12:44 pm
کیاڈالرڈوب رہاہے؟

کیاڈالرڈوب رہاہے؟

12:44 pm

(گزشتہ سے پیوستہ)
 امریکہ  کے ساتھ برطانیہ اوریورپی یونین بھی ہیں،وہ یوکرین کواسلحہ تومہیاکررہے ہیں مگر وہ یوکرین کوعسکری مددکرنے سے قاصر ہیں۔ دنیانے دیکھ لیاکہ یورپی یونین اورنیٹوروس کے خلاف باتیں توبہت کرتے ہیں لیکن وہ یوکرین کے خلاف جاری لڑائی میں شامل ہوکرروس نے دوبدو دودو ہاتھ کرنے کی ہمت نہیں کر رہے۔ یوکرینی صدر امریکہ ومغرب کے اس دہرے کردار کا شکوہ کرچکے ہیں ۔ 
یوکرین کے بحران نے چین کیلئے غیر معمولی نوعیت کے امکانات پیداکردیئے ہیں۔ چین  دنیاکی دوسری بڑی معیشت ہے اوراسے دنیا کی سب سے بڑی فیکٹری بھی قراردیاجاتاہے۔ چین نے کھل کرروس کاساتھ دیاہے۔روس کی طرح  چین میں بھی امریکہ کوسفارتی،عسکری اور معاشی طورپرچیلنج کرنے کی بھرپورسکت پائی جاتی ہے۔ یہ بھی ہوسکتاہے کہ روس کے نقشِ قدم پر چلتے  ہوئے چین بھی تائیوان اورتبت پرقبضہ کرنے کا سوچے۔ بھارت اورپاکستان کے درمیان بھی سرحدی تنازعات ہیں۔پاکستان کی چین سے دوستی ہے، بھارت کیلئے پاکستان دشمن ہے مگرروس اور چین کی اچھی دوستی ہے اوراب روس اور پاکستان میں بھی پہلے سے بہتردوستی ہے۔ ادھرروس اور بھارت پرانے حلیف ہیں اوراب تک روس اور بھارت میں اسلحے کی کئی ڈیل چل رہی  ہیں۔ بھارت ایک طرف توچین کا ہوا دکھا کر امریکہ اور مغرب کی گود میں بیٹھ کرسارے مفادات سمیٹ رہا ہے جس کو روس اورچین بھی بخوبی سمجھتے ہیں۔ جب معاملات یہ ہوں تو مستقبل قریب میں دوستی ودشمنی کی نوعیت کیاہوگی،یہ توآنے والاوقت بتائے گالیکن اب مغرب اور امریکہ میں بھارت کے اس دہرے کردار پر انگلیاں اٹھناشروع ہوگئی ہیں اوربھارت پرمسلسل دباؤ بڑھناشروع ہوگیا ہے کہ وہ یوکرین کے معاملے  پرغیرجانبدارنہیں رہ  سکتا۔
یوکرین کے بحران کے دوران کم وبیش ہرملک نے صرف اپنے مفادکے بارے میں سوچا ہے۔ روس قدرتی وسائل اوران کی مددسے تیار کی جانے والی اشیاکاچوتھابڑابرآمدکنندہ ہے۔بعض اشیاء کے معاملے میں پورایورپ اوردوسری بہت سی اشیاکے حوالے سے متعددممالک روس پر انحصارکررہے ہیں۔یوکرین میں بھی بہت کچھ پیدا اورتیارکیاجاتا ہے، روس اوریوکرین کی سرحدیں بحیرہ اسودسے جڑی ہوئی ہیں اوریہ ایشیااوریورپ کوملانے والاسب سے پراناسمندری راستہ ہے، ایسے میں توانائی،اشیائے خوردونوش اوردھاتوں کیلئے متعدد مما لک اپنی اپنی چالیں چل رہے ہیں۔
بین الاقوامی سودوں میں ڈالرکی برتری کیلئے ایک بڑاحقیقی خطرہ روس کی طرف سے بھی ہے کیونکہ وہ عالمی تجارت میں بڑے حصے کامالک ہے۔ قدرتی وسائل کی پیداواراور برآمد میں روس نمایاں ہے۔پیلڈیم کی پیداواراوربرآمدمیں روس کا حصہ43فیصدہے۔یہ دھات ہائیدروجن اور الیکٹرک کار،دانتوں کی نگہداشت کے آلات اور زیورات کی تیاری میں استعمال کی جاتی ہے۔ دنیا بھر میں 32فیصد ہیرے روس برآمدکرتاہے۔ عالمی ضرورت کا 2/4 فیصدایلومینم روس سے آتا ہے۔ خام تیل کی رسدمیں روس کاحصہ 4/8 فیصد ، قدرتی گیس کی کل رسدمیں روس کا حصہ 2/6    فیصد جبکہ گندم کی برآمدمیں اس کا حصہ5فیصد ہے۔
