02:10 pm
تحریک انصاف اور پولیس میں خونریز تصادم، الیکشن کا امکان ختم

تحریک انصاف اور پولیس میں خونریز تصادم، الیکشن کا امکان ختم

02:10 pm

٭… خانہ جنگی شروع، تحریک انصاف کے کارکنوں و پولیس میں جھڑپیں، لاٹھی چارج، آنسو گیس، ہوائی فائرنگ، ڈی آئی جی اور 56 پولیس اہلکار، آٹھ شہری زخمی، پی ٹی آئی کے 15 کارکن گرفتار، دِن رات لڑائی، تا دم تحریر پتھرائو جاری O پختونخوا میں انتخابات 28 مئی کو ہوں گے، گورنر عبدالغنی کا اعلان O پولیس، فوج، عدلیہ اور محکمہ تعلیم کا انتخابات کے لئے عملہ دینے سے انکار، انتخابات ناممکن!! O جنرل باجوہ نے مجھے وزیراعظم کا عہدہ پیش کیا، میں نے انکار کر دیا، وزیراعظم شہباز شریف کا انکشاف O عمران خان کی گرفتاری کے لئے دو عدالتی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری، حاضری سے استثنا کی استدعا مستردO نوازشریف کے ساتھی ناصر محمود بٹ کے رَیڈ وارنٹ منسوخ، الیکشن لڑنے کی اجازت!! O توشہ خانہ کے نئے سخت قوانین: 300 ڈالر سے کم قیمت کا تحفہ پوری قیمت کے ساتھ خریدا جا سکے گا، تمام تحفوں کی کھلی نمائش ہو گیO کراچی، ناجائز تجاوزات گرانے پر قابضین اور پولیس میں تصادم، ہوائی فائرنگ، آنسو گیس، لاٹھی چارج، جوابی پتھرائو، پولیس کے 13 اہلکار اور صحافی زخمی 6 مظاہرین گرفتارO توشہ خانہ کے تحائف ظاہر کرنے کے لئے جسٹس عاصم شاہ کے حکم پر پانچ بار عدم تعمیل، بالآخر تعمیل کرنا پڑیO عمران کی گرفتاری کے بعد شاہ محمود قریشی سمیت 6 ارکان کی مجلس شوریٰ کا اعلانO سعودی عرب: بوئنگ کمپنی سے 121 جدید بوئنگ طیاروں 787 ڈریم لینڈ طیارے خریدنے کا معاہدہ، نئی ریاض ایئر لائنز کے لئے 72 طیارے!!O خضدار: دھماکہ معروف تاجر امان اللہ نیازی اور صحافی کا بیٹا شہید!
٭…لاہور: زمان پارک میں محصور عمران خان کی حفاظت پر مامور تحریک انصاف اور پانچ اضلاع کی پولیس میں 24 گھنٹے سے زیادہ کا تصادم، مسلسل آنسو گیس، پتھرائو، اسلام آباد پولیس کا ڈی آئی جی شہزاد بخاری اور دوسرے اہلکار زخمی، ہسپتال میں داخل پی ٹی آئی کے متعدد کارکن زخمی، 15 گرفتار! لڑائی منگل کے روز دوپہر کے بعد شروع ہوئی جب اسلام آباد پولیس کے ایک بھاری دستے کے علاوہ لاہور، گوجرانوالہ، شیخوپورہ اور قصور کی پولیس کے سینکڑوں اہلکاروں نے زمان پارک میں عمران خان کی رہائش گاہ کو گھیر لیا مگر رہائش گاہ تک پہنچنے میں تحریک انصاف کے کثیر تعداد میں ارکان نے مزاحمت رکاوٹ بن گئی۔ ان لوگوں نے پولیس پر پتھرائو شروع کر دیا، مال روڈ کی خوبصورت لائٹیں توڑ دیں اور آرائشی ٹائلیں توڑ کر پتھرائو کیا۔ پولیس نے مزاحمت کاروں پر پانی پھینکنے والی واٹر گاڑی سے پانی کی زبردست بوچھاڑ کی۔ مزاحمت کاروں نے یہ گاڑی جلا دی اس پر پولیس کو کچھ پیچھے پسپا ہونا پڑا، پتھرائو سے اسلام آباد پولیس کے ڈی آئی جی شہزاد بخاری، لاہور کی ایس پی عمارہ اور شیخوپورہ کے ڈی پی او، متعدد انسپکٹر، سب انسپکٹر سمیت 33 اہلکار زخمی ہو گئے۔ انہیں سروسز ہسپتال میں پہنچا دیا گیا۔ تصادم شروع ہونے کے ساتھ ساتھ پولیس اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا چلا گیا۔ 24 گھنٹے کے بعد بھی تادم تحریر تصادم اور زخمیوں کی تعداد میں اضافہ جاری تھا۔ ٭…بظاہر یہ تصادم اچانک اور اتفاقیہ لگتا ہے مگر اس کی بنیادیں حکومت اور تحریک انصاف، دونوں کی بدنیتی اور حماقتیں دکھائی دے رہی ہیں۔ اسلام آباد کی دو عدالتوں نے عمران خان کی ان عدالتوں میں مسلسل عدم پیشی پر قانون کے مطابق ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے۔ ایک وارنٹ توشہ خانہ کیس میں دوسرا ایک خاتون جج کو عمران خان کی دھمکیوں کے مقدموں میں جاری کیا گیا۔ عمران خان پر تقریباً پانچ ماہ قبل، نومبر کے پہلے ہفتے میں وزیرآباد کے مقام پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا۔ اس کے نتیجے میں عمران خان کو دونوں ٹانگوں پر مبینہ گولیاں لگیں۔ حکومتی حلقوں نے اس حملے کو معمولی بات قرار دیا اور عمران خان کے زخمی ہونے کو تسلیم نہیں کیا۔ یہ معاملہ ابھی تک عدالتوں اور مِیڈیا میں پیچیدگیوں کا شکار بنا ہوا ہے۔ اس کیس میں حکومت کی بدنیتی کا تجزیہ یوں کیا جا رہا ہے کہ اس واقعہ کے بعد گزشتہ روز سے زمان پارک میں ہونے والے تصادم کے نتیجہ میں ’’سخت بدامنی‘‘ کے بہانے سے انتخابات ملتوی کرنے کا جواز پیدا ہو گیا ہے۔ تحریک انصاف اپنی حماقتوں سے اس ’’منصوبہ‘‘ میں شریک کار ہو گئی ہے! کسی عدالت کی طرف سے پیش ہونے کے حکم کی اعلانیہ عدم تعمیل جرم قرار پاتی ہے۔ عمران خان پہلی پیشیوں پر ہی عدالتوں میں حاضر ہو جاتے تو بات اس طرح آگے نہ بڑھتی۔ تحریک انصاف کو انتخابات کے مطالبے پورے کرانے کے لئے کسی حالت میں قانون کنی کی مرتکب نہیں ہونا چاہئے تھا مگر اس نے بار بار ایسا کیا ہے۔ گزشتہ روز کے واقعات کے ردعمل کے طور پر متعدد شہروں میں حکومت کے خلاف تحریک انصاف کے مظاہروں اور ٹریفک جام کرنے اقدامات نے بدامنی کو مزید ہوا دی ہے اور حکومت کے لئے جواز پیدا کر دیا ہے کہ ایسی فضا میں الیکشن نہیں ہو سکتا۔ ویسے یہ بات ناقابل فہم ہے کہ ایک سابق وزیراعظم عدالتوں کے احکامات کی کس انداز میں دھجیاں اُڑا رہا ہے! امیر اور غریب کے لئے یکساں قانون کا نعرہ لگا کر خود کو قانون کی عملداری سے مستثنیٰ قرار دے رہا ہے۔ ٭…اب پختونخوا کا معاملہ: پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لئے صدر پاکستان نے 30 اپریل کی تاریخ کا اعلان کیا یہ آئین میں 90 روز کی مقررہ مدت سے 20 دِن زیادہ ہے تاہم اس میں آئینی گنجائش موجود ہے۔ مگر پختونخوا میں وزیرستان کے ایک حصے میں گڑ بڑ اور دہشت گردی کے سوا دوسرے کسی حصے میں بدامنی موجود نہیں۔ چند ماہ قبل ایک مسجد میں دہشت گردی کو بہت عرصہ گزر چکا تھا پھر بھی اس علاقہ میں عارضی طور پر انتخابات روکے جا سکتے تھے مگر گورنر عبدالغنی (مولانا فضل الرحمان کا سمدھی) نے الیکشن کی تاریخ لٹکانا شروع کر دی اور 90 دنوں سے ایک ماہ 18 دن زیادہ مدت کے بعد، 28 مئی کی تاریخ مقرر کر دی ہے۔ ان دنوں شدید گرمی کی پیش گوئی آ چکی ہے۔ بدامنی کی موجودہ ملک گیر صورت میں خدانخواستہ اضافہ کا بھی امکان ہے، سو انتخابات ٹالنے کا زیادہ موثر امکان پیدا ہو سکتا ہے۔ مگر انتخابات نہ ہو سکنے کے دوسرے عوامل بھی بتا رہے ہیں کہ الیکشن کمیشن اپریل، مئی میں الیکشن نہیں کرا سکے گا۔ ٭…عام انتخابات میں پولیس اور اساتذہ، عدلیہ اور فوج اہم کردار کرتے ہیں۔ ان میں سے عدلیہ، فوج اور وزارت تعلیم نے پنجاب اور پختونخوا میں مجوزہ انتخابات کے لئے عملہ فراہم کرنے سے دو ٹوک انکار کر دیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے اجلاس کے مطابق فوج کی طرف سے عُذر پیش کیا گیا ہے کہ فوج اس وقت وزیرستان میں دہشت گردوں سے نمٹ رہی ہے۔ اجلاس میں سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) حمود الرحمان اور ایڈیشنل سیکرٹری خرم سرفراز نے بتایا ہے کہ فوج کا اہم حصہ وزیرستان اور بلوچستان میں دہشت گردی سے نمٹ رہا ہے۔ فوج کو کسی نہائت ہنگامی حالت میں کسی جگہ مختصر عرصے کے لئے بلایا جا سکتا ہے مگر مستقل طویل مدت کے لئے نہیں بھیجا جا سکتا! پنجاب پو لیس کے آئی جی عثمان نے کہا کہ پولیس نے 2018ء کے انتخابات میں 3330 انتخابی جلسوں میں سکیورٹی کی ڈیوٹی دی۔ اب انتخابی حلقوں اور جلسوں میں اضافہ ہو رہا ہے، پولیس مردم شماری، گندم کی خریداری اور کچے میں ڈاکوئوں کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہے، الیکشن کے لئے ان ضروری کاموں سے ہٹانا ممکن نہیں، چیف سیکرٹری پنجاب نے بتایا کہ آج کل 40 ہزار اساتذہ مردم شماری میں مصروف ہیں۔ طلبا کے امتحانات بھی سر پر آ رہے ہیں، اس لئے اساتذہ کی فراہمی ممکن نہیں عدلیہ کا بھی اسی طرح کا موقف ہے کہ عدالتوں میں ہزاروں مقدمات زیر التوا پڑے ہیں۔ عدلیہ کی عدالتیں ججوں کو الیکشن کے لئے فارغ نہیں کر سکتی! سو! الیکشن کون کرائے گا؟ کیسے ہو سکیں گے؟

