01:19 pm
وزیراعظم آفس کی بھی عزت ہے؟

وزیراعظم آفس کی بھی عزت ہے؟

01:19 pm

عوام تو پہلے دن سے جانتے ہیں کہ سول، ملٹری کا آپس میں کوئی اختلاف نہیں ہے بلکہ سول اور ملٹری قیادت ایک ہی پیج پر ہے، پھر وزیر اطلاعات فواد چوہدری آخر کسے بتانا چاہتے ہیں کہ سول اور ملٹری قیادت میں کوئی اختلاف نہیں؟ وزیر اطلاعات کی جہاں تک یہ بات ہے کہ وزیراعظم آفس ایسا اقدام نہیں کرے گا جو فوج کی عزت کم کرے، وہ خاطر جمع رکھیں، فوج کی عزت اس کے شہداء، غازیوں اور بہادرانہ کارنا موں کی وجہ سے ہے۔ وزیراعظم آفس چاہے بھی تو فوج کی عزت کم نہیں کر سکتا۔
اخبارات میں چھپنے والی کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی کے مطابق ’’وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ فوج کی اگر عزت ہے تو وزیراعظم آفس کی بھی عزت ہے، میں منتخب وزیراعظم ہوں، مجھے کسی نے مسلط نہیں کیا‘‘ یقینا وزیراعظم آفس کی بھی ایک عزت ہے۔ جمہوریت اگر مضبوط ہو تو وزیراعظم آفس کی ’’عزت‘‘ کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔ لیکن بڑی معذرت کے ساتھ وزیراعظم آفس کی عزت، اس میں رکھے ہوئے شاندار فرنیچر اور عمارت کی چمک دمک کی وجہ سے نہیں کی جاتی بلکہ وزیراعظم آفس کی ’’عزت‘‘ حاضر سروس وزیراعظم، ان کی کابینہ اور حکومت کی اعلیٰ کارکردگی کی بنیاد پر بنتی بھی ہے اور بڑھتی بھی ہے، پاکستان کے عوام کی نظروں میں موجودہ حکومت اپنی کارکردگی کے اعتبار سے تو صفر ہے لیکن اس کے دعوے اور باتیں بڑی، بڑی ہیں، ملک کی معاشی صورتحال ہو یا جرائم کی بڑھتی ہوئی  ریشو، بجلی، پانی کا بحران ہو، یا مہنگائی اور گیس کا بحران، ملک آج کل مختلف بحرانوں کی زد میں ہے۔ ان بحرانوں پر قابو پانا وزیراعظم آفس کی اولین ذمہ داری ہے، لیکن عوام دیکھ رہے ہیں کہ حکومت ان بحرانوں پر قابو پانا تو درکنار، مہنگائی کے طوفانی بحران میں کمی لانے میں بھی مکمل ناکام ثابت ہوئی ہے۔
ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی کے نوٹیفکیشن کے حوالے سے پائی جانے والی قیاس آرائیوں اور افواہوں کا گلا گھونٹنے کے لئے وزیر اطلاعات نے سول، ملٹری لیڈر شپ کے مثالی تعلقات کی خوشخبری تو سنا ڈالی، لیکن کوئی ان سے پوچھے کہ ان قیاس آرائیوں اور افواہوں کی ’’وجہ‘‘ کون بنا؟ پاکستان کے عوام تو چاہتے ہیں کہ سول اور ملٹری تعلقات بہتر سے بہتر رہیں اور ان میں کبھی کسی کو رخنہ اندازی کی توفیق ہی نہ ہو، کیونکہ سول ملٹری تعلقات جس قدر مضبوط ہوں گے ملک اتنا ہی مضبوط اور محفوظ ہوگا، لیکن سیاست کے ایک طالب علم کی حیثیت سے یہ بات لکھنا میری مجبور ی ہے کہ جب سول، ملٹری اتحاد، سول، ملٹری قیادت ایک پیج پر، حکومتی ترجمانوں کی ’’تسبیح‘‘ بن جاتی ہے تو پھر بے وقت کی یہ راگنی سن کر عوام بھی سوچنے پر مجبور ہو جاتے ہیں کہ ’’اندرواندری‘‘ ’’دال‘‘ کی کالک بڑھتی جارہی ہے، ویسے آپس کی بات ہے کہ کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم کو یہ بتانے کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی کہ ’’میں منتخب وزیراعظم ہوں، مجھے کسی نے مسلط نہیں کیا؟‘‘