2019تک کے اعدادوشماربتاتے ہیں کہ 88فیصدمالیاتی معاملات میں ادائیگی کابنیادی ذریعہ ڈالرتھا۔اس وقت متعددممالک کے پاس زرِ مبادلہ کے جوذخائرہیں،ان کا60فیصد ڈالر پر مشتمل ہے۔ 20فیصدذخائریوروکی شکل میں ہیں۔بین الاقوامی مالیاتی فنڈنے بھی تسلیم کیاہے کہ ڈالرپربہت سوں کااعتمادمتزلزل ہواہے اوراسے محفوظ ذخائرکی شکل میں رکھنے کارحجان تھوڑا کمزور پڑا ہے۔ 20 سال قبل دنیابھر میں زرِ مبادلہ کے ذخائر کا72 فیصد ڈالرکی شکل میں ہوا کرتا تھا۔پندرہ بیس سال پہلے تک عالمی تجارت امریکہ اوریورپ کے درمیان تھی ،اب کئی بڑے اور مضبوط کھلاڑی میدان میں ہیں۔ امریکہ اوریورپ سے ہٹ کراسٹاک مارکیٹ،  بانڈ مارکیٹ اوربازار ہائے زرمیں سرمایہ کاری  بڑھی ہے۔ڈالرکے کمزورپڑنے کاایک بنیادی سبب یہ بھی ہے کہ دنیابھرمیں مرکزی بینک اثاثوں کانظم ونسق کرنے والے اداروں میں تبدیل ہوئے ہیں۔اب زیادہ سے زیادہ منافع کمانے کی نیت کے ساتھ سرمایہ کاری کی جاتی ہے تاکہ معیشت کو مضبوط بنایاجاسکے۔ دوعشروں کے درمیان امریکہ یورپ میں سودکی شرح صفرکے نزدیک رہ گئی ہے۔ دیگر کرنسیوں کی صورت میں زیادہ منافع ملتاہے تاہم ’’ڈالر‘‘کوبچانے والی قوتیں بھی میدان میں اتر آئی ہیں اورڈالرپرعدم اعتماد کی تحریک کوختم کرنے کیلئے دنیاکویہ تاثر دیا جارہا ہے کہ مالیاتی تصفیوں میں آج بھی ڈالر’’کنگ میکر‘‘ ہے اوراس کی اس پوزیشن کوفی الحال کوئی حقیقی  خطرہ لاحق نہیں۔
اب آئیے اس سوال کی طرف کہ روس اور چین مل کرڈالرکوپچھاڑسکتے ہیں؟معاشی معاملات کی ادائیگی کی عالمی تنظیم’’سوئفٹ‘‘نے حال ہی میں روس کونکال دیاہے۔اب اگرکسی روسی کمپنی کوکسی سے وصولی یاادائیگی کرنی ہوتوایساکرناممکن نہیں۔ یوکرین پرجنگ مسلط کرنے کی پاداش میں روس پرعائدکی جانے والی اقتصادی پابندیوں کے باعث  روسی کرنسی ’’روبل‘‘   کی  قدرمیں نمایاں کمی ہو چکی ہے۔روس اورچین میں تجارت جاری ہے، روس روبل میں ادائیگی اورچین یوآن کو استعمال کررہاہے۔روس سے تجارت کے معاملات میں بھارت بھی اب ادائیگیوں کامتبادل نظام تلاش کررہا ہے۔روسی حکومت نے روسی خام تیل اورگیس خریدنے والوں سے کہاہے کہ اب انہیں صرف روبل میں ادائیگی کرناپڑے گی۔ ڈالرکوایک طرف ہٹا کر عالمی سودوں کی ادائیگی کامتبادل نظام لانے کے حوالے  سے صرف روس اورچین ہی کے درمیان بات چیت نہیں ہورہی بلکہ سعودی عرب اورچین کے درمیان بھی اس حوالے سے رابطے بڑھے ہیں۔ چینی صدرشی جن پنگ اورسعوی ولی عہدمحمدبن سلمان کے درمیان کامیاب بات ہوچکی ہے۔ سعودی عرب اور امریکہ کی مضبوط دوستی ہے۔ خام تیل بیچ کرکمائی ہوئی دولت ہی سے عرب دنیا میں چمک دمک دکھائی دے رہی ہے۔اگرسعودی عرب تیل بیچ کریوآن میں ادائیگی وصول کرے توامریکہ سے اس کے تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں۔
اس وقت روبل اوریوآن اس لئے خبروں میں ہیں کہ روس متعدداہم اشیاکابرآمدکنندہ ہے۔ یورپ کواپنی ضرورت کی70فیصدگیس اور50 فیصدکوئلہ اورخام تیل روس سے ملتاہے ۔ اتنے بڑے سودوں کی ادائیگی اگرروبل میں کی جانے لگی توعالمی مالیاتی منڈی میں امریکی ڈالرکی پوزیشن خاصی متاثرہونے سے کوئی نہیں بچاسکتا۔ چین   درآمدکم اوربرآمدزیادہ کرتاہے۔جدیدترین ٹیکنالوجیزسے تیارکی جانے والی اشیاکی تیاری اور برآمد میں چین پہلے نمبرپرہے۔آبادی کے لحاظ سے دنیاکاسب سے بڑاملک ہونے کے حوالے سے چین سب سے بڑی منڈی بھی توہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدِ صدارت میں امریکہ اورچین کے درمیان تجارتی جنگ چھڑگئی تھی۔ٹرمپ نے الزام لگایا تھا کہ  چین اپنی کرنسی یوآن کی قدر مستحکم رکھ کر دنیا  کے خرچ پراپنے لئے راحت وچین کااہتمام کر رہا ہے۔اگرسعودی عرب اوریوآن والی بات درست ہوتوڈالرکی برتری کوواقعی خطرہ سے کوئی نہیں بچاسکتااورڈالرکی یہ پسپائی امریکی ریاستوں کے درمیان علیحدگی یعنی امریکہ کے کئی ٹکڑے ہونے میں معاون ہوسکتی ہے۔

