12:28 pm
ہمارے بعد اندھیرا نہیں اُجالا ہے

ہمارے بعد اندھیرا نہیں اُجالا ہے

12:28 pm

مایوسی‘ نفرت‘ محاذ آرائی‘ ذاتی انا‘ عداوت‘ لعن طعن‘ الزام تراشیاں‘ گالم گلوچ‘ ہوس اقتدار‘ مفاد پرستی‘ تنگ نظری‘ تنگ دلی‘ جہالت‘ دماغ کی غلاظت‘ دل کا فتور اور نجانے کیا کیا الفاظ ہیں کہ ختم ہونے کانام ہی نہیں لے رہے مگر ہمارے ارد گرد پائی جانے والی آلودگی کا احاطہ نہیں ہو پا رہا ‘ تاریخ اند ھیرے اور خوف کی فضا میں سمجھ نہیں آرہا کہ بات کہاں سے شروع کی جائے ‘ اس قدر تنگ نظر ہوگی ‘ ہماری ’’اشرافیہ‘‘ اور ’’قیادت‘‘ اس درجہ کوتاہ نظر ہوگی ‘ اس کا تصور بھی کبھی دماغ بھی نہیں آیا تھا‘ یہ د ن بھی چشم فلک کو دیکھنا ہوں گے اس پاک سرزمین پر شائد یہ مناظر ذہن کے کسی کونے میں بھی نہیں آئے ہوں گے‘ اس قدر تنگ نظری کہ اللہ کی پناہ … ریاست‘ ملک اس میں بسنے والے بے یارومددگار عوام‘ کسمپرسی کی زندگی بسر کرنے والے کم آمدنی والا طبقہ‘ اڑھائی کروڑ بچے جو سکولوں سے باہر ہے ‘ ہمیں کچھ بھی یاد نہ رہا‘ انائوں کی جنگ نے سب کچھ روند ڈالا۔
قارئین کرام ‘مایوسی اور ناامید ی سے بھرے مذکورہ بالا الفاظ دراصل ہمارے موجودہ احوال کی تصویر ہیں‘ یہ کتنی بدقسمتی اور ستم ظریفی ہے کہ حالات نے آج ہمیں اس موڑ پر لاکھڑا کیا ہے کہ بین الاقوامی طور پر اب ہماری شناخت ایک بھکاری ملک کی ہوکر رہ گئی ہے۔ انتشار‘ بدامنی ‘ دہشت گردی اور سیاسی فتنہ پردازی ہماری قومی پہچان بن کر رہ گئی ہے ۔ ذرا تصور کیجئے کہ دنیا ہمیں کس نظر سے دیکھ رہی ہے؟ کس بات پر ہم بہت معزز اور ایک ایٹمی طاقت کے طور پر اپنے آپ کو ایک معتبر ملک کہلوانے کے قابل ہیں؟ سیاسی اختلافات دنیا کے ہر خطے اور ہر گوشے میں ہوتے ہیں۔ اختلاف رائے کو ذاتی دشمنی میں بدلنے کا ’’فن‘‘ اگر ہے تو بس وہ ہمارے پاس دلیل‘ نقطہ نظر‘ تعمیری اور علمی بحث‘ کتاب سے تعلق‘ علم دوستی‘ تہذیب تمدن‘ شائستگی‘ ادب و احترام‘ برداشت… قارئین یہ وہ الفاظ ہیں جو ہم سے روٹھ چکے ہیں اب ہمارا ان سے دور کا بھی کوئی تعلق دکھائی نہیں دے رہا۔ شائد مذکورہ الفاظ ہم سے یہ کہتے دکھائی دے رہے ہیں کہ تم لوگ اس قابل ہی نہیں کہ ہم تمہارے قریب بھی بھٹکیں‘ تنقید کرنا اور معاشرے کی اصل تصویر اسے د یکھنا اور خود بھی آئینہ کے سامنے کھڑے ہوکر خود احتسابی بہت ضروری ہے ‘ نقائص کی نشاندہی اور ان کی تشخیص بھی لازم ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ مسائل و آلام کا حل تلاش کرکے اسے عملی جامہ پہنانے کا کام بھی اسی قدر اہمیت کا حامل ہے اور خاموشی جرم ہے ‘ یہ کہنا کہ آپ کے کالم لکھ دینے اور آواز بلند کرنے سے کچھ ہونے والا نہیں ہے اور کوئی فرق نہیں پڑے گا یہ ایک انتہائی جاہلانہ سوچ کی غماز فکر ہے جسے کسی صورت میں کبھی اپروف نہیں کیا جاسکتا۔ اگر ایسا ہو تو پھر دنیا کی تمام مساجد میں اذان کا سلسلہ منقطع ہو جائے گا کیونکہ موذن کا کام اذان دینا ہے وہ لوگوں کو پکڑ کر مسجد کے اندر نہیں لاسکتا‘ اس مرحلہ پر مجرمانہ خاموشی‘ خود غرضی اور جہالت کی ایک بدترین صورت ہوگی۔ سچ پوچھیئے تو آج ہماری اس زبوں حالی کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ہمارے معاشرے کا کوئی بھی فرد بشمول راقم کے اپنے حصے کا کام کرنے کو تیار نہیں وہ ہمیشہ دوسروں کے کاموںپر نظر تنقید لگائے بیٹھا نظر آتا ہے۔ شکوہ ظلمت شب ہماری زبان پر ہے مگر اپنے حصے کا چراغ جلانے کی زحمت گوار ہ نہیں کی جاتی اور نہ ہی اس کی توفیق حاصل ہے۔ قارئین کرام‘ اب آئیے اپنے اصل مقصد کی طرف اور وہ ہے ’’حل‘‘ اس ساری صورت حال اور تاریک شب میں امید کا چراغ کیسے روشن کیا جائے۔ سب سے پہلا کام جو کرنے کا ہے وہ ہے اللہ سے اجتماعی توبہ اور اس کے بعد قوم سازی کے نقطہ نظر سے اپنے اپنے اختلافات کو پس پشت ڈال کر ذاتی اور ادارتی انا کو دور ‘ بہت دور کوڑے کی ٹوکری میں ڈال دیں ‘ خالی ذہن اور غیر جانبدارنہ سوچ کے ساتھ ٹھنڈے دل سے یہ سوچیں کہ ہم اپنی بداعمالیوں سے کس کا نقصان کررہے ہیں ‘ یقینا ہم اس نتیجے پر پہنچ جائیں گے کہ موجودہ رویہ سے ہم اسی درخت کی شاخ کو کاٹ رہے ہیں جس پر ہم بیٹھے ہیں۔ اسی مکان کی بنیادوں کو اپنے ہاتھ سے کھوکھلا کررہے ہیں جس میں ہم رہتے ہیں۔ نجانے کیوں ہم جو اپنے گھر ‘ اپنی اولاد کیلئے سوچتے ہیں وہ ملک کے بارے میں سوچتے ہوئے ہمیں کیا تکلیف ہوتی ہے۔ پلاٹ‘ مکان‘ گاڑی‘تنخواہوں میں اضافہ‘ مراعات ‘ لباس ‘ ذاتی جاہ و جلال اور کروفر اس سے آگے جب تک ہماری سوچ نہیں جائے گی ‘ ذلالت اور پسماندگی ہمارا مقدر بنی رہے گی۔ حل یہ ہے کہ ابھی اسی وقت اپنے سوچ کے زاویئے کو بدل ڈالیں۔ سیاسی اختلافات کو ذاتی دشمنی کے چنگل سے آزاد کر دیں۔ مکالمہ‘ دلیل اور علمی بحث کو اپنا شعار بناڈالیں۔ زندگی کے رنگوں کو غور سے دیکھنا شروع کر دیں انہیں محسوس کریں ۔ تہذیب‘ مزاح‘ ثقافت‘ علم دوستی‘ اللہ کی کتاب اور اس کے محبوبؐ سے رشتہ اپنی زندگی کا حصہ ابھی اور اسی وقت بنالیں۔ آپ محسوس کریں گے کہ حالات یکسر تبدیل ہوتے ہوئے نظر آئیں گے ‘ اپنے ارد گرد پائے جانے والے پریشان حال افراد کے ساتھ درد بانٹئے‘ ان کی مدد کیجئے… مسکرا کر بات کرنا اپنا شعار بنالیں۔ دوسروں کی عزت نفس کو ‘ ان کی جان اور مال کو اللہ کے کعبے کی طرح احترام دینا شروع کر دیں ‘ ذرا دیکھیں حالات کیسے تبدیل نہیں ہوتے۔آزمائش شرط ہے !! ہمیں خبر ہے کہ ہم ہیں چراغ آخر شب ہمارے بعد اندھیرا نہیں اُجالا ہے

