ کیا کوئی آدمی مولاناؒ کی اپنی کسی تحریر سے یہ بات دکھا سکتا ہے کہ مولاناؒ نے کمیونزم یا سوشلزم کی بات کہی؟ کوئی نہیں! یہ سب پروپیگنڈہ ہے جو جھوٹ پر مبنی ہے۔ اس کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ زیادہ سے زیادہ یہ ایک سیاسی الزام تراشی ہے جو کسی دوسرے کو فیل کرنے کے لئے اور کام نہ کرنے دینے کے لئے کی جاتی ہے۔ پھر مولاناؒ نے آکر یہاں جو جدوجہد شروع کی اور ولی اللہی فکر کی اساس پر سیاسی، معاشی، سماجی، علمی کام شروع کر دیا تو اس سے برطانوی سسٹم نے لرزنا تھا۔ یہ بہت عجیب بات ہے کہ ولی اللہی فکر  پر کام کرنے کے باوجود مولاناؒ کمیونسٹ تھے؟
ہندوستان میں مولانا سندھیؒ کے آنے کے بعد ان کے خلاف دو طبقے تھے، ایک طبقہ تو نام نہاد اسلام پسند یا رجعت پسند علماء کا تھا۔ انہوں نے مولاناؒ پر یہ الزام تراشی کی کہ یہ کمیونسٹ ہوگئے۔ دوسری طرف اگر ہم کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کی تاریخ اٹھا کر دیکھیں، اس نے باقاعدہ سرکلر جاری کیا کہ ’’ہمارا جو بھی کامریڈ ہے، وہ سوائے عبیداللہ سندھیؒ کے کسی بھی مولوی سے مل سکتا ہے۔ ‘‘ انہوں نے لکھا کہ ’’ہر مولوی سے آپ مل سکتے ہیں کیونکہ اس کی رجعت  پسندی کا توڑ کیا جاسکتا ہے، لیکن اگر نہیں مل سکتے تو عبیداللہ سندھیؒ سے۔‘‘
گنگا رام مینشن لاہور میں حکیم محمد قاسم اپنے مطب میں بیٹھتے تھے۔ وہ جامعہ ملیہ قرول باغ دہلی کے فارغ التحصیل تھے اور حکیم اجمل خان کے شاگرد تھے۔ خود انہوں نے ہمیں (مولانا عبدالخالق)  اپنا واقعہ سنایا کہ میں کامریڈ بن گیا اور کمیونسٹ پارٹی میں چلا گیا۔ ہم اس کے سٹڈی سرکل میں شریک ہوتے تھے۔ اب چونکہ ہم کمیونسٹ تھے، ظاہر ہے کہ ہمارے ماں باپ مسلمان خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ ہمارے خلاف خاندان کے اندر بڑا ردعمل تھا اور ماں باپ بھی ہم سے چھوٹ گئے کہ ہم اپنے انقلابی جوش میں کمیونسٹ بن چکے تھے۔ ہمارے سٹڈی سرکل میں ایک دن کمیونسٹ پارٹی کا وہ سرکلر پڑھا گیا کہ یہ مرکز سے آیا ہے۔ یہ تمام کامریڈوں کے نام ہے کہ  ’’ وہ ہر مولوی سے مل سکتے ہیں مگر عبیداللہ سندھیؒ سے نہیں مل سکتے۔‘‘ حکیم قاسم  ہنستے ہوئے ضرب المثل بیان کیا کرتے تھے کہ ’’انسان کو جس چیز سے روکا جائے، انسان ادھر ضرور بھاگتا ہے‘‘ ہم نے کہا کہ یار ایسا کیسا مولوی ہے! جس سے کمیونسٹ بھی ڈرتے ہیں تو کیوں نہ اس سے ملا جائے؟ ہم مولانا سندھیؒ کے پاس گئے۔ اب جب مولاناؒ سے بات چیت ہوئی اور ولی اللہی فلاسفی پر انہوں نے گفتگو کی تو ہماری تو آنکھیں کھل گئیں۔ ہم نے کہا کہ بھئی! اس طرح تو ہمارا ایمان بھی بچتا ہے۔ ہمارا مقصد تو غربت کا خاتمہ اور ظلم و ستم کو ختم کرنا تھا، اگر ہم کمیونسٹوں میں رہ کر یہ کام کریں تو اس میں تو ہمارا ایمان جاتا ہے یہاں ایمان بھی بچتا ہے اور  غریبوں کے لئے کام بھی ہونا ہے۔ آم کے آم، گٹھلیوں کے دام، اس طرح ہم تو مولانا سندھیؒ کے عاشق ہوگئے۔ ہم نے کمیونسٹ پارٹی چھوڑی اور مولاناؒ  کے شاگرد بن گئے۔ یہ عجیب کمیونسٹ ہے کہ جس پر کمیونسٹ پارٹی  کہتی ہے کہ یہ مولوی اتنا شدت پسند ہے کہ ہمارے جدید لبرلزم اور کمیونزم کو توڑ رہا ہے اور ماشاء اللہ علماء کہتے ہیں کہ ’’یہ کمیونسٹ ہیں؟‘‘

