01:12 pm
مزید سخت وقت آ رہا ہے: وزیر خزانہ

مزید سخت وقت آ رہا ہے: وزیر خزانہ

01:12 pm

٭آئی ایم ایف نے مقابلہ جیت لیا، ملک سخت ترین شکنجے میں گرفتار، پٹرول 5 روپے ماہوار مزید مہنگا! O ملک کے پانچ اہم بڑے اثاثے گِروی رکھ کرڈالر کمانے کا فیصلہO الیکشن کمیشن، سیاسی پارٹیوں کے ممنوعہ فنڈز، فیصلہ محفوظ O ڈالر 217 روپےO نیب، اہم اختیارات ختم، کوئی گرفتاری نہیں ہو گی، منی لانڈرنگ مقدمات ختم ہونے کا امکانO برطانیہ، ریلوے عملہ کی ہڑتال، تمام ٹرینیں بند O بھارت بنگلہ دیش تباہ کن طوفانی بارشیں، سیلاب، درجنوں ہلاک، سینکڑوں عمارتیں تباہO پاکستان میں جولائی کے آغاز میں طوفانی بارشوںکی پیش گوئیO ریلوے ملازم، جی پی فنڈ نہ ملنے پر خودکشی کی کوشش، ٹانگیں ٹوٹ گئیںO ’’ن لیگ والے بدمعاشیاں کرتے ہیں، مجھے کوئی محکمہ نہیں دیا‘‘ پنجاب میں پیپلزپارٹی کے سینئر وزیرحسن مرتضیٰ کا بیان O سعودی عرب، مصر کو سات ارب، 70 کروڑ ڈالر دے گاO مقبوضہ کشمیر، مزیدچار کشمیری شہید۔
٭آئی ایم ایف نے جس طرح پاکستان کو جکڑ لیا ہے اور جس طرح پاکستان کی موجودہ حکومت نے ملک کی پانچ بڑی نہائت اہم سڑکیں اور عمارتیں رہن رکھ کر قرضہ حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ان کے نوٹ سے پہلے، ایک بظاہر معمولی واقعہ مگر اتنا اہم کہ میں کالم کا آغاز اسی واقعہ سے کرنا چاہتا ہوں۔ ٭کراچی: ریلوے ہیڈکوارٹر کا بالکل نچلے درجہ چہارم (مالی، چوکیدار، بَیرا وغیرہ) کا ایک ملازم ’’رابن وِلسن‘‘ جنوری 2022ء میں ریٹائر ہوا۔ چھ مہینے سے روزانہ جی پی فنڈ کے لئے ریلوے اکائونٹس کے دفاتر کے چکر کاٹتا رہا، اسے ہر بارٹال دیا جاتا تھا۔ جی پی فنڈ ہر ملازم کی ذاتی جمع شدہ رقم کا فنڈ ہوتا ہے۔اسے دینے سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ مگر کسی محکمے میں رشوت کے بغیر کام نہیں بنتا۔ رابن وِلسن غریب شخص تھا۔ عمر بھر ریلوے کی ملازمت کی، ہرماہ اس کی تنخواہ میں جی پی فنڈ کٹتا رہا۔ وہ جنوری 2022ء میں ریٹائر ہو گیا اور اپنا فنڈ حاصل کرنے کے لئے ریلوے دفاتر کے چکر کاٹنے شروع کر دیئے۔ چھ ماہ گزر گئے۔ کسی ریلوے افسر یا متعلقہ عملہ نے اس کی داد رسی نہیں کی۔ تنگ آ کر گزشتہ روز اس نے لاہور ریلوے آفس کی تیسری منزل سے نیچے چھلانگ لگا دی۔ اس کی دونوں ٹانگیں ٹوٹ گئیں۔ اس پر افراتفری مچ گئی۔ اسے ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا۔ یہ بہت بڑا واقعہ تھا۔ اس پر ریلوے کے ایک دو بڑے افسر ہسپتال پہنچے اور اس کی خودکشی کی کوشش پر افسوس کا اظہار کرکے واپس آ گئے۔ مزید یہ کہ ریلوے کے وزیر خواجہ سعد رفیق کو بھی اس واقعہ پر بہت افسوس ہوا ہے!! جی پی فنڈ کی عدم ادائیگی کا کسی نے ذکر نہیں کیا، کریں گے بھی نہیں ۔ کتا اسی طرح کنوئیں میں گرا رہے گا۔ یہ متعلقہ ریلوے حکام اور اوپر وزیر ریلوے پر واضح فرد جرم بنتی ہے۔ شرم ناک رویہ یہ کہ چھ ماہ سے روزانہ چکر کاٹنے والے غریب ملازم کی خودکشی کی کوشش کو اس طرح معمولی بات قرار دیا جا رہا ہے کہ وہ عمارت کی ریلنگ کے پاس کھڑا تھا، اسے اتفاقاً چکر آ گیا اور وہ نیچے گر گیا!! یہ بات کہتے وقت کوئی شرم، کوئی حیا! ریلنگ کے پاس کھڑے انسان کو چکر آئے تو وہ وہیں بیٹھ جائے گا یا بلند ریلنگ سے اچھل کر نیچے گرے گا!؟ یہ ظالم سفاک افسر اس بات کا جواب نہیں دیں گے کہ ایک نہائت غریب محنت کش چھ ماہ سے چکر کیوں کاٹ رہا تھا؟ رسمی طور پر ایک قانون نافذ ہے کہ ہر ملازم کا جی پی فنڈ وغیرہ کا حساب اس کی ریٹائرمنٹ سے بہت پہلے تیار کیا جائے اور اسے ریٹائرمنٹ کے ساتھ ہی ادا کر دیا جائے!! تیسری منزل سے کسی بڑے افسر نے اس طرح چھلانگ لگائی ہوتی تو اندرون بلکہ بیرون ملک میڈیا میںزلزلہ آ گیا ہوتا! اور اب فقط تین چار سطروں میں خبر نمٹ گئی!! ٭اب آئی ایم ایف کا رونا دھونا! یا سیاپا! ملک و قوم کو جس انداز میں امریکہ کے زیراثر آئی ایم ایف کے وحشیانہ مالیاتی ادارے کی زنجیروں میں جکڑ دیا گیا اس کی شدت اور ملک کے غریب عوام بلکہ اس کے وزیراعظم تک کی بے بسی پر ایک اور نوحہ!! غلامی کی انتہا کا یہ چکر اتنا اذیت ناک کہ کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نے صاف کہہ دیا کہ ’’میں اس معاملے کا دفاع نہیں کر سکتا، وزیرخزانہ سے سوال کریں‘‘ وزیرخزانہ سے سخت سوالات کئے گئے تو وہاں وہی رٹا رٹایا جواب کہ کیا کریں مجبوری ہے۔ یہ ساری گڑبڑ عمران خان نے کی ہے۔ عمران خان کہتا تھا کہ نوازشریف اور شاہد خاقان نے ملک کی معیشت کا بیڑا غرق کیا ہے اسے نبھانا پڑ رہا ہے۔ یہ سب لوگ بہت پاک صاف، قوم کے بہت ’’مخلص دردمند خیر خواہ‘‘، مجرم تو بے چارے غریب عوام!؟ ظلم خدا کا، وزیرخزانہ کیا ’’خوش خبری‘‘ سنا رہا ہے کہ ابھی تو کچھ بھی نہیں ہوا، سخت اقدامات تو اب آ رہے ہیں، ایک قدم یہ کہ پٹرول میں ہر ماہ مزید پانچ روپے لٹر اضافہ ہوتا چلا جائے گا!! اس پر کیا لکھا جائے کہ دوڑ کر اقتدار کو جَپّھا مارنے والا وزیراعظم خود اعتراف کر رہا ہے کہ وہ موجودہ صورت حال کا دفاع نہیں کر سکتا!! دفاع کرنے کے اہل نہیں ہو تو یہ عہدہ چھوڑ کیوں نہیں دیتے۔ اس کا اعتراف ہی اس عہدے کو چھوڑ دینے کا ٹھوس جواز بن جاتا ہے!! آئی ایم ایف کے حکم پر عوام کو مختلف اشیاء میں سب سڈی کے نام پر دی جانے والی تمام مراعات ختم کر دی گئی ہیں، یہ بالواسطہ ٹیکس کے مترادف ہے۔ سٹیٹ بینک پہلے ہی آئی ایم ایف کے کنٹرول میں جا چکا ہے۔ اور صرف آئی ایم ایف کی غلامی ہی نہیں ملک کے بڑے بڑے اہم ترین وسائل کو رہن کے نام پر فروخت کرنے کی داستان بھی پڑھئے:۔ ٭ہر وقت معیشت کی بدحالی کا رونا رونے والی تقریباً 43 وزراء اور مشیروں کی فوج ظفر موج کے لشکر میں ہر دو تین روز بعد مشیراور خصوصی معاون مقرر کرنے والی اس حکومت کی کابینہ کا آئی ایم ایف جیسا بلکہ شائد اس سے بھی زیادہ اذیت ناک اور خوفناک منصوبہ کہ ملک کے پانچ اہم منافع بخش اثاثوں کو ملکی یا غیرملکی اداروں کے پاس رہن رکھ کر چند کروڑ ڈالر وصول کیا جائے گا۔ ان اثاثوں کے نام یہ ہیں، پوری جی ٹی روڈ پشاور سے واہگہ، اسلام آباد ایکسپریس وے، اسلام آباد میٹروبس، ٹی ڈی سی پی (محکمہ سیاحت) کے تمام ہوٹل، کوسٹل ہائی وے، کراچی سے گوادر، اور اسلام آباد سپورٹس کمپلیکس!! ان اداروں کو گروی رکھنے، عملاً فروخت کرنے پر جو بھاری قرض لیا جائے گا، اس کی ادائیگی کیسے ہو گی؟ بروقت نہ ہوئی تو ان اداروں کی ملکیت کا کیا بنے گا؟ مگر یہ صرف موجودہ حکومت کا ہی مسئلہ نہیں، یہ کارِ خیر نوازشریف نے اسلام آباد اور غالباً کراچی کا بھی ہوائی اڈا اور موٹر وے کو رہن رکھ کر شروع کیا تھا۔ عمران خان کی حکومت اس ’’عیاشی‘‘ سے کیسے دور رہتی؟ اس نے لاہور کا ہوائی اڈا رہن رکھ کر ڈالر کمائے۔ جو کچھ بچ گیا تھا وہ موجودہ صرف ایک ووٹ کی اکثریت پر لرزتی لڑکھڑاتی گیارہ رکنی حکومت کے ہتھے چڑھ رہا ہے!! قومے فروختند و چہ ارزاں فروختند!! کچھ نہیں بچے گا تو خدانخواستہ پھر ملک کی پوری زراعت، صنعتیں گروی رکھی جا سکتی ہیں! موجودہ حکومت کا عالم اس شیخی باز شخص کی طرح ہے، جس نے کہا کہ وہ جنگل سے ایک شیر کی دُم کاٹ کے لایا ہے۔ پوچھا گیا کہ سَر کیوں نہیں کاٹا؟ اس نے کہا کہ وہ پہلے ہی کوئی کاٹ کے لے گیا تھا!!