کیا ان کی کابینہ کے کسی رکن نے ان کے منتخب وزیراعظم ہونے پر شک کا اظہار کیا تھا؟ سول، ملٹری تعلقات کا توازن جب بھی بگڑا اس کا نقصان ملک کو بھگتنا پڑا؟ آج اگر پاکستان کے عوام پینے کے صاف پانی کے لئے بھی ترس رہے ہیں، حکمرانوں کی جدت پسندی اور جدید دور کے خوشنما خاکے دکھانے کے باوجود، پاکستان ترقی سے محروم ہے تو بدقسمتی سے اس کے پیچھے کہیں نہ کہیں سول، ملٹری تعلقات کے عدم توازن کی کہانیاں بھی موجود ہیں، اقتدار کے شوقین ڈکٹیٹروں اور سیاسی حکمرانوں کی نااہلیوں نے آج ملک اس مقام  پر لاکھڑا کیا کہ جہاں ہر طرف مایوسیوں کے سائے گہرے ہوتے چلے جارہے ہیں، سول، ملٹری تعلقات میں عدم توازن پیدا ہونے سے ملک میں تاریکیوں کا راج قائم ہوتا ہے، میں نہیں سمجھتا کہ ملک کا کوئی بھی باشعور شہری یہ چاہتا ہو کہ  سول، ملٹری تعلقات  میں عدم توازن پیدا ہو، ہاں البتہ ہر پاکستانی یہ ضرور چاہتا ہے کہ تمام ادارے آئین کی پابندی کرتے ہوئے  اپنی اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کریں۔آئین سے ماوراء، ہر اقدام سے گریز کریں اس لئے کہ آئین سے ماوراء جب بھی کوئی اقدام اٹھایا گیا تو اس کے آفٹر شاکس ملک کو بھگتنا پڑے۔
وزیر اطلاعات کی تمام تر یقین دہانیوں کے باوجود نجانے مجھے ایسا کیوں محسوس ہو رہا ہے اسلام آباد کا موسم بدل رہا ہے اور کہیں، کہیں سے ’’انگڑائیاں‘‘ لینے کے شبہات بھی ابھر رہے ہیں۔ ماضی پہ نگاہ دوڑائی جائے تو جو کہا کرتے تھے کہ ہماری ’’کرسی‘‘ بڑی مضبوط ہے پھر ’’کرسی‘‘ تو وہیں رہی مگر اس کی مضبوطی کے دعویدار، نہ رہے، بقول شیخ رشید، عمران خان  5سال پورے کریں گے، جناب ’’شیخ‘‘ کا یہ دعویٰ بذات خود سوالات کا گھنا جنگل پیدا کرنے کے لئے کافی ہے، ہم جیسے طالب علم یہ تو چاہتے ہیں کہ سول، ملٹری تعلقات مثالی رہنے چاہئیں لیکن الحمدللہ نہ ہم نے ذاتی مفادات کبھی سول حکمرانوں سے حاصل کئے اور نہ ہی ملٹری سے، اور نہ ہی ہم نے اپنے مفادات  ملک سے باہر کی طاقتوں سے کبھی وابستہ کئے۔
 مجھ سمیت عوام تو پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے خواہاں ہیں بلکہ پی ٹی آئی کی حکومت میں تو عوام صرف یہ چاہتے ہیں کہ  انہیں دو وقت کی روٹی عزت کے ساتھ حاصل ہو جائے، تو یہ بھی بڑی بات ہے، کیونکہ عوام یہ راز جان چکے ہیں کہ صاف چلی، شفاف چلی حکومت کے وزیراعظم کے مقاصد بہت عظیم، خیالات کی پرواز آسمانوں سے بھی بلند، اور ’’نگاہ‘‘ ہمالیہ کی چوٹیوں ہی نہیں بلکہ سات سمندروں سے بھی آگے دیکھنے کی طاقت سے بھرپور، اس لئے انہیں مہنگائی، اقرباء پروری، چور بازاری، پانی، بجلی، گیس کی کمیابی جیسی چھوٹی چھوٹی بیماریاں دیکھنے کی فرصت ہی نہیں، یہ چھوٹی چھوٹی بیماریاں اور مسائل تو وزیراعظم کے زلفی بخاری جیسے ساتھی بھی حل کر سکتے ہیں۔
عوام کے لئے خوشخبری یہ ہے کہ مرغی کا ایک کلو گوشت صرف 5سو روپے میں مل رہا ہے، باقی اللہ، اللہ، خیر صلا، کوئی دوسرا یقین کرے یا نہ کرے، البتہ مجھے مرنے کی حد تک یقین ہے کہ عمران خان نہ صرف یہ کہ منتخب وزیراعظم ہیں بلکہ انہیں کسی نے قوم پر مسلط بھی نہیں کیا اور یہ کہ فوج کی طرح وزیراعظم کی بھی عزت ہے۔ (وماتوفیقی الاباللہ)