تازہ ترین خبریں

ذوالفقار بھٹو کی پھانسی عدالتی قتل قرار دینے کا ریفرنس سماعت کیلئے مقرر کرنےکا فیصلہ

ذوالفقار بھٹو کی پھانسی عدالتی قتل قرار دینے کا ریفرنس سماعت کیلئے مقرر کرنےکا فیصلہ

نواز شریف کی چوہدری شجاعت کے گھر آمد، الیکشن میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر مشاورت

نواز شریف کی چوہدری شجاعت کے گھر آمد، الیکشن میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر مشاورت

توہین الیکشن کمیشن : عمران خان  اور فواد چودھری کے جیل ٹرائل کا فیصلہ

توہین الیکشن کمیشن : عمران خان اور فواد چودھری کے جیل ٹرائل کا فیصلہ

ایشیائی ترقیاتی بینک نے 65 کروڑ88 لاکھ ڈالر قرضے کی منظوری دیدی

ایشیائی ترقیاتی بینک نے 65 کروڑ88 لاکھ ڈالر قرضے کی منظوری دیدی

سابق وزیراعلیٰ کا پی ٹی آئی کو خیرباد کہنے کا فیصلہ

سابق وزیراعلیٰ کا پی ٹی آئی کو خیرباد کہنے کا فیصلہ

نواز شریف اور  چودھری شجاعت کے درمیان ملاقات طے پا گئی

نواز شریف اور چودھری شجاعت کے درمیان ملاقات طے پا گئی

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کاغزہ کا سکیورٹی کنٹرول سنبھالنے کا اعلان

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کاغزہ کا سکیورٹی کنٹرول سنبھالنے کا اعلان

سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی نااہلی فیصلے کیخلاف اپیل واپس لینے کی درخواست خارج

سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی نااہلی فیصلے کیخلاف اپیل واپس لینے کی درخواست خارج

حکومت پاکستان نے کووڈ سے متعلق تمام سفری پابندیاں ہٹا لیں

حکومت پاکستان نے کووڈ سے متعلق تمام سفری پابندیاں ہٹا لیں

نواز شریف کو سزا دینے والے جج نے گھر آکر معافی مانگی: رانا ثنا اللہ

نواز شریف کو سزا دینے والے جج نے گھر آکر معافی مانگی: رانا ثنا اللہ

ٹیکس رولز میں ترمیم، 145  وفاقی و صوبائی اداروں سے ڈیٹا لینے کا فیصلہ

ٹیکس رولز میں ترمیم، 145 وفاقی و صوبائی اداروں سے ڈیٹا لینے کا فیصلہ

نامعلوم افراد کی فائرنگ،ن لیگی  رہنما سیدابرار شاہ بیٹے ،ساتھیوں سمت قتل

نامعلوم افراد کی فائرنگ،ن لیگی رہنما سیدابرار شاہ بیٹے ،ساتھیوں سمت قتل

غزہ میں تباہی اور قتل عام کے باوجود امریکہ کی اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی جاری

غزہ میں تباہی اور قتل عام کے باوجود امریکہ کی اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی جاری

8 پی ٹی آئی رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

8 پی ٹی آئی رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری