01:20 pm
آقاﷺکی ولادتِ سعادت

آقاﷺکی ولادتِ سعادت

01:20 pm

(گزشتہ سے پیوستہ)
لیکن حضورﷺاسے استعمال نہ کرپائے توسیدہ عائشہؓنے حضوراکرم ﷺسے مسواک لے کراپنے منہ سے نرم کی اورپھرحضورﷺ کولوٹا دی تاکہ دہن مبارک اس سے تررہے۔فرماتی ہیں آخری چیزجو نبی کریمﷺکے پیٹ میں گئی وہ میرا لعاب تھااوریہ اللہ تبارک وتعالیٰ کامجھ پرفضل ہی تھاکہ اس نے وصال سے قبل میرااورنبی کریمﷺکا لعاب دہن یکجاکردیا۔ امیرالمومنین حضرت عائشہ صدیقہ ؓمزیدارشادفرماتی ہیںپھر آپﷺکی بیٹی فاطمہؓ  تشریف لائیں اور آتے ہی روپڑیں کہ نبی کریم ﷺاٹھ نہ سکے،کیونکہ نبی کریمﷺکامعمول تھاکہ جب بھی فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا تشریف لاتیں حضورﷺان کے ماتھے پربوسہ دیتے تھے۔حضورﷺنے فرمایا: فاطمہؓ!قریب آجاؤ، پھرحضورﷺ نے ان کے کان میں کوئی بات کہی توحضرت فاطمہؓ اورزیادہ رونے لگیں،انہیں اس طرح روتادیکھ کرحضورﷺ نے دوبارہ ان کے کان میں کوئی بات ارشادفرمائی تووہ خوش ہونے لگیں۔ 
حضوراکرم ﷺکے وصال کے بعدمیں نے سیدہ فاطمہؓسے پوچھاکہ وہ کیابات تھی جس پرروئیں اورپھرخوشی کااظہارکیاتھا؟سیدہ فاطمہؓنے فرمایاکہ پہلی بارجب میں قریب ہوئی تو فرمایا: فاطمہؓ!میں آج رات(اس دنیاسے)کوچ کرنے والاہوں،جس پرمیں رودی۔جب انہوں نے مجھے بے تحاشاروتے دیکھا تو فرمانے لگے: فاطمہؓ! میرے اہل خانہ میں سب سے پہلے تم مجھے آملوگی جس پرمیں خوش ہوگئی۔سیدہ عائشہؓفرماتی ہیں، پھرآنحضرت ﷺنے سب کوگھر سے باہر جانے کاحکم دے کرمجھے فرمایا:عائشہؓ!میرے قریب آجاؤ ۔ آنحضرت ﷺنے میرے سینے پر ٹیک لگائی اورہاتھ آسمان کی طرف بلند کرکے فرمانے لگے، مجھے وہ اعلیٰ وعمدہ رفاقت پسندہے (میں اللہ کی،انبیا،صدیقین، شہدااورصالحین کی رفاقت کواختیارکرتاہوں۔) عائشہ صدیقہؓفرماتی ہیں،میں سمجھ گئی کہ انہوں نے آخرت کوچن لیاہے۔
جبرئیل علیہ السلام خدمت اقدس میں حاضر ہو کرگویاہوئے،یارسول اللہؐ،ملک الموت دروازے پرکھڑے شرف باریابی چاہتے ہیں۔آپ سے پہلے انہوں نے کسی سے اجازت نہیں مانگی۔آپ ﷺنے فرمایا،جبریل!اسے آنے دو۔ملک الموت نبی کریم ﷺکے گھرمیں داخل ہوئے اورکہا، السلام علیک یارسول اللہ!مجھے اللہ نے آپ کی چاہت جاننے کے لئے بھیجاہے کہ آپ دنیامیں ہی رہناچاہتے ہیں یااللہ سبحانہ وتعالیٰ کے پاس جاناپسند کرتے ہیں؟ حضورﷺنے فرمایا:مجھے اعلیٰ وعمدہ رفاقت پسندہے۔ملک الموت آنحضرت ﷺکے سرہانے کھڑے ہوئے اورکہنے لگے،اے پاکیزہ روح،اے محمد بن عبداللہ کی روح،اللہ کی رضاوخوشنودی کی طرف روانہ ہوجا،راضی ہوجانے والے پروردگار کی طرف جوغضب ناک نہیں!
سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں، پھرنبی کریم ﷺکاہاتھ نیچے آن رہااور سرمبارک میرے سینے پربھاری ہونے لگا،میں سمجھ گئی کہ آنحضرت ﷺکاوصال ہوگیا۔۔۔ مجھے  اور توکچھ سمجھ نہیں آیا۔میں اپنے حجرے سے نکلی اورمسجد کی طرف کادروازہ کھول کرکہا۔۔۔ رسول اللہ کاوصال ہوگیا۔۔۔رسول اللہ کا وصال ہو گیا۔۔۔ مسجد آہوں اورنالوں سے گونجنے لگی۔ ادھرعلی کرم اللہ وجہہ جہاں کھڑے تھے وہیں بیٹھ گئے پھرہلنے کی طاقت تک نہ رہی۔ادھرعثمان ؓ معصوم بچوں کی طرح ہاتھ ملنے لگے اورسیدناعمرؓ تلواربلند کرکے کہنے لگے: خبردار ! جوکسی نے کہارسول اللہ ﷺوفات پاگئے ہیں،میں ایسے شخص کی گردن اڑادوں گا،میرے آقاتواللہ تعالیٰ سے ملاقات کرنے گئے ہیں  جیسے موسی علیہ السلام اپنے رب سے ملاقات کوگئے تھے،وہ لوٹ آئیں گے،بہت جلدلوٹ آئیں گے،اب جو وفات کی خبراڑائے گا،میں اسے قتل کرڈالوں گا!
اس موقع پرسب زیادہ ضبط،برداشت اور صبر کرنے والی شخصیت سیدناابوبکرصدیق ؓ کی تھی،آپ حجرہ نبوی میں داخل ہوئے،رحمت دوعالمﷺکے سینے مبارک پرسررکھ کرروتے ہوئے کہنے لگے۔وآآآخلیلاہ،وآآآصفیاہ، وآآآحبیباہ،وآآآنبیاہ۔(ہائے میراپیارا دوست،ہائے میرامخلص ساتھی،ہائے میرا محبوب ، ہائے میرانبی)پھرآنحضرت ﷺکے ماتھے پربوسہ دیااورکہا، یارسول اللہؐ!آپ پاکیزہ جئے اور پاکیزہ ہی دنیاسے رخصت ہوگئے۔ سیدناابوبکرؓ باہرآئے اورخطبہ دیا،جوشخص محمد ﷺکی عبادت کرتاہے سن رکھے آنحضرت ﷺکاوصال ہو گیااورجواللہ کی عبادت کرتاہے وہ جان لے کہ اللہ تعالی جل شانہ کی ذات ہمیشہ زندگی والی ہے جسے موت نہیں۔سیدناعمرؓ کے ہاتھ سے تلوارگر گئی، خودعمرؓ  فرماتے ہیں،پھرمیں کوئی تنہائی کی جگہ تلاش کرنے لگاجہاں اکیلابیٹھ کرروؤں۔ آنحضرت ﷺکی تدفین کردی گئی!
سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں:تم نے کیسے گواراکرلیاکہ نبی اکرمﷺکے چہرہ انورپرمٹی ڈالو؟پھرفرمانے لگی:یابتاہ،جاب ربادعاہ،یا بتاہ،جن الفردوس مواہ،یا بتاہ ،ال جبریل ننعاہ۔۔۔ہائے میرے پیارے باباجان،کہ اپنے رب کے بلاوے پرچل دئیے،ہائے میرے پیارے باباجان،کہ جنت الفردوس میں اپنے ٹھکانے کو پہنچ گئے،ہائے میرے پیارے باباجان،کہ ہم جبریل کوان کے آنے کی خبردیتے ہیں۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ میرے آقاﷺکی ولادت سعادت تمام جہانوں کے لئے بڑی برکت وکامیابی کادن ہے اورربیع الاوّل ہی میں آقائے نامداراس دنیامیں تشریف لائے تاہم شریعت میں حضورﷺکے یوم پیدائش کوعیدقرارنہیں دیاگیاہے اورنہ اس کے لئے کسی قسم کے احکام ہمیں قرآن وحدیث میں ملتے ہیں لیکن اگرمسلمان یہ جان کرکہ ربِ کریم کے سب سے بڑے محبوب