تازہ ترین خبریں

انتخابات التوا کیس؛ سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ تیسری بار تشکیل

انتخابات التوا کیس؛ سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ تیسری بار تشکیل

تحریک انصاف کےسابق ارکان اسمبلی ودیگر رہنما اینٹی کرپشن کے نشانے پر ، شکنجہ کسنے کی تیاریاں

تحریک انصاف کےسابق ارکان اسمبلی ودیگر رہنما اینٹی کرپشن کے نشانے پر ، شکنجہ کسنے کی تیاریاں

عبوری ضمانت منظور، عدالت نے  پولیس کو حسان نیازی کی گرفتار سے روک دیا

عبوری ضمانت منظور، عدالت نے پولیس کو حسان نیازی کی گرفتار سے روک دیا

الیکشن التوا کیس، جسٹس مندوخیل کی سماعت سے معذرت، ایک بار پھر بینچ ٹوٹ گیا

الیکشن التوا کیس، جسٹس مندوخیل کی سماعت سے معذرت، ایک بار پھر بینچ ٹوٹ گیا

حکومتی بل نوازشریف کو ایک اور این آرو دینے کی ناکام کوشش، چوہدری پرویز الٰہی

حکومتی بل نوازشریف کو ایک اور این آرو دینے کی ناکام کوشش، چوہدری پرویز الٰہی

پنجاب کے مختلف علاقوں میں سی ٹی ڈی حکام کی کارروائی ، 9 دہشتگرد گرفتار، بھاری اسلحہ برآمد

پنجاب کے مختلف علاقوں میں سی ٹی ڈی حکام کی کارروائی ، 9 دہشتگرد گرفتار، بھاری اسلحہ برآمد

جمہوریت سربراہی کانفرنس میں عدم شرکت سے پاک امریکا تعلقات متاثر نہیں ہوں گے، امریکہ نے وضاحت کردی

جمہوریت سربراہی کانفرنس میں عدم شرکت سے پاک امریکا تعلقات متاثر نہیں ہوں گے، امریکہ نے وضاحت کردی

ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی

ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی

توشہ خان، نیب نے چیئرمین پی ٹی آئی  عمران خان سے 12 سوالات کا جواب مانگ لیا

توشہ خان، نیب نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے 12 سوالات کا جواب مانگ لیا

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر  بل منظور ،حق میں 60 اور  مخالفت میں صرف 19 ووٹ پڑے

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل منظور ،حق میں 60 اور مخالفت میں صرف 19 ووٹ پڑے

مذاکرات کی راہ میں  صرف ایک فریق رکاوٹ  ، ہمیں میثاق جمہوریت پر مشترکہ لائحہ عمل بنانا ہوگا  ، راناثنا اللہ

مذاکرات کی راہ میں صرف ایک فریق رکاوٹ ، ہمیں میثاق جمہوریت پر مشترکہ لائحہ عمل بنانا ہوگا ، راناثنا اللہ

پنجاب اور خیبرپختونخوا میں  الیکشن  کا معاملہ ،  سماعت کرنے والا  سپریم کورٹ کا  لارجر بینچ ٹوٹ گیا

پنجاب اور خیبرپختونخوا میں الیکشن کا معاملہ ، سماعت کرنے والا سپریم کورٹ کا لارجر بینچ ٹوٹ گیا

لاہور ہائی کورٹ نے  بغاوت کے  قانون کی شق 124 اے کو آئین سے متصادم قرار دیدیا

لاہور ہائی کورٹ نے بغاوت کے قانون کی شق 124 اے کو آئین سے متصادم قرار دیدیا

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل  کا معاملہ ، پی ٹی آئی نے مخالفت کا اعلان کردیا

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کا معاملہ ، پی ٹی آئی نے مخالفت کا اعلان کردیا