 

تازہ ترین خبریں

الیکشن کی تیاریاں ، پیپلزپارٹی کی سیاسی سرگرمیاں تیز، ٹکٹ ہولڈرز کا اجلاس طلب

الیکشن کی تیاریاں ، پیپلزپارٹی کی سیاسی سرگرمیاں تیز، ٹکٹ ہولڈرز کا اجلاس طلب

آڈیولیکس پر پریس کانفرنس کرنیوالے وزیرکو مستعفی ہوجانا چاہئے ، سپریم کورٹ

آڈیولیکس پر پریس کانفرنس کرنیوالے وزیرکو مستعفی ہوجانا چاہئے ، سپریم کورٹ

معروف اداکارہ اشنا شاہ نے  خواتین کو مردوں سے دوستی کیلئےقیمتی مشورہ دیدیا

معروف اداکارہ اشنا شاہ نے خواتین کو مردوں سے دوستی کیلئےقیمتی مشورہ دیدیا

پنجاب ایجوکیشن فاونڈیشن میں 55 کروڑ روپے سے زائد کی مالی بےضابطگیوں کا انکشاف

پنجاب ایجوکیشن فاونڈیشن میں 55 کروڑ روپے سے زائد کی مالی بےضابطگیوں کا انکشاف

شاہ محمود قریشی کی نظربندی غیر قانونی قرار،رہا کرنے کا حکم

شاہ محمود قریشی کی نظربندی غیر قانونی قرار،رہا کرنے کا حکم

ریزور چارارب ڈالر رہ گئے،حکومت نے قرض لینے کے تمام ریکارڈ توڑدیئے، شیخ رشید

ریزور چارارب ڈالر رہ گئے،حکومت نے قرض لینے کے تمام ریکارڈ توڑدیئے، شیخ رشید

وزارت منصوبہ بندی کی قومی اقتصادی کونسل کیلئے اہم تجاویز تیار ،وزیراعظم کو پیش کرنے کا فیصلہ

وزارت منصوبہ بندی کی قومی اقتصادی کونسل کیلئے اہم تجاویز تیار ،وزیراعظم کو پیش کرنے کا فیصلہ

توڑپھوڑ کیس ، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسدقیصر کی ضمانت میں10 جون تک توسیع

توڑپھوڑ کیس ، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسدقیصر کی ضمانت میں10 جون تک توسیع

کنٹینر جلانے کا معاملہ ، میاں محمود الرشید کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا

کنٹینر جلانے کا معاملہ ، میاں محمود الرشید کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا

زلزلہ یا قدرتی آفات ،ہنگامی صورتحال میں جاپان شہریوں کو خوراک مفت فراہم  کرے گا

زلزلہ یا قدرتی آفات ،ہنگامی صورتحال میں جاپان شہریوں کو خوراک مفت فراہم کرے گا

پی ٹی آئی کا 9 مئی کوریاست پر حملہ تھا،انسانی حقوق پر واویلا گمراہ کن ، شہبازشریف

پی ٹی آئی کا 9 مئی کوریاست پر حملہ تھا،انسانی حقوق پر واویلا گمراہ کن ، شہبازشریف

ٹویوٹا، اسوزو اور فورڈ  کو بڑا چیلنج،کیا کمپنی نے  پک اپ ٹرک متعارف کرانے کا اعلان کردیا

ٹویوٹا، اسوزو اور فورڈ کو بڑا چیلنج،کیا کمپنی نے پک اپ ٹرک متعارف کرانے کا اعلان کردیا

وزیر اعظم شہبازشریف سے  مولانا فضل الرحمان کی ملاقات،ملکی سیاسی صورتحال پرگفتگو

وزیر اعظم شہبازشریف سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات،ملکی سیاسی صورتحال پرگفتگو

جہانگیر ترین سے  کوئی تعلق نہیں، فواد چوہدری  سے  رابطوں میں ہوں، اسد عمر

جہانگیر ترین سے کوئی تعلق نہیں، فواد چوہدری سے رابطوں میں ہوں، اسد عمر