تازہ ترین خبریں

ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی

ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی

توشہ خان، نیب نے چیئرمین پی ٹی آئی  عمران خان سے 12 سوالات کا جواب مانگ لیا

توشہ خان، نیب نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے 12 سوالات کا جواب مانگ لیا

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر  بل منظور ،حق میں 60 اور  مخالفت میں صرف 19 ووٹ پڑے

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل منظور ،حق میں 60 اور مخالفت میں صرف 19 ووٹ پڑے

مذاکرات کی راہ میں  صرف ایک فریق رکاوٹ  ، ہمیں میثاق جمہوریت پر مشترکہ لائحہ عمل بنانا ہوگا  ، راناثنا اللہ

مذاکرات کی راہ میں صرف ایک فریق رکاوٹ ، ہمیں میثاق جمہوریت پر مشترکہ لائحہ عمل بنانا ہوگا ، راناثنا اللہ

پنجاب اور خیبرپختونخوا میں  الیکشن  کا معاملہ ،  سماعت کرنے والا  سپریم کورٹ کا  لارجر بینچ ٹوٹ گیا

پنجاب اور خیبرپختونخوا میں الیکشن کا معاملہ ، سماعت کرنے والا سپریم کورٹ کا لارجر بینچ ٹوٹ گیا

لاہور ہائی کورٹ نے  بغاوت کے  قانون کی شق 124 اے کو آئین سے متصادم قرار دیدیا

لاہور ہائی کورٹ نے بغاوت کے قانون کی شق 124 اے کو آئین سے متصادم قرار دیدیا

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل  کا معاملہ ، پی ٹی آئی نے مخالفت کا اعلان کردیا

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کا معاملہ ، پی ٹی آئی نے مخالفت کا اعلان کردیا

لکی مروت تھانہ صدر پر دہشت گردوں کا حملہ ، ڈی ایس پی سمیت 4 اہلکار شہید، ملزمان فرار

لکی مروت تھانہ صدر پر دہشت گردوں کا حملہ ، ڈی ایس پی سمیت 4 اہلکار شہید، ملزمان فرار

امریکی تحفظات کے باوجو د ،سعود ی  عرب  شنگھائی تعاون تنظیم  کا رکن بنے گا

امریکی تحفظات کے باوجو د ،سعود ی عرب شنگھائی تعاون تنظیم کا رکن بنے گا

توشہ خانہ کیس،عمران خان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور ،سماعت29 اپریل تک ملتوی

توشہ خانہ کیس،عمران خان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور ،سماعت29 اپریل تک ملتوی

عدلیہ کے حوالے سے حکومتی قانون سازی کی ٹائمنگ ٹھیک نہیں، لطیف کھوسہ

عدلیہ کے حوالے سے حکومتی قانون سازی کی ٹائمنگ ٹھیک نہیں، لطیف کھوسہ

عدلیہ سے متعلق قانون سازی کا از خود نوٹس کیس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، اعترازاحسن

عدلیہ سے متعلق قانون سازی کا از خود نوٹس کیس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، اعترازاحسن

پاکستان میں قانو ن کی حکمرانی نہیں ، ملک فسطائیت کی طرف دھکیل دیا، عمران خان

پاکستان میں قانو ن کی حکمرانی نہیں ، ملک فسطائیت کی طرف دھکیل دیا، عمران خان

خاتون جج دھمکی کیس، عمران خان کے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

خاتون جج دھمکی کیس، عمران خان کے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری