12:28 pm
اس حمام میں …

اس حمام میں …

12:28 pm

صوبائی الیکشن کا قضیہ ایک طرف اور اس سے بڑھ کر توشہ خانے کا قضیہ۔۔۔ کیا لکھوں اور کیا نہ لکھوں۔اور اب جو وفاقی حکومت نے توشہ خانے کے تحائف کی خریداری سے متعلق 21 سالہ ریکارڈ سرکاری ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا ہے تو یہ حقیقت سامنے آئی ہے کہ توشہ خانے کی کی بہتی گنگا میں حکمرانوں اور اعلیٰ سرکاری حکام میں سے کم وبیش سب ہی نے ہاتھ دھوئے ہیں ۔ گویا یہ توشہ خانہ وہ حمام ہے جس میں یہ سب ایک ہی حالت میں نظر آتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ سے تحائف وصول کرنے والوں میں سابق صدور، سابق وزرائے اعظم، وفاقی وزراء اور سرکاری افسران شامل ہیں اور اب نا م لیئے بغیر چا رہ نہیں ۔ یعنی سابق صدور پرویز مشرف و آصف علی زرداری اور سابق وزرائے اعظم شوکت عزیز، یوسف رضا گیلانی،نواز شریف، راجا پرویز اشرف اور عمران خان خاص طور پر قابل ذکر ہیں ۔
ویب سائٹ پر موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر عارف علوی کا توشہ خانہ ریکارڈ بھی اپلوڈ کیا گیا ہے۔ مرسڈیز گاڑیوں اور بیش قیمت گھڑیوں سے لے کر کف لنکس اور گلدان جیسی اشیاء تک اس فہرست میں شامل ہیں جو مختلف حکمرانوں اور اعلیٰ افسروں نے معمولی قیمت ادا کرکے یا کوئی قیمت ادا کئے بغیر اپنے استعمال کیلئے رکھ لیں۔ موجودہ صدر عارف علوی نے ایک قرآن پاک کے سوا ملنے والے تمام تحائف سرکاری توشہ خانے میں جمع کرائے جبکہ موجودہ وزیرعظم شہباز شریف نے متعدد تحائف کوئی قیمت ادا کئے بغیر رکھ لئے۔ ماضی میں دس ہزار روپے مالیت کے تحائف قیمت ادا کئے بغیر رکھنے کی قانوناً اجازت تھی جس سے بعض سابق حکمرانوں نے بظاہر اس طرح ناجائز فائدہ بھی اٹھایا کہ زیادہ قیمتی ہونے کے باوجود اپنے پسندیدہ تحائف کی مالیت دس ہزار سے کم ظاہر کرکے گھر لے گئے۔ توشہ خانے کا معاملہ موجودہ دور میں جس وجہ سے زیر بحث آیا وہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے بطور ہدیہ ملنے والی انتہائی نادر اور بیش بہا گھڑی اور دیگر تحائف کا مبینہ طور پر بیرون ملک فروخت کیا جانا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ سعودی ولی عہد کو جب اس بات کا علم ہوا تو انہوں نے اپنے تحفے کی ناقدری کا بہت برا منایا۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان میں سابق وزیر اعظم کے خلاف ریفرنس میں الزامات ان پر ثابت ہوگئے جس کی بناپر انہیں پارلیمان کی رکنیت کیلئے نااہل قرار دینے کے علاوہ فوجداری قانون کے تحت مقدمہ قائم کرنے کا حکم بھی دیا گیا اور اب یہ معاملہ اسلام آباد کی ضلعی عدالت میں زیرسماعت ہے ۔ توشہ خانے کا ماضی کا تمام ریکارڈ لاہور ہائی کورٹ نے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیاتھا تاہم وفاقی کابینہ نے اسے ویب سائٹ پر بھی لاکر شفافیت کے فروغ کا مستحسن اقدام کیا ہے۔ اصولی طور پر سرکاری مناصب کی وجہ سے ملنے والے تحائف ریاست کی ملکیت ہوتے ہیں اوراسی لئے دنیا کے اکثر مہذب ملکوں میں انہیں سرکاری میوزیم میں رکھا جاتا ہے جبکہ اسلامی تعلیمات کی رو سے تو سرکاری منصب کی وجہ سے ملنے والا ہدیہ کسی بھی صورت متعلقہ شخص کی ملکیت قرار نہیں پاسکتا۔ بخاری کی ایک حدیث کے مطابق زکوٰۃ کی وصولی پر مامور ایک صحابیؓ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس وصول کردہ زکوٰۃ کا مال لائے اور ساتھ ہی کچھ تحائف بھی جن کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ صدقات کے علاوہ لوگوں نے یہ تحائف مجھے ذاتی طور پر دیئے ہیں جس پر حضورﷺ نے انہیں متنبہ کیا کہ یہ تحائف تمہیں نہیں تمہارے منصب کو ملے ہیں لہٰذا تمہارا کوئی حصہ ان میں نہیں، یہ سب سرکاری خزانے میں جمع ہوںگے۔ اس بناپر پارلیمان کو قانون سازی کرکے توشہ خانے کو مکمل طور پر سرکاری خزانے کا حصہ قرار دینا چاہئے اور ان تحائف کو قیمتاً بھی گھر لے جانے کا راستہ مکمل طور پر بند کردیناچاہیے نیز جن لوگوں نے بلاقیمت یا کم قیمت دے کر تحائف لئے ہیں انہیں ان کی پوری رقم قومی خزانے میں جمع کرانی چاہئے یا تحائف واپس کرنے چاہئیں۔توشہ خانہ کا اکیس سالہ ریکارڈ جو حال ہی میں وزیر اعظم کے حکم پر جاری کیا گیا ہے ثابت کرتا ہے کہ کس طرح حکمران خاندان اور ان کے اقربا اس قومی خزانے سے اپنے شوق پورے کرتے رہے ہیں۔ قیمتی گھڑیاں گاڑیاں زیورات اور بیش قیمتی آرائشی سامان بیرونی ممالک سے تحائف کی صورت میں ملنے والی نادر اشیا کی ایک لمبی فہرست ہے جو برائے نام ادائیگی پر ذاتی ملکیت میں شامل کر لی گئیں جبکہ ایک بڑی تعداد ایسی قیمتی اشیا کی بھی ہے جن کیلئے یہ تکلف بھی نہیں کیا گیا۔ دیکھا پسند کیا رکھ لیا۔ توشہ خانے کے اس ریکارڈ سے بخوبی اندازہ ہو سکتا ہے کہ ماضی کی حکومتیں کیوں اس تفصیل کو حساس معلومات قرار دے کر عوام کی نظروں سے چھپا کر رکھنا چاہتی تھیں اور اس کے اجرا کی ہر درخواست اسی بنا پر رد کی جاتی رہی۔ (جاری ہے)