تازہ ترین خبریں

انتخابی شیڈول الیکشن سے 54 روز پہلے جاری ہو گا: چیف الیکشن کمشنر

انتخابی شیڈول الیکشن سے 54 روز پہلے جاری ہو گا: چیف الیکشن کمشنر

متحدہ عرب امارات کا 30 ارب ڈالر کے کلائمیٹ فنڈ کے قیام کا اعلان

متحدہ عرب امارات کا 30 ارب ڈالر کے کلائمیٹ فنڈ کے قیام کا اعلان

آئندہ سال 30 جون تک پاکستان پر قرض کا بوجھ 820 کھرب روپے ہوجائیگا: آئی ایم ایف

آئندہ سال 30 جون تک پاکستان پر قرض کا بوجھ 820 کھرب روپے ہوجائیگا: آئی ایم ایف

’’ایکس‘‘ٹوئٹر عالمی فضلے کا گٹر،میئر پیرس کا اکاؤنٹ ختم کرنے کا اعلان

’’ایکس‘‘ٹوئٹر عالمی فضلے کا گٹر،میئر پیرس کا اکاؤنٹ ختم کرنے کا اعلان

چیف جسٹس نے اپنے استعمال کی دو لگژری سرکاری گاڑیاں واپس کردیں

چیف جسٹس نے اپنے استعمال کی دو لگژری سرکاری گاڑیاں واپس کردیں

پٹرول اورڈیزل کی نئی قیمتوں کا اعلان

پٹرول اورڈیزل کی نئی قیمتوں کا اعلان

جیل ٹرائل  حکم نامے کیخلاف چیئرمین پی ٹی آئی نے  درخواست دائرکردی

جیل ٹرائل حکم نامے کیخلاف چیئرمین پی ٹی آئی نے درخواست دائرکردی

نئی حلقہ بندیاں، الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی 6 نشستیں کم کردیں

نئی حلقہ بندیاں، الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی 6 نشستیں کم کردیں

سائفر کیس، نوٹیفکیشن پیش، اب اڈیالہ جیل  میں ٹرائل ہو گا،سماعت ملتوی

سائفر کیس، نوٹیفکیشن پیش، اب اڈیالہ جیل میں ٹرائل ہو گا،سماعت ملتوی

سابق وفاقی وزیرشیریں مزاری کا نام پی سی ایل سے نکالنے کا حکم

سابق وفاقی وزیرشیریں مزاری کا نام پی سی ایل سے نکالنے کا حکم

اسرائیل کاعارضی جنگ بندی ختم کرنیکا اعلان

اسرائیل کاعارضی جنگ بندی ختم کرنیکا اعلان

سائفر کیس ، نوٹیفکیشن آیاتو ور نا ملز مان کو پیش کرنیکا حکم دیں گے،جج ابوالحسنات

سائفر کیس ، نوٹیفکیشن آیاتو ور نا ملز مان کو پیش کرنیکا حکم دیں گے،جج ابوالحسنات

تھر ڈ پارٹی ایکٹ منسوخی بل آزادکشمیراسمبلی میں پیش ، این ٹی ایس ، پی ایس سی سسٹم ختم ہونے کا امکان

تھر ڈ پارٹی ایکٹ منسوخی بل آزادکشمیراسمبلی میں پیش ، این ٹی ایس ، پی ایس سی سسٹم ختم ہونے کا امکان

آزاد کشمیر میں حکومتی اقدامات کیخلاف ایک بار پھر بل جلائو تحریک شروع

آزاد کشمیر میں حکومتی اقدامات کیخلاف ایک بار پھر بل جلائو تحریک شروع