01:10 pm
’’قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کی نشستیں بحال!

’’قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کی نشستیں بحال!

01:10 pm

٭اچانک خبرآگئی ہےکہ لاہور ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی میں 72 ارکان کے استعفے منظورکرنے کےبارے میں سپیکر راجہ پرویز اشرف کے فیصلے کو غیرآئینی قرار دےدیا ہے۔ تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹرعلی ظفر کےمطابق اب عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے تمام ارکان اسمبلی میں واپس جاسکتےہیں۔ اسکامطلب یہ ہےکہ اب اپوزیشن لیڈرعمران خان ہوں گے۔ یہ صورت حال کو اچانک تبدیل کرنے کا ڈرامائی فیصلہ ہے۔ اس پر تحریک انصاف والےخوش ہو رہےہوں گےمگر معاملہ اتناآسان نہیں۔ ہائی کورٹ نےاستعفے منظور کئےجانے کےطریقہ کار کو غیرقانونی قراردیا ہے، خوداستعفےغیرقانونی قرار نہیں دیئے۔ آئین کی دفعہ 64 کے الفاظ ہیں کہ ’’پارلیمنٹ کا کوئی رکن سپیکریاچیئرمین (سینٹ) کےنام اپنی دستخطی تحریر (اپنے ہاتھوں سےلکھی تحریر) کے ساتھ اپنی نشست سےمستعفی ہوسکے گا اور اس کے بعد اس کی نشست خالی ہو جائے گی۔ اس دفعہ کے تحت تمام ارکان عملی طور پرمستعفی ہو چکے اور نشستیں خالی ہوچکی ہیں۔ صرف وہ استعفے منظور نہیں ہو سکتے جو اپنے ہاتھ کی تحریر کےساتھ نہیں بھیجےگئے(ایسے استعفے موجود ہیں) دفعہ 64 میں سپیکر کی منظوری کا کوئی ذکر نہیں، البتہ سپیکر کا کردار یہ ہے کہ استعفے آئین کےمطابق ہیں تو انہیں الیکشن کمشن کو بھیج دے۔ سپیکر اپنے اطمینان کے لئے متعلقہ رکن اسمبلی کو بلا کر استعفےکی تصدیق کرتاہے مگر آئین میں کوئی ذکر نہیں۔ ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق تمام 72 ارکان استعفوں کی سپیکر کےسامنےتصدیق یاتردیدکریں گے۔ یہاں یہ مسئلہ پیدا ہوسکتاہےکہ سپیکر کی منظوری یاعدم منظوری ضروری نہیں،استعفاسپیکر یا چیئرمین کو ملتے ہی موثر ہوجاتاہے۔ استعفا واپس سپیکرکودینےسے منظور ہو جاتا ہے، واپس نہیں لیا جا سکتا۔
٭ 9 مئی کو پاکستان میں جو کچھ ہوا، خاص طور پر فوجی مراکز اورتنصیبات پر بدبختوں کے گھنائونے حملوں پرپاکستان میں تواحتجاج کیاجارہاہے، ازلی دشمن بھارت کے بعض سنجیدہ فوجی حلقوں نے بھی مذمت کی ہے۔ دو سابق فوجیوں بریگیڈیئر (ر) ایم بی ایس باجوہ اور میجر(ر) گوروآریا نےالگ الگ بیانات میں دکھ اور افسوس کااظہار کیاہے۔ بریگیڈیئرایم بی ایس باجوہ نےکارگل جنگ کےپاکستانی ہیروکرنل شیرخان (نشان حیدر) کےمجسمے کی توڑ پھوڑ پرگہرے رنج کااظہارکیا ہے۔ کرنل شیر خان نےجس دلیری اورجانبازی سے بھارتی حملوں کامقابلہ کیااس پر اُس وقت خود بھارتی فوجی حکام نےبھی اعتراف اور اظہار تحسین کیا تھا۔ بریگیڈیئر ایم بی ایس باجوہ نےگزشتہ روزایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا کہ کرنل شیرخان نے جس بہادری اور دلیری کے ساتھ آخری وقت تک بھارتی فوج کامقابلہ کیااس پرمیں اور دوسرے بھارتی اعلیٰ حکام بہت متاثرہوئے۔ ہم نےکرنل شیرخان کی لاش کےساتھ بڑےاحترام کامظاہرہ کیا۔ میں نے کرنل کےجسدخاکی کی وردی میں پاکستان کی حکومت کے نام ایک رقعہ ڈال دیا۔ اس میں لکھاتھا کہ کرنل شیر خان نےبےمثال شجاعت کامظاہرہ کیاہے۔حکومت پاکستان کو مرحوم کی قابل قدر دلیری اورشجاعت کےاعتراف میں اعلیٰ قومی اعزازکااعلان کرناچاہئے۔ میجر گورو آریا نےدکھ کااظہار کیاکہ پاکستان میں وہاں کےعظیم بہادر ہیروعزیز بھٹی شہید کی یادگار اشیاء کےساتھ بھی افسوسناک سلوک کیاگیا۔ قومیں اپنے بہادروں کی قدر اور عزت کیا کرتی ہیں پاکستان میں کیا ہو رہا ہے! ٭ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس گل حسن اورنگ زیب ایک مقدمہ کی سماعت کے دوران 9 مئی کی تباہی کے ذکر پر جذباتی ہو گئے، آنکھوں سے آنسو نکل آئے،کہنےلگے کہ ہمیں کیا ہو گیا ہے؟ جناب جج صاحب! آپ نے درست ریمارکس دیئے ہیں۔ صرف آپ ہی نہیں، میں بھی بلکہ پوری قوم ان واقعات پرجذباتی ہے، رو رہی ہے! جو کچھ ہوا وہ اندر سے ہی ہوا، بدبختوں نےوہ ظلم کیاجس کاکبھی تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا۔ ٭ ملک بھر میں 9 مئی کو تباہی مچائی گئی، فوجی تنصیبات پر تباہ کن حملوں کے واقعات تصویروں کے ساتھ دنیابھرکے ممالک میں دیکھے گئےمگر ہمارے صدر مملکت صاحب کو کسی بات کا علم نہ ہو سکا۔ آئین کے مطابق صدرمملکت تمام مسلح افواج کا سُپرکمانڈر ہوتا ہے۔ انہیں اسی روز،اسی وقت ان واقعات کی شدید مذمت اورتحقیقات کرنے کاحکم دیناچاہئےتھامگرصد افسوس! ایسانہیں ہوا۔ وہ 10 روزتک خاموش رہے۔ کوئی مذمت نہ کی، صرف قوم کو متحد رہنے کی پِٹی پٹائی تلقین کرتے رہے۔ اپنی پارٹی تحریک انصاف کے باس عمران خان کے ردعمل کا انتظار کرتے رہے۔ عمران خان نے ان واقعات کی کوئی مذمت نہیں کی، صرف اپنی پارٹی کی لاتعلقی کا اظہار کیا۔ حد یہ کہ اسلام آباد کی پولیس لائنز میں نظربند پھر رہا،عمران خان کی خیریت دریافت کرنےپہنچ گئے!!صدرکاعہدہ انتہائی غیر جانبدارانہ ہوتا ہے۔ اس پر کیا لکھا جائے؟ 10 دن کی خاموشی کے بعد مجبوراً 9 مئی کے واقعات کی مذمت کر دی اور اپنے سیاسی باس عمران خان کو بھی تلقین کردی کہ کچھ نہ کچھ کہہ دیناچاہئے! افسوس! صدرصاحب! آپ اپنے عہدہ سے انصاف نہیں کر رہے!! ٭ عمران خان نے نہائت برہمی کے ساتھ گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کیا اس میں حکومت سے بعض اہم سوالات کئے جن کا جواب حکومت پر واجب ہے۔ عمران خان کی بعض باتوں پر سخت تنقید کے ساتھ مجھے عمران کی ان باتوں سے اتفاق بھی ہے۔ عمران نے سوال کیاہے کہ جس عمارت کو کورکمانڈر ہائوس کہا جارہا ہے وہ کورکمانڈر ہائوس تھاہی نہیں۔ اس پر حملہ پانچ بجے ہوا۔ حکومت کےانکشافات کےمطابق یاسمین راشد نےدوپہر کو ہی موبائل فون پر پارٹی کے کارکنوں کو وہاں پہنچنے کی ہدائت کردی تھی۔ حکومت ایک عرصے سےتمام اہم شہریوں کی فون پربات چیت ریکارڈکررہی ہے۔ عمران خان کاسوال درست ہےکہ سرکاری سطح پرجناح ہائوس کی حفاظت کےلئےکیا انتظام کیا گیاتھا؟ یاسمین راشد کی فون کال سے ہٹ کر، پانچ بجے جناح ہائوس پرحملہ ہوا، رات آٹھ بجے تک سینکڑوں افراد وہاں لوٹ مارکرتے رہے، آگ لگائی گئی جس کے شعلے دورتک دکھائی دیئےمگراس طویل عرصے میں وہاں پولیس، یا فوج کوئی بھی نہیں پہنچا، کیوں؟ تباہی نہائت تربیت یافتہ افرادنے مچائی!! یہ تربیت یافتہ کا لفظ بھی عجیب ہے۔ عمران حکومت کی طرف اشارا کر رہا ہے اورحکومت عمران پر پارٹی کے کارکنوں کو دہشت گردی کی تربیت دینےکاانکشاف کر رہی ہے۔ یہ عجیب دہشت گردی ہے کہ کسی کو نظر نہ آئی البتہ پنجاب کے وزیراطلاعات عامرمیر کو عمران خان کے گھر میں زیرتربیت 40 دہشت گرد دکھائی دےگئے! عمران خان کو الٹی میٹم دیاگیا کہ ان 40 دہشت گردوں کو پولیس کےحوالے کردے۔ عمران خان کےگھر واقع زمان پارک میں صرف پانچ افراد تھے، عمران خان، ان کی اہلیہ اور تین ملازمین!! عمران کی اوربھی باتیں وزن رکھتی ہیں۔ پریس کانفرنس کی تفصیل اخبارات میں موجود ہے۔ اس حکومت کے دور میں مخالفین سےنمٹنے کا عجیب طریقہ اختیارکیاگیا ہےکہ عمران خان اورساتھیوں کے خلاف ملک کےمتعدد شہروں میں 145 مقدمات درج کرائے گئے ہیں اور یہ کہ عدالت کسی مقدمہ میں کسی شخص کو رہاکرتی ہےتوپولیس کسی دوسرےمقدمہ میں گرفتار کر لیتی ہے۔