اوردنیا کے سب سے بڑے ہادی اوررحمت العالمین کی پیدائش سب سے بڑی نعمت ہے تویقینا یہ سب سے بڑی خوشی کامقام ہے لیکن سوال یہ ہے کہ ہم اس خوشی کو کس طرح منائیں جس سے ہمارا رب اورہمارے آقارسول اکرمﷺکی خوشنودی حاصل ہوسکے نہ کہ ہم خوب کھائیں پئیں،چراغاں کریں، بے ہنگم جلوس،گانابجانا، جھنڈے نکالنا، مسجدنبویؐ اورخانہ کعبہ کے مصنوعی ماڈل یابت بناکران کو پھولوں سے لادکران کوچومنا اور ملک کی بڑی شاہراہوں پرٹریفک کے نظام کوتہہ وبالاکرنااوراپنی دل لگی کے لئے فضول نمائشی کام کرنے میں تفاخرمحسوس کریں تو ہمارے اورجاہل قوموں میں کوئی فرق نہیں رہے گاجواپنی تاریخ کے بڑے بڑے واقعات کی یادمیلوں ٹھیلوں اور جلوسوں سے مناتی ہیں اورایسے رسم ورواج توجاہل قوموں کاوطیرہ ہے۔ہمارے دین اسلام میں یادگارمنانے کے لئے رے خوبصورت تہوارہیں۔ سب سے بڑاتہوار توحضرت ابراہیم ؑ کی اپنے بیٹے حضرت اسمعیل کی قربانی کا لازوال واقعہ ہے جس کومنانے کے لئے عیدالاضحی کی نماز،قربانی،حج وطواف میں صفاومروہ کاوہ مبارک مناسک ہے جوقیامت تک ہمیں اس عظیم الشان واقعے کی یاددلاتارہے گا۔اب یہ ہم مسلمانوں پر منحصرہے کہ پم اپنی زریں تاریخ کے ایسے لازوال واقعات کی یاد کس طرح منائیں۔ 
ہم کوسوچناچاہیے کہ آقانبی اکرمﷺکی ولادت سعادت کس لحاظ سے ہمارے لیے اہمیت رکھتی ہے۔اس لحاظ سے نہیں کہ عرب کے ایک شخص کے گھرمیں آج ایک بچہ پیداہواتھا بلکہ اس لحاظ سے کہ آج اس پیغمبراعظمﷺکواللہ نے زمین پربھیجاجس کے ذریعے سے انسان کواللہ کی معرفت حاصل ہوئی،جس کی بدولت حقیقت میں انسان کوتکریم ملی،اپنی بچیوں کوزندہ درگورکرنے والوں کوجہاں راہ ہدائت نصیب ہوئی وہاں عورتوں کوعظمت کے اعلیٰ مقام ملا،جن کی ذاتِ گرامی تمام جہانوں کے لئے اللہ کی رحمت قرارپائی اورجن کی وجہ سے روئے زمین پرایمان اورعمل صالح کانور پھیلا۔ پس جب اس تاریخ کی اہمیت اس لحاظ سے ہے تواس کی یادگاربھی اس طرح منانی چاہیے کہ آج کے روز حضورﷺکی تعلیم اور دنوں سے زیادہ پھیلائی جائے اوراقوام عالم کوآقاﷺ، آپﷺ کے اخلاق او ر آپﷺکے اسوہ حسنہ کواپنے عمل سے متعارف کروائیں۔ آقاﷺکی ہدایات سے سبق حاصل کریں اورکم ازکم آپﷺکی تعلیم کااتناچرچا توکریں کہ سال بھر تک اس کااثرباقی رہے۔اس طرح یادگار منائیں گے توحقیقت میں یہ ثابت ہوگاکہ ہم یوم میلادالنبی ﷺ کوسچے دل سے عیدسمجھتے ہیں اور اگر صرف کھاپی کر،دل لگیاںاورغل غپاڑہ مچاکرہی شام کوتھک ہارکرسوجائیں گے تویہ مسلمانوں کی عیدنہیں بلکہ جاہلوں کی عیدہوگی جس کی نہ توکوئی وقعت ہوگی بلکہ اس کی سخت بازپرس بھی ہوگی۔
اللھم صل علی محمد کما تحب وترضا