تازہ ترین خبریں

توشہ خان، نیب نے چیئرمین پی ٹی آئی  عمران خان سے 12 سوالات کا جواب مانگ لیا

توشہ خان، نیب نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے 12 سوالات کا جواب مانگ لیا

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر  بل منظور ،حق میں 60 اور  مخالفت میں صرف 19 ووٹ پڑے

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل منظور ،حق میں 60 اور مخالفت میں صرف 19 ووٹ پڑے

مذاکرات کی راہ میں  صرف ایک فریق رکاوٹ  ، ہمیں میثاق جمہوریت پر مشترکہ لائحہ عمل بنانا ہوگا  ، راناثنا اللہ

مذاکرات کی راہ میں صرف ایک فریق رکاوٹ ، ہمیں میثاق جمہوریت پر مشترکہ لائحہ عمل بنانا ہوگا ، راناثنا اللہ

پنجاب اور خیبرپختونخوا میں  الیکشن  کا معاملہ ،  سماعت کرنے والا  سپریم کورٹ کا  لارجر بینچ ٹوٹ گیا

پنجاب اور خیبرپختونخوا میں الیکشن کا معاملہ ، سماعت کرنے والا سپریم کورٹ کا لارجر بینچ ٹوٹ گیا

لاہور ہائی کورٹ نے  بغاوت کے  قانون کی شق 124 اے کو آئین سے متصادم قرار دیدیا

لاہور ہائی کورٹ نے بغاوت کے قانون کی شق 124 اے کو آئین سے متصادم قرار دیدیا

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل  کا معاملہ ، پی ٹی آئی نے مخالفت کا اعلان کردیا

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کا معاملہ ، پی ٹی آئی نے مخالفت کا اعلان کردیا

لکی مروت تھانہ صدر پر دہشت گردوں کا حملہ ، ڈی ایس پی سمیت 4 اہلکار شہید، ملزمان فرار

لکی مروت تھانہ صدر پر دہشت گردوں کا حملہ ، ڈی ایس پی سمیت 4 اہلکار شہید، ملزمان فرار

امریکی تحفظات کے باوجو د ،سعود ی  عرب  شنگھائی تعاون تنظیم  کا رکن بنے گا

امریکی تحفظات کے باوجو د ،سعود ی عرب شنگھائی تعاون تنظیم کا رکن بنے گا

توشہ خانہ کیس،عمران خان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور ،سماعت29 اپریل تک ملتوی

توشہ خانہ کیس،عمران خان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور ،سماعت29 اپریل تک ملتوی

عدلیہ کے حوالے سے حکومتی قانون سازی کی ٹائمنگ ٹھیک نہیں، لطیف کھوسہ

عدلیہ کے حوالے سے حکومتی قانون سازی کی ٹائمنگ ٹھیک نہیں، لطیف کھوسہ

عدلیہ سے متعلق قانون سازی کا از خود نوٹس کیس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، اعترازاحسن

عدلیہ سے متعلق قانون سازی کا از خود نوٹس کیس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، اعترازاحسن

پاکستان میں قانو ن کی حکمرانی نہیں ، ملک فسطائیت کی طرف دھکیل دیا، عمران خان

پاکستان میں قانو ن کی حکمرانی نہیں ، ملک فسطائیت کی طرف دھکیل دیا، عمران خان

خاتون جج دھمکی کیس، عمران خان کے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

خاتون جج دھمکی کیس، عمران خان کے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

حکومت ملک میں خانہ جنگی چاہتی ہے ،یہ کھیل زیادہ دیر نہیں چل سکتا، شیخ رشید

حکومت ملک میں خانہ جنگی چاہتی ہے ،یہ کھیل زیادہ دیر نہیں چل سکتا، شیخ رشید