تازہ ترین خبریں

انتخابی شیڈول الیکشن سے 54 روز پہلے جاری ہو گا: چیف الیکشن کمشنر

انتخابی شیڈول الیکشن سے 54 روز پہلے جاری ہو گا: چیف الیکشن کمشنر

متحدہ عرب امارات کا 30 ارب ڈالر کے کلائمیٹ فنڈ کے قیام کا اعلان

متحدہ عرب امارات کا 30 ارب ڈالر کے کلائمیٹ فنڈ کے قیام کا اعلان

آئندہ سال 30 جون تک پاکستان پر قرض کا بوجھ 820 کھرب روپے ہوجائیگا: آئی ایم ایف

آئندہ سال 30 جون تک پاکستان پر قرض کا بوجھ 820 کھرب روپے ہوجائیگا: آئی ایم ایف

’’ایکس‘‘ٹوئٹر عالمی فضلے کا گٹر،میئر پیرس کا اکاؤنٹ ختم کرنے کا اعلان

’’ایکس‘‘ٹوئٹر عالمی فضلے کا گٹر،میئر پیرس کا اکاؤنٹ ختم کرنے کا اعلان

چیف جسٹس نے اپنے استعمال کی دو لگژری سرکاری گاڑیاں واپس کردیں

چیف جسٹس نے اپنے استعمال کی دو لگژری سرکاری گاڑیاں واپس کردیں

پٹرول اورڈیزل کی نئی قیمتوں کا اعلان

پٹرول اورڈیزل کی نئی قیمتوں کا اعلان

جیل ٹرائل  حکم نامے کیخلاف چیئرمین پی ٹی آئی نے  درخواست دائرکردی

جیل ٹرائل حکم نامے کیخلاف چیئرمین پی ٹی آئی نے درخواست دائرکردی

نئی حلقہ بندیاں، الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی 6 نشستیں کم کردیں

نئی حلقہ بندیاں، الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی 6 نشستیں کم کردیں

سائفر کیس، نوٹیفکیشن پیش، اب اڈیالہ جیل  میں ٹرائل ہو گا،سماعت ملتوی

سائفر کیس، نوٹیفکیشن پیش، اب اڈیالہ جیل میں ٹرائل ہو گا،سماعت ملتوی

سابق وفاقی وزیرشیریں مزاری کا نام پی سی ایل سے نکالنے کا حکم

سابق وفاقی وزیرشیریں مزاری کا نام پی سی ایل سے نکالنے کا حکم

اسرائیل کاعارضی جنگ بندی ختم کرنیکا اعلان

اسرائیل کاعارضی جنگ بندی ختم کرنیکا اعلان

سائفر کیس ، نوٹیفکیشن آیاتو ور نا ملز مان کو پیش کرنیکا حکم دیں گے،جج ابوالحسنات

سائفر کیس ، نوٹیفکیشن آیاتو ور نا ملز مان کو پیش کرنیکا حکم دیں گے،جج ابوالحسنات

تھر ڈ پارٹی ایکٹ منسوخی بل آزادکشمیراسمبلی میں پیش ، این ٹی ایس ، پی ایس سی سسٹم ختم ہونے کا امکان

تھر ڈ پارٹی ایکٹ منسوخی بل آزادکشمیراسمبلی میں پیش ، این ٹی ایس ، پی ایس سی سسٹم ختم ہونے کا امکان

آزاد کشمیر میں حکومتی اقدامات کیخلاف ایک بار پھر بل جلائو تحریک شروع

آزاد کشمیر میں حکومتی اقدامات کیخلاف ایک بار پھر بل جلائو تحریک شروع