01:18 pm
جنوبی ایشیا کا ایک ادھورا خواب

جنوبی ایشیا کا ایک ادھورا خواب

01:18 pm

نقشے کو دیکھا جائے تو بنیادی طور پر رابطے کے تین شمال-جنوبی روٹس ذہن میں آتے ہیں۔ پہلا راستہ وہ ہے جو چین،تبت سے نیپال اور بھارت کے راستے آتا ہے، جو خلیج بنگال پر بنگلا دیش کی مغربی بندرگاہوں (مونگلا یا آنے والی بندرگاہ پائرا) تک پہنچتا ہے۔ اس کنکشن کے کچھ حصے پہلے ہی موجود ہیں، لیکن کچھ دوسرے حصے ابھی تک غائب ہیں۔ 2016 ء میں چین نے تجارت کو فروغ دینے کے مقصد سے نیپال کے لیے چائنا-نیپال فرینڈشپ روڈ کی تعمیر کا اعلان کیا تھا، یہ سڑک اور ریل کنکشن کا منصوبہ تھا۔ یہ چین کے مغربی گانسو صوبے سے شروع ہوتا ہے، اور تبت میں شیگیٹس کے ذریعے کھٹمنڈو پہنچتا ہے، شیگیٹس مغرب میں تبت ریلوے نیٹ ورک کا آخری پوائنٹ ہے، اس کے بعد سامان کھٹمنڈو تک روڈ ٹرانسپورٹ کے ذریعے منتقل ہوتا ہے۔ 2018ء تک دونوں ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی، ٹرانسپورٹ، انفرا اسٹرکچر اور سیاسی تعاون سے متعلق 10 سے زائد معاہدوں پر دستخط ہو چکے تھے۔
نیپالی وزیر اعظم اولی نے صحافیوں کے سامنے انکشاف کیا کہ ’’سرحد پار رابطہ‘‘ نیپال کی اوّلین ترجیح تھی۔ شروع ہی سے چین کے ذہن میں ایک ’’ہمالیائی اکنامک کوریڈور‘‘ تھا جس میں بھارت اور بنگلا دیش بھی شامل ہوتے، لیکن بھارت اب تک ایک نہایت متذبذب پارٹنر رہا ہے۔ تب سے، چین تبت کے راستے انفرا اسٹرکچر تیار کرنے میں بہت سرگرم رہا ہے، بالکل بھارت کی سرحد کے ساتھ ساتھ، جہاں نئی اور جدید ملٹی لین شاہراہیں بھارتی سرحد تک آتی ہیں، جو کہ انفرا اسٹرکچر سے خالی پڑی ہے۔ چین تبت کے خودمختار علاقے کے دور دراز قصبوں کو ترقی دینے کا خواہاں رہا ہے، اور اس کے لیے اس نے بیجنگ-لہاسا ریلوے کو 2014 ء میں تبت کے دوسرے بڑے شہر شگاتسے تک بڑھایا۔ نیپالی حکومت نے چین سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ ارنیکو ہائی وے کو چار لین ہائی وے کے طور پر توسیع دے، جو شگاتسے کے قریب تتہ پانی کو کھٹمنڈو سے ملاتی ہے۔
اس سے بھارتیوں میں ان کی طرف کی سرحد پر تشویش پائی جا رہی ہے، وہ دیکھتے ہیں کہ تبت کی طرف چینی فنڈ سے انفرا اسٹرکچر تعمیر اور دولت پیدا ہو رہی ہے۔ نیپال میں بھی جزوی طور پر ایسا ہی ہو رہا ہے، اور دہلی میں پریشانی اور شرمندگی دونوں پیدا کرتا ہے۔
دوسری طرف کھٹمنڈو بڑی مقدار میں چینی سرمایہ کاری حاصل کرنے کے لیے پر جوش رہا ہے۔ نیپال اپنے سامان کی نقل و حرکت کے لیے بھارت پر انحصار کرتا ہے، اور اس انحصار کو کم کرنے کا خواہاں ہے اور خود کو ہمالیہ کے آر پار تجارت کے لیے ٹرانزٹ ہب کے طور پر پیش کرنے کی خواہش رکھتا ہے۔ یہ ٹرانزٹ ہب اسے چین کے یُننان، سیچوان اور گانسو صوبوں کے ساتھ ساتھ تبت سے بھی جوڑ دے گا، اور وہ چین اور بھارت کے درمیان تجارت کا سلسلہ استوار کر سکے گا۔
دوسرا کنکٹنگ روٹ چین سے بھوٹان کے راستے بھارت تک اور وہاں نیچے کولکتہ، مونگلا یا پائرہ تک اترے گا۔ لیکن اس وقت سنگین مسائل ہیں جو اس کنکشن کی تیز رفتار پیش رفت کو روکتے ہیں۔ تبت،چین کے ساتھ بھوٹان کی سرحد کو کبھی بھی سرکاری طور پر تسلیم نہیں کیا گیا اور اس کی نشاندہی نہیں کی گئی، جس نے پریشانی پیدا کی ہے۔ چینی حکومتوں نے کافی عرصے تک بھوٹان کی چین سے وابستگی کے بارے میں سوچا۔ 1998 ء میں چین اور بھوٹان نے سرحد پر امن برقرار رکھنے کے لیے دوطرفہ معاہدے پر دستخط کیے، یوں بھوٹان کی خودمختاری کو تسلیم کیا گیا۔ لیکن سرحدی علاقے کی صحیح حد بندی کبھی نہیں کی گئی۔ جب چین نے اپنے انفرا اسٹرکچر کے پروگرام بی آر آئی کو تیز کرنا شروع کیا، جس کا اعلان 2013ء  میں کیا گیا تھا، تو تبت میں بھوٹان کی سرحد کے قریب ڈوکلام کے علاقے میں سڑک کی تعمیر شروع کی گئی، جسے چین تبت کا حصہ سمجھتا ہے۔ اس سے 2017ء  میں سرحدی بحران پیدا ہوا۔ بھوٹان نے چین سے ڈوکلام کے متنازعہ علاقے میں سڑک کی تعمیر کے خلاف احتجاج کیا، جو بھوٹان، بھارت اور چین کے میٹنگ پوائنٹ پر واقع ہے۔ بھارتی فوج نے چین کو سڑک کی تعمیر سے روک دیا، ایک ایسی جگہ جسے بھوٹان اور بھارت دونوں بھوٹانی علاقہ سمجھتے تھے۔ تب سے چین بھوٹان پر دباؤ بڑھا رہا ہے کہ وہ اس دوطرفہ سرحدی تنازعے کو حل کرے تاکہ انفرا اسٹرکچر کی تعمیر کے ساتھ آگے بڑھا جا سکے۔ بھوٹان ڈوکلام کے واقعے کے بعد سے ملک میں چین کی مداخلت کو مسترد کرتا رہا ہے، چاہے وہ معاشی ہو یا سیاسی لحاظ سے۔ دوسری طرف چین نے بی آر آئی پر بھوٹان کے ساتھ باضابطہ دوطرفہ تعلقات اور شراکت داری قائم کرنے کی بڑی کوشش کی ہے، لیکن بھوٹان نے دباؤ کے باوجود مسلسل انکار کیا ہے۔ لہٰذا رابطے کے اس چینل کو قابل عمل بننے کے لیے مزید وقت درکار ہے۔
(جاری ہے)