تازہ ترین خبریں

انتخابات التوا کیس؛ سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ تیسری بار تشکیل

انتخابات التوا کیس؛ سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ تیسری بار تشکیل

تحریک انصاف کےسابق ارکان اسمبلی ودیگر رہنما اینٹی کرپشن کے نشانے پر ، شکنجہ کسنے کی تیاریاں

تحریک انصاف کےسابق ارکان اسمبلی ودیگر رہنما اینٹی کرپشن کے نشانے پر ، شکنجہ کسنے کی تیاریاں

عبوری ضمانت منظور، عدالت نے  پولیس کو حسان نیازی کی گرفتار سے روک دیا

عبوری ضمانت منظور، عدالت نے پولیس کو حسان نیازی کی گرفتار سے روک دیا

الیکشن التوا کیس، جسٹس مندوخیل کی سماعت سے معذرت، ایک بار پھر بینچ ٹوٹ گیا

الیکشن التوا کیس، جسٹس مندوخیل کی سماعت سے معذرت، ایک بار پھر بینچ ٹوٹ گیا

حکومتی بل نوازشریف کو ایک اور این آرو دینے کی ناکام کوشش، چوہدری پرویز الٰہی

حکومتی بل نوازشریف کو ایک اور این آرو دینے کی ناکام کوشش، چوہدری پرویز الٰہی

پنجاب کے مختلف علاقوں میں سی ٹی ڈی حکام کی کارروائی ، 9 دہشتگرد گرفتار، بھاری اسلحہ برآمد

پنجاب کے مختلف علاقوں میں سی ٹی ڈی حکام کی کارروائی ، 9 دہشتگرد گرفتار، بھاری اسلحہ برآمد

جمہوریت سربراہی کانفرنس میں عدم شرکت سے پاک امریکا تعلقات متاثر نہیں ہوں گے، امریکہ نے وضاحت کردی

جمہوریت سربراہی کانفرنس میں عدم شرکت سے پاک امریکا تعلقات متاثر نہیں ہوں گے، امریکہ نے وضاحت کردی

ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی

ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی

توشہ خان، نیب نے چیئرمین پی ٹی آئی  عمران خان سے 12 سوالات کا جواب مانگ لیا

توشہ خان، نیب نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے 12 سوالات کا جواب مانگ لیا

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر  بل منظور ،حق میں 60 اور  مخالفت میں صرف 19 ووٹ پڑے

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل منظور ،حق میں 60 اور مخالفت میں صرف 19 ووٹ پڑے

مذاکرات کی راہ میں  صرف ایک فریق رکاوٹ  ، ہمیں میثاق جمہوریت پر مشترکہ لائحہ عمل بنانا ہوگا  ، راناثنا اللہ

مذاکرات کی راہ میں صرف ایک فریق رکاوٹ ، ہمیں میثاق جمہوریت پر مشترکہ لائحہ عمل بنانا ہوگا ، راناثنا اللہ

پنجاب اور خیبرپختونخوا میں  الیکشن  کا معاملہ ،  سماعت کرنے والا  سپریم کورٹ کا  لارجر بینچ ٹوٹ گیا

پنجاب اور خیبرپختونخوا میں الیکشن کا معاملہ ، سماعت کرنے والا سپریم کورٹ کا لارجر بینچ ٹوٹ گیا

لاہور ہائی کورٹ نے  بغاوت کے  قانون کی شق 124 اے کو آئین سے متصادم قرار دیدیا

لاہور ہائی کورٹ نے بغاوت کے قانون کی شق 124 اے کو آئین سے متصادم قرار دیدیا

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل  کا معاملہ ، پی ٹی آئی نے مخالفت کا اعلان کردیا

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کا معاملہ ، پی ٹی آئی نے مخالفت کا اعلان کردیا