01:54 pm
فلسفہ امت وسط

فلسفہ امت وسط

01:54 pm

خیال ہوا کہ ایران کاتازہ منظر نامہ جو دو ماہ سے دنیا دیکھ رہی ہے اس پر لکھا جائے‘ ایرانی حکومت اس عوامی ردعمل کو خاموش کرنے میں سخت گیر اقدامات میں مصروف ہیں۔ چونکہ میں ’’عرب بہار‘‘کی حقیقت سے آگاہ تھا لہٰذا میں نے ’’عرب بہار‘‘ کی کبھی حمایت نہیں کی تھی‘ اسی طرح ایرانی شدت پسندانہ قدامت پسندی پر مبنی انقلاب کے برآمدگی کے طریقہ کار سے متفق نہ ہونے کے باوجود میں آج ایرانی انقلاب کی شدید مخالفت نہیں کر رہا نہ ہی ان ایرانی عوام کی حمایت میں کالم لکھ رہا ہوں جو دو ماہ سے حکومت کے خلاف سینہ سپر ہیں۔ اگر مناسب موقع کبھی آیا تو اس انقلابی عمل پر لکھوں گا ضرور مگر جب ایرانی حکومت یا ایرانی مشتعل عوام خود اپنا فیصلہ نوشتہ تقدیر بنا دیں گے۔ ابھی چھ ماہ تک تو مجھے آیت اللہ حکومت مضبوط دکھائی دیتی ہے ہاں ’’طریقہ‘‘ اور انداز مضبوطی وہی رہے گا جو حافظ الاسد کا کبھی تھا یا بشار الاسد کا رہا ہے۔
میں نے خود کو رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عیسیٰ کی طرف متوجہ کیا جب وہ ماضی بعید میں پہلی بار اسلام آباد آئے تھے اور پاک چائنا سینٹر میں انہوں نے ’’امت وسط‘‘ کے موضوع پر نہایت فاضلانہ خطاب (عربی) کیا تھا۔ ان کے ارد گرد‘ مذہبی شخصیات‘ کچھ سیاسی شخصیات جمع تھیں‘ سعودیہ کی حمایت میں مذہبی شخصیات‘ سیاسی شخصیات نے بڑھ چڑھ کر باتیں کیں۔ مگر ڈ اکٹر عیسیٰ کا ’’امت وسط‘‘ پر مجہتدانہ فکر پر مبنی جو خطاب تھا وہ بیچارہ عربی میں ہی محبوس و مقید ہوکر رہ گیا تھا‘ اس وقت عبدالعزیز الزہرانی سعودی سفیر تھے اور ایک سعودی ڈاکٹر جس کا نام میں بھول چکا ہوں‘ رابطہ کے مقامی افسر خاص تھے۔ میں نے کوشش کی کہ اس خطاب کی اگر صوتی یا قلمی کاپی مجھے مل جائے تو میں اسے عربی سے اردو میں ترجمہ کرکے عام پاکستانیوں کے لئے اخبارات کے صفحات کی زینت بنا دوں۔ مجھے تنہا‘ پریشان دیکھ کر مدینہ یونیورسٹی سے فن قرات میں نابغہ حیثیت رکھنے والے قاری صہیب میر محمدی نے محبت سے بلایا‘ کھانے میں شریک کیا اور میرے کالموں پر تبصرہ و تجزیہ کرتے ہوئے میرا فون نمبر لیا۔ قاری صاحب سے سوشل میڈیا پر اکثر آج کل ملاقات ہوتی رہتی ہے او ر وہ مدینہ منورہ سے حاصل شدہ نبوی تعلیم کا مدنی ابلاغ بہت احسن طریقے سے عام پاکستانیوں تک پہنچاتے رہتے ہیں۔ میں نے شام کو سعودی سفیر الزہرانی سے رابطہ کرکے ڈاکٹر عیسیٰ کے خطاب کے حصول کی خواہش کی تو پتہ چلا کہ یہ رابطہ عالم اسلامی کے مقامی عہدیداروں کے پاس ہے۔ یوں میں مایوس ہوگیا‘ میں نے ایک سعودی سے جو ریاض کے لئے بہت مخلصانہ جدوجہد کرتا رہتا تھا‘ اس ’’مایوس کن‘‘ رویئے کی شکایت کی تو انہوں نے مجھے صبر کرنے کی شفقت کی اور ساتھ حوصلہ دیا کہ سعودیوں میں بھی کچھ ’’اکل و شرب‘‘ کے اسباب موجود ہیں۔ فکر ڈاکٹر عیسیٰ کے حوالے سے مزید کچھ بات کہنے سے پہلے میں کیوں نہ ’’امت وسط‘‘ کا ایک منظرجو ’’سیرت سرور دو عالمؐ‘‘ جلد2 کے صفحات460 اور آگے تک موجود ہے۔ آئیے اقتباس ملاحظہ کرتے ہیں۔ ’’امت وسط‘‘ کا لفظ اس قدر وسیع معنویت اپنے اندر رکھتا ہے کہ کسی دوسرے لفظ سے اس کے ترجمے کا حق ادا نہیں کیا جاسکتا۔ اس سے مراد ایک ایسا اعلیٰ اور اشرف گروہ ہے‘ جو عدل و انصاف اور توسط کی روش پر قائم ہو‘ جو دنیا کی قوموں کے درمیان صدر کی حیثیت رکھتا ہو جس کا تعلق سب کے ساتھ یکساں حق اور راستی کا تعلق ہو اور ناحق‘ ناروا تعلق کسی سے نہ ہو۔ پھر یہ جو فرمایا کہ تمہیں ’’امت وسط‘‘ اس لئے بنایا گیا ہے کہ ’’تم لوگوں پر گواہ ہو اور رسول تم پر گواہ‘‘ تو اس کا مطلب یہ تھا اور آج بھی ہے کہ آخرت میں جب پوری نوع انسانی کا اکٹھا حساب لیا جائے گا اس وقت جناب رسولﷺ اللہ تعالیٰ کے ذمہ دار نمائندے کی حیثیت سے تم پر گواہی دیں گے کہ فکر صحیح اور عمل صالح اور ناظم عدل کی جو تعلیم اللہ نے انہیں دی تھی‘ وہ انہوں نے تم کو بے کم و کاست پوری کی پوری پہنچا دی اور عملاًاس کے مطابق کام کرکے دکھا دیا۔ اس کے بعد رسولﷺ کے قائم مقام ہونے کی حیثیت سے تم کو عام انسانوں پر گواہ کی حیثیت سے اٹھنا ہوگا اور یہ شہادت دینی ہوگی کہ رسولﷺ نے جو کچھ تمہیں پہنچایا تھا وہ تم نے انہیں پہنچانے میں اور جو کچھ رسولﷺ نے تمہیں دکھایا تھا وہ تم نے انہیں دکھانے میں اپنی حد تک کوئی کوتاہی نہیں کی۔ اسی طرح کسی شخص یا گروہ کا اس دنیا میں خدا کی طر ف سے گواہی کے منصب پر مامور ہونا ہی درحقیقت اس کا امامت اور پیشوائی کے مقام پر سرفراز کیا جانا ہے۔ اس میں جہاں فضیلت اور سرفرازی ہے وہیں ذمہ داری کا بہت بڑا بار بھی ہے۔ اس کے معنی یہ ہیں کہ جس طرح رسول اللہﷺ اس امت کے لئے خدا ترسی‘ راست ردی‘ عدالت اور حق پرستی کی زندہ شہادت بنے‘ اسی طرح اس امت کو بھی تمام دنیا کے لئے زندہ شہادت بنناچاہیے‘ حتیٰ کہ اس کے قول اور عمل اور برتائو ہر چیز کو دیکھ کر دنیا کو معلوم ہو کہ خدا ترسی اس کا نام ہے‘ راست روی یہ ہے‘ عدالت اس کو کہتے ہیں‘ حق پرستی ایسی ہوتی ہے‘ اور اسلام دنیا کے انسانوں کو یہ کچھ بنانے آیا ہے۔