تازہ ترین خبریں

اوگرا نے ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں 37 روپے کمی کا اعلان کردیا

اوگرا نے ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں 37 روپے کمی کا اعلان کردیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے نجم ثاقب کی طلبی کا سمن معطل کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے نجم ثاقب کی طلبی کا سمن معطل کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا

پٹرولیم مصنوعات میں کمی کا اعلان ،پٹرول8 اور ہائی سپیڈ ڈیزل5 روپےفی لٹرسستا ہوگیا

پٹرولیم مصنوعات میں کمی کا اعلان ،پٹرول8 اور ہائی سپیڈ ڈیزل5 روپےفی لٹرسستا ہوگیا

پیمر ا کا نیا ضابطہ اخلاق ، ملک کیخلاف نفرت پھیلانے والوں کا بلیک آئوٹ کرنے کی ہدایت

پیمر ا کا نیا ضابطہ اخلاق ، ملک کیخلاف نفرت پھیلانے والوں کا بلیک آئوٹ کرنے کی ہدایت

ٹیکس چوری روکنے کیلئے نئے اقدامات، نان فائلرز سے زیادہ وصولی کی تجاویز

ٹیکس چوری روکنے کیلئے نئے اقدامات، نان فائلرز سے زیادہ وصولی کی تجاویز

عمران خان کے گھر سرچ آپریشن کی پولیس درخواست منظور

عمران خان کے گھر سرچ آپریشن کی پولیس درخواست منظور

حکومت کا آڈیو لیکس کمیشن بینچ پر اعتراض،نیا بینچ تشکیل دینے کی استدعا

حکومت کا آڈیو لیکس کمیشن بینچ پر اعتراض،نیا بینچ تشکیل دینے کی استدعا

انتشار پھیلانے والوں کیساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے، وزیراعظم شہبازشریف

انتشار پھیلانے والوں کیساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے، وزیراعظم شہبازشریف

پی ٹی آئی نے جھوٹی پریس کانفرنس کرنے پر عبدالقادر پٹیل کو 10 ارب ہرجانے کا نوٹس بھجوادیا

پی ٹی آئی نے جھوٹی پریس کانفرنس کرنے پر عبدالقادر پٹیل کو 10 ارب ہرجانے کا نوٹس بھجوادیا

مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے تشکیل کمیٹی  عدالت میں چیلنج

مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے تشکیل کمیٹی عدالت میں چیلنج

عمران خان   ناراض ، ڈاکٹر عارف علوی سے بات کرنا چھوڑ دیا

عمران خان ناراض ، ڈاکٹر عارف علوی سے بات کرنا چھوڑ دیا

عالمی مالیاتی ادارے کی آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کیلئے انوکھی شرط سامنے آگئی

عالمی مالیاتی ادارے کی آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کیلئے انوکھی شرط سامنے آگئی

سپیکر ، ڈپٹی سپیکرگلگت بلتستان آمنے سامنے ، سپیکرکیخلاف عدم اعتماد تحریک آج پیش کی جائےگی

سپیکر ، ڈپٹی سپیکرگلگت بلتستان آمنے سامنے ، سپیکرکیخلاف عدم اعتماد تحریک آج پیش کی جائےگی

صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم شہباز شریف آج کوئٹہ کا دورہ کریں گے

صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم شہباز شریف آج کوئٹہ کا دورہ کریں گے