تازہ ترین خبریں

ٹیکس چوری روکنے کیلئے نئے اقدامات، نان فائلرز سے زیادہ وصولی کی تجاویز

ٹیکس چوری روکنے کیلئے نئے اقدامات، نان فائلرز سے زیادہ وصولی کی تجاویز

عمران خان کے گھر سرچ آپریشن کی پولیس درخواست منظور

عمران خان کے گھر سرچ آپریشن کی پولیس درخواست منظور

حکومت کا آڈیو لیکس کمیشن بینچ پر اعتراض،نیا بینچ تشکیل دینے کی استدعا

حکومت کا آڈیو لیکس کمیشن بینچ پر اعتراض،نیا بینچ تشکیل دینے کی استدعا

انتشار پھیلانے والوں کیساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے، وزیراعظم شہبازشریف

انتشار پھیلانے والوں کیساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے، وزیراعظم شہبازشریف

پی ٹی آئی نے جھوٹی پریس کانفرنس کرنے پر عبدالقادر پٹیل کو 10 ارب ہرجانے کا نوٹس بھجوادیا

پی ٹی آئی نے جھوٹی پریس کانفرنس کرنے پر عبدالقادر پٹیل کو 10 ارب ہرجانے کا نوٹس بھجوادیا

مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے تشکیل کمیٹی  عدالت میں چیلنج

مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے تشکیل کمیٹی عدالت میں چیلنج

عمران خان   ناراض ، ڈاکٹر عارف علوی سے بات کرنا چھوڑ دیا

عمران خان ناراض ، ڈاکٹر عارف علوی سے بات کرنا چھوڑ دیا

عالمی مالیاتی ادارے کی آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کیلئے انوکھی شرط سامنے آگئی

عالمی مالیاتی ادارے کی آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کیلئے انوکھی شرط سامنے آگئی

سپیکر ، ڈپٹی سپیکرگلگت بلتستان آمنے سامنے ، سپیکرکیخلاف عدم اعتماد تحریک آج پیش کی جائےگی

سپیکر ، ڈپٹی سپیکرگلگت بلتستان آمنے سامنے ، سپیکرکیخلاف عدم اعتماد تحریک آج پیش کی جائےگی

صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم شہباز شریف آج کوئٹہ کا دورہ کریں گے

صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم شہباز شریف آج کوئٹہ کا دورہ کریں گے

فواد چوہدری ، پرویزخٹک ، اسد عمر کو القادر ٹرسٹ کیس میں پیش ہونے کے نوٹس جاری

فواد چوہدری ، پرویزخٹک ، اسد عمر کو القادر ٹرسٹ کیس میں پیش ہونے کے نوٹس جاری

میری پوزیشن اس وقت کمزور ہو گی جب۔۔۔!!!عمران خان نے خود ہی بڑے راز سے پردہ اٹھا دیا

میری پوزیشن اس وقت کمزور ہو گی جب۔۔۔!!!عمران خان نے خود ہی بڑے راز سے پردہ اٹھا دیا

وزیراعظم کسی عدالت کے سامنے جوابدہ نہیں ہیں،عرفان قادر

وزیراعظم کسی عدالت کے سامنے جوابدہ نہیں ہیں،عرفان قادر

نو مئی سانحہ قابل مذمت، پی ڈی ایم منافقت سے کام لے رہی ہے، پی ٹی آئی سینیٹرز

نو مئی سانحہ قابل مذمت، پی ڈی ایم منافقت سے کام لے رہی ہے، پی ٹی آئی سینیٹرز