تازہ ترین خبریں

میاں صاحب چوتھی بار بھی سلیکٹ ہوکر آئے تو نا عوام مانیں گے نا میں مانوں گا: بلاول

میاں صاحب چوتھی بار بھی سلیکٹ ہوکر آئے تو نا عوام مانیں گے نا میں مانوں گا: بلاول

فواد چوہدری کا راہداری ریمانڈ منظور، اینٹی کرپشن کے حوالے

فواد چوہدری کا راہداری ریمانڈ منظور، اینٹی کرپشن کے حوالے

ریاست مخالف تقاریر کیس‌: مریم اورنگزیب کو بھی بڑا ریلیف مل گیا

ریاست مخالف تقاریر کیس‌: مریم اورنگزیب کو بھی بڑا ریلیف مل گیا

مشہور کامیڈین نعیم عرف جونیئر محمود انتقال کرگئے

مشہور کامیڈین نعیم عرف جونیئر محمود انتقال کرگئے

ہیلتھ انشورنس پروگرام کے تحت سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کا فیصلہ

ہیلتھ انشورنس پروگرام کے تحت سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کا فیصلہ

غزہ کے بچوں کو کھانے کی اشیاء والے کھلونے دینے پر اشنا شاہ برہم

غزہ کے بچوں کو کھانے کی اشیاء والے کھلونے دینے پر اشنا شاہ برہم

معیشت میں بدنظمی 2019 میں شروع ہوئی، 2022 میں بھٹہ بیٹھ گیا،نوازشریف

معیشت میں بدنظمی 2019 میں شروع ہوئی، 2022 میں بھٹہ بیٹھ گیا،نوازشریف

بھٹو کیس کی طرح کیا ہم نواز شریف کو انصاف کیلئے 45 سال انتظار کریں؟ جاوید لطیف

بھٹو کیس کی طرح کیا ہم نواز شریف کو انصاف کیلئے 45 سال انتظار کریں؟ جاوید لطیف

جاپان: سمندر میں تابکاری پانی کی وجہ سے ہزاروں ٹن مچھلیاں مردہ حالت میں کنارے پر آگئیں

جاپان: سمندر میں تابکاری پانی کی وجہ سے ہزاروں ٹن مچھلیاں مردہ حالت میں کنارے پر آگئیں

 ملک کو اس حال پر پہنچانےوالوں  کا محاسبہ ہونا چاہیے،نواز شریف

ملک کو اس حال پر پہنچانےوالوں کا محاسبہ ہونا چاہیے،نواز شریف

مریم نوازگجرات کا محاذ فتح کرنے پہنچ گئیں

مریم نوازگجرات کا محاذ فتح کرنے پہنچ گئیں

لاہور آلودہ ترین شہر بن گیا،انتظامیہ خاموش

لاہور آلودہ ترین شہر بن گیا،انتظامیہ خاموش

2024 میں پاکستان میں انٹرنیٹ کی فائیو جی سروس دستیاب ہوگی، ڈاکٹر عمر سیف

2024 میں پاکستان میں انٹرنیٹ کی فائیو جی سروس دستیاب ہوگی، ڈاکٹر عمر سیف

امریکا نے غزہ  جنگ بندی کی مخالفت کردی

امریکا نے غزہ جنگ بندی کی مخالفت کردی