01:30 pm
پٹرول، 66 روپے لِٹر ٹیکس، 58 ارب ماہوار کمائی

پٹرول، 66 روپے لِٹر ٹیکس، 58 ارب ماہوار کمائی

01:30 pm

٭…پنجاب اسمبلی:وزیراعلیٰ کی بجائے سپیکر کے خلاف عدم اعتماد! O پٹرول مزید ڈیڑھ روپیہ مہنگاO پنجاب ن لیگ حمزہ کی بجائے مریم نواز کے حوالےO عدالتی مفرور، اشتہاری ’مجرم‘ سے وزیراعظم پاکستان کی ملاقات:اہم مسئلہ عدالت میں!O تیل: عالمی منڈی سے 172 روپے 81پیسے لِٹر خریداری، عوام کو 238 روپے لِٹر فروخت! O ڈالر 246 روپے کاO پی ٹی آئی کی اسلام آباد آنے پر ڈرون طیارے آنسو گیس برسائیں گےO افغانستان سے پھر پاکستان پر فائرنگ، ایک فوجی شہیدO مریم نواز، جاوید لطیف، عدالتوں پرکھلے حملے، جواب طلبیاں O پنجاب وفاق، لاہور کے سی سی پی او محمود ڈوگر کا تبادلہ کا تنازعہO سیلاب: مزید 12 جاں بحق، بیماریاں زیادہ پھیل گئیں O پنجاب، پی ٹی آئی کے خلاف تمام مقدمے ختم، وفاقی حکومت کی تمام پارٹیوں کے خلاف بھی موجودہ و سابقہ مقدمے ختم کا فیصلہ زیرغور!!
٭…پٹرول کی قیمتوں میں رات گئے ایک روپیہ 45 پیسے فی لِٹر (تقریباً ڈیڑھ روپیہ) کا اضافہ کر دیا گیا۔ اب پٹرول کی فی لٹر قیمت تقریباً 238 روپے لٹر ہو گئی ہے۔ پٹرول پمپوں والے ہمیشہ اپنی طرف سے بھی کچھ اضافہ کر دیتے ہیں۔ یوں قیمت تقریباً 240 روپے تک پہنچ جائے گی۔ اخباری خبر کے مطابق حکومت عالمی منڈی سے تیل 172 روپے81 پیسے لِٹر خریدتی ہے۔ اس پر مختلف ٹیکسوں کی ذیل میں تقریباً 66 روپے لِٹر وصول کئے جا رہے ہیں اس طرح یومیہ ایک ارب89 کروڑ اور ماہوار تقریباً 38 ارب85 کروڑ روپے کمائے جا رہے ہیں۔ حکومت کا موقف ہے کہ عالمی منڈی سے تیل خریدنا ہی کافی نہیں، ملک میں ہر جگہ یکساں قیمت پر فروخت کرنے پر بھاری اخراجات ہوتے ہیں۔ ایسا نہ کیا جائے تو کراچی میں تیل سستا ملے گا اور گلگت، پشاور اور آزادکشمیر میں قیمت بہت زیادہ ہو جائے گی۔ بھارت میں ممبئی، کلکتہ، دہلی اور مدارس میں تیل مختلف قیمتوں پر فروخت ہو رہا ہے۔ یہ بھی قابل ذکر بات ہے کہ بھارتی کرنسی کے اعتبار سے وہاں پاکستان سے زیادہ مہنگا پٹرول بک رہا ہے لیکن بھارت میں عام آدمی کی آمدنی اور قوت خرید پاکستان سے زیادہ ہے۔ ٭…نیامسئلہ: قانونی حلقوں میں بحث شروع ہو گئی ہے کہ لندن میں پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کی نوازشریف کے ساتھ ساڑھے تین گھنٹے سیاسی ملاقات اور فیصلوں کی کیا قانونی پوزیشن بنتی ہے؟ کچھ قانونی حلقے کہہ رہے ہیں کہ یہ دو بھائیوں کی ملاقات تھی، اس پر اعتراض نہیں کیا جا سکتا۔ دوسرے حلقوں کے مطابق نوازشریف کی حیثیت سپریم کورٹ کے سزا یافتہ شخص کے علاوہ عدالت کو بیماری کی غلط بیانی سے دھوکا دے کر ملک سے نکلنے اور پھر چار ہفتے باہر رہنے کی اجازت کی کھلی خلاف ورزی پر ’’مفرور اور اشتہاری مجرم‘‘ قرار دیا جا چکا ہے اور گرفتاری کے لئے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہو چکے ہیں۔ وہ پہلے سے 10 برس قید اور سات ارب روپے جرمانہ کے سزا یافتہ ہیں اور جیل سے صرف چار ہفتے کی ضمانت پر رہا ہوئے تھے۔ مگر 20 نومبر کو انہیں لندن میں ’روپوش‘ ہوئے تین سال ہو جائیں گے۔ انہیں پہلے والے مقدمہ کی سزا کے علاوہ عدالت میں دروغ گوئی اور صریح دھوکہ دینے کے الزام میں مزید سزا دی جا سکتی ہے۔ قانون کے مطابق انہیں پاکستان کی سرزمین پر اترتے ہی گرفتار کرنا ضروری ہو جائے گا۔ ن لیگ کے قانونی ماہرین اس مسئلے کا حل نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ٭…یہ باتیں پہلے بھی بیان ہو چکی ہیں مگر اب نیا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے کہ کیا ملک کا وزیراعظم ’’ایک مفرور، اشتہاری، روپوش اور عدالت میں دروغ گوئی کے ملزم‘‘ سے ملک چلانے کی ہدایات لے سکتا ہے؟جہاں تک ملاقات کا تعلق ہے تو اسے دو بھائیوں کی ملاقات بھی کہا جا سکتا ہے۔ جیلوں میں بھی سزا یافتہ افراد سے ان کے عزیز و اقارب کی ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں مگر یہ ملاقات مکمل طور پر سیاسی تھی۔ خود مریم نواز نے کہا ہے کہ ’’نوازشریف پاکستان کی سیاست کا نیا نقشہ تیار کر رہے ہیں!‘‘ پھر وہی زیر بحث بات کہ نوازشریف کی جو پوزیشن بتائی گئی اس کی رو سے کیا کسی عدالتی مفرور اور اشتہاری ملزم کو کسی ملک کو چلانے کے اختیارات دیئے جا سکتے ہیں؟ ایک خبر یہ بھی کہ وزیراعظم شہباز شریف امریکہ سے واپسی پر پھر لندن میں نوازشریف سے ملاقات کریں گے۔ ٭…ایک خبر یہ کہ حمزہ شہباز کو پنجاب ن لیگ کی قیادت سے فارغ کر کے یہ منصب مکمل طور پرپورے اختیارات کے ساتھ مریم نواز کے سپرد کیا جا رہا ہے بلکہ کر دیا گیا ہے۔ مریم کو شکائت تھی کہ حمزہ اس کے احکام اور ہدایات پر توجہ نہیں دیتا، خاص طور پر وزیراعلیٰ پنجاب بن کر اس نے مریم کو بالکل نظر انداز کر دیا تھا۔ نوازشریف نے ن لیگ کو ہدائت کی ہے کہ فوری طور پر چودھری پرویز الٰہی کو ہٹا کر پنجاب کی حکومت ن لیگ کے حوالے کی جائے۔ ن لیگ کا مسئلہ یہ ہے کہ شہباز شریف کے ہوتے ہوئے حمزہ کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ مریم نواز اسے دوبارہ قبول کرنے کو تیار نہیں۔ سو فی الحال پرویزالٰہی کی بجائے سپیکر سبطین کے خلاف عدم اعتماد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سے ن لیگ کی پنجاب اسمبلی میں پوزیشن کا پتہ چل جائے گا۔ اور دلچسپ بات کہ پنجاب پر صرف ن لیگ کے کنٹرول کی باتیں پیپلزپارٹی کے سربراہ آصف زرداری کو قبول نہیں ہو رہیں۔ موصوف نے ایک بار پھر لاہور میں مستقل ڈیرا لگانے کا اعلان کر دیا ہے تا کہ ن لیگ کی بجائے پیپلزپارٹی کو آگے لایا جائے۔ ٭…پچھلے دور میں بڑے افسروں، چیف سیکرٹری و آئی جی پولیس کے اندھا دھند تبادلوں کے بارے میں سندھ اور وفاق کی حکومتوں میں طویل تنازعات چلتے تھے۔ اب وفاق نے پنجاب کو نشانے پر رکھ لیا ہے۔ ہوا یہ کہ لاہور کے چیف پولیس افسر (سی سی پی او) محمود ڈوگر کے زیر سایہ ن لیگ کی عبوری مالک و مختار مریم نواز اور ان کے قریبی ساتھی جاوید لطیف کے خلاف ان کے بیانات میں عمران خان کے خلاف منافرت کو مذہبی رنگ دینے پر لاہور کی ایک عدالت میں مقدمہ درج ہو گیا ہے۔ چیف سیکرٹری علی افضل تو مزید کام کرنے سے انکار کر کے لمبی چھٹی پر جا چکے ہیں، وفاقی حکومت کا سارا نزلہ سی سی پی او محمود ڈوگر پر گر پڑا۔ وفاقی حکومت نے اسے تبدیل کر کے فوراً اسلام آباد آنے کا حکم دے دیا۔ اس حکم کو صوبائی وزیراعلیٰ چودھری پرویزالٰہی نے نامنظور کر کے محمود ڈوگر کا تبادلہ روک دیا ہے۔ قانونی پوزیشن یہ ہے کہ وفاق کے کچھ افسر صوبوں میں بھیجے جاتے ہیں اور وفاقی حکومت انہیں واپس بھی بلا سکتی ہے، مگر ایسے تبادلوں کیلئے صوبائی حکومت کا مشورہ اور تعاون ضروری ہوتا ہے۔ اس وقت وفاقی اور پنجاب کی صوبائی حکومت ایک دوسرے کا نام سنتے ہی پُھنکارنے لگتی ہیں۔ یہ معاملہ ایک بار سندھ کے آئی جی پولیس کے تبادلے پر بھی نمایاں ہوا تھا، اس ٹی ٹونٹی میچ میں سندھ کی حکومت کامیاب رہی تھی۔ ایک مزید خبر کہ مریم نواز اور جاوید لطیف کے خلاف پختونخوا میں بھی مقدمہ درج ہو گیا ہے۔ اب؟ وفاق اور پختونخوا کا میچ شروع ہونے والا ہے۔ ٭…حمزہ شہباز کو احتساب عدالت نے طلب کیا۔ حاضر نہیں ہوا کہ طبیعت خراب ہے۔ وزارت اعلیٰ چند دنوں کے بعد ہاتھ سے چھن گئی، طبیعت اس وقت سے خراب تھی اب مریم نواز بھی پیچھے لگ گئی!! ابا جان ملک سے باہر اور لندن سے مریم کو ہدایات پر ہدایات!! طبیعت کیسے ٹھیک رہ سکتی ہے؟ کالم بے کار باتوں سے بھر گیا، مجھے خود بھی پسند نہیں آ رہا۔ کل سہی!! ٭…ایک قاری کا سوال، فلمی دُنیا سیلاب زدگان کے لئے باہر کیوں نہیں نکلی!! میرا جواب کہ بھائی کون سی فلمی دنیا؟ کہاں ہوتی ہے؟


تازہ ترین خبریں

ہم صرف نام کے مسلمان رہ گئے ہیں ہمارے کام مسلمانوں والے نہیں، چیف جسٹس پاکستان کے ریمارکس

ہم صرف نام کے مسلمان رہ گئے ہیں ہمارے کام مسلمانوں والے نہیں، چیف جسٹس پاکستان کے ریمارکس

کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں، نواز شریف سے قانون کے مطابق سلوک ہوگا: نگران وزیرداخلہ

کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں، نواز شریف سے قانون کے مطابق سلوک ہوگا: نگران وزیرداخلہ

’ہم اولڈ فیشن ججزہیں‘، چیف جسٹس نے مکمل دستاویزات نہ دینے پر وکیل پر جرمانہ کردیا

’ہم اولڈ فیشن ججزہیں‘، چیف جسٹس نے مکمل دستاویزات نہ دینے پر وکیل پر جرمانہ کردیا

چاند پر بھارتی مشن چندریان 3 کی زندگی لگ بھگ ختم

چاند پر بھارتی مشن چندریان 3 کی زندگی لگ بھگ ختم

مونس الہٰی کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیئے گئے

مونس الہٰی کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیئے گئے

نوازشریف نے 21اکتوبر کو ایئرپورٹ سے کہاں جانا ہے اس کافیصلہ وزیرداخلہ نہیں عوام کریں گے ،راناثنااللہ

نوازشریف نے 21اکتوبر کو ایئرپورٹ سے کہاں جانا ہے اس کافیصلہ وزیرداخلہ نہیں عوام کریں گے ،راناثنااللہ

سرفراز بگٹی صاحب جس کرسی پر تھوڑی مدت کیلئے بیٹھے ہیں اسے تاحیات نہ سمجھیں،مریم اورنگزیب

سرفراز بگٹی صاحب جس کرسی پر تھوڑی مدت کیلئے بیٹھے ہیں اسے تاحیات نہ سمجھیں،مریم اورنگزیب

میری آمدن معجزاتی ہے، ہر طرف سے پیسہ آتا ہے:حریم شاہ

میری آمدن معجزاتی ہے، ہر طرف سے پیسہ آتا ہے:حریم شاہ

شیخ رشید کو 2 اکتوبر تک برآمد نہ کیا تو کارروائی کرینگے، لاہورہائیکورٹ کی پولیس کووارننگ

شیخ رشید کو 2 اکتوبر تک برآمد نہ کیا تو کارروائی کرینگے، لاہورہائیکورٹ کی پولیس کووارننگ

وادی تیرہ میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن ، کمانڈر سمیت 3دہشتگرد ہلاک

وادی تیرہ میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن ، کمانڈر سمیت 3دہشتگرد ہلاک

نیدرلینڈز میں ایک بار پھر قرآن مجید کی بےحرمتی، پاکستان کی شدید الفاظ میں مذمت

نیدرلینڈز میں ایک بار پھر قرآن مجید کی بےحرمتی، پاکستان کی شدید الفاظ میں مذمت

اٹک جیل میں ایڈجسٹمنٹ ہوچکی، عمران خان کا اڈیالہ منتقل ہو نے سے انکار

اٹک جیل میں ایڈجسٹمنٹ ہوچکی، عمران خان کا اڈیالہ منتقل ہو نے سے انکار

قومی و صوبائی اسمبلیوں کی موجودہ نشستیں برقرار رہیں گی ، الیکشن کمیشن

قومی و صوبائی اسمبلیوں کی موجودہ نشستیں برقرار رہیں گی ، الیکشن کمیشن

مریم نوازلندن میں چارروزہ قیام کے بعدبراستہ دبئی پاکستان روانہ

مریم نوازلندن میں چارروزہ قیام کے بعدبراستہ دبئی پاکستان روانہ