01:20 pm
مولانا یوسف لدھیانویؒ کا پیغام! علماء کے نام

مولانا یوسف لدھیانویؒ کا پیغام! علماء کے نام

01:20 pm

23برس قبل 18مئی کو شقی القلب دہشت گردوں نے جب ان کے نحیف جسم پر گولیاں  برسا کر انہیں شہادت کا جام پلایا تھا۔ تب اللہ نے اس خاکسار کو ان کی نماز
23برس قبل 18مئی کو شقی القلب دہشت گردوں نے جب ان کے نحیف جسم پر گولیاں  برسا کر انہیں شہادت کا جام پلایا تھا۔ تب اللہ نے اس خاکسار کو ان کی نماز جنازہ پڑھنے کی سعادت عطا فرمائی، وہ رسواکن ڈکٹیٹر پرویز مشرف کا سیاہ دور تھا، رسواکن ڈکٹیٹر امریکی غلامی کی دلدل میں گردن تک دھنس چکے تھے اور پاکستان میں وہ  ممتاز جید علماء کہ جو امریکی آنکھوں میں کانٹوں کی طرح کھٹکتے تھے، دہشت گردوں کے نشانے پر آئے ہوئے تھے، حضرت اقدس مولانا محمد یوسف لدھیانوی نے 18مئی 2000ء میں جب جام شہادت نوش فرمایا، تب وہ عمر عزیز کی 68 بہاریں دیکھ چکے تھے۔ جامعہ علوم اسلامیہ علامہ  بنوری ٹائون میں استاد حدیث، ماہنامہ بینات کے مدیر، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی نائب امیر، ہزاروں علماء و طلباء کے ہردلعزیز استاد، لاکھوں مریدین کے پیرو مرشد مجاہدین اسلام کے روحانی سرپرست، سب سے بڑھ کر پاکستان کے طول و عرض میں ’’علم‘‘ کی شمع روشن کرنے والے ایمان کا نور پھیلانے والے، محبت رسولﷺ کو عام کرنے والے تحفظ ناموس رسالتؐ محاذ کے صف اول کے سپہ سالار، ختم نبوتؐ کے عظیم محافظ پاکستانی قوم کی ’’صراط مستقیم‘‘ کی طرف رہنمائی کرنے والے عظیم محقق، مایہ ناز، ادیب و مصنف، شیخ الحدیث حضرت محمد زکریا کاندھلوی نور اللہ مرقدہ کے خلیفہ مجاز، آیت الخیر حضرت اقدس مولانا خیر محمد جالندھریؒ خلیفہ ارشد حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانویؒ کے تربیت یافتہ، عاشق رسولؐ حضرت مولانا سید محمد یوسف بنوریؒ کی نگاہ انتخاب کا کرشمہ، جانشین حضرت بنوریؒ مفتی احمد الرحمنؒ کی محبتوں کے امیں،  فتنہ قادیانیت کو لوہے کی لگام چڑھانے والے شیخ المشائخ حضرت مولانا یوسف لدھیانویؒ کی شہادت کے 23ویں سال ہفتہ 20مئی کے دن نماز فجر کے بعد یہ خاکسار ان کے مرقد مبارک پہ کھڑا ان کی قسمت پر نازاں، مگر سوچ یہ دامن گیر کہ گلاب کے پھول کی طرح کھلے ہوئے ولی کاملؒ کو گولیوں سے چھلنی کرنے والے ازلی بدبخت اب نجانے کہاں ہوں گے؟ اگر وہ زندہ ہیں تو وہ دیکھ رہے ہوں گے کہ پڑوسی ملک افغانستان پر اسلام کا پرچم لہرا رہا ہے، کابل و قندھار، خوست و گردیز جلال آباد و پنج شیر، غرضیکہ افغانستان کے ہر صوبے میں ملا محمد عمر مجاہد کے جانشین ملا ہیبت اللہ اخونزادہ کی اسلامی حکومت قائم ہے،  امریکہ اور ان کے ٹوڈی دم دبا کر بھاگ چکے ہیں، جب سے امریکہ افغانستان سے بھاگا ہے، تب سے اسے کوئی ’’سپرپاور‘‘ تسلیم کرنے کے لئے تیار نہیں ہے، سیدی و مرشدی حضرت یوسف لدھیانویؒ کی شہادت کا زخم بڑا گہرا ہے مگر اطمینان کی بات یہ ہے کہ وہ اللہ کے دربار میں کامیاب لوٹے، ان کا مشن مکمل ہوا، وہ انتہائی پیرانہ سالی میں بھی قندھار تشریف لے گئے تھے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ افغان مسلمانوں بالخصوص افغان طالبان پر ڈھائے جانے والے امریکی مظالم کے سخت مخالف تھے، وہ علم و تصوف و جہاد کا حسین امتزاج تھے، وہ صلح کن طبیعت کے مالک، انسانوں میں پیغام محبت و اخوت کو عام کرنے کے حامی، مگر ’’جہاد‘‘ کو غیرت ایمانی کا حصہ سمجھتے تھے، اس خاکسار کو حضرت لدھیانوی شہید کی محبتیں اور شفقتیں حاصل رہیں، وہ اللہ والے اور سچے عاشق رسولﷺ تھے، انہوں نے اپنی آخری عمر میں امیر المجاہدین مولانا محمد مسعود ازہر کے ہاتھ پر عوامی اجتماع میں بیعت جہاد کرکے اپنے جہادی عشق کا اظہار کر دیا، وہ چھوٹوں کے سروں پر دست شفقت رکھ کر انہیں بڑا بنانے کے  قائل تھے۔حضرت لدھیانویؒ شہید پہ اکابرین اُمت کا اس قدر اعتماد تھا کہ لندن میں  ایک موقع پر کسی نے خواجہ خواجگان حضرت اقدس مولانا خواجہ خان محمد نوراللہ مرقدہ سے پوچھا کہ حضرت! آپ تقریر کیوں نہیں کرتے؟ حضرت خواجہ خان محمدؒ  نے جواب دیا کہ ’’میری زبان مولانا محمد یوسف لدھیانویؒ ہیں جس نے مجھے سننا ہے وہ مولانا محمد یوسف لدھیانویؒ کو سنے۔‘‘
جمعیت علماء اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمن کا بھی مولانا یوسف لدھیانویؒ شہید سے گہرا رابطہ اور تعلق تھا۔ وہ ’’مولانا‘‘ کے لئے خصوصی دعائوں کا اہتمام فرماتے، مولانا فضل الرحمن اس لحاظ سے بہرحال خوش قسمت ہیں کہ انہوں نے علماء حق اور اکابرین امت کی بے شمار محبتیں سمیٹیں، حضرت لدھیانوی شہید کی زیرسرپرستی سینکڑوں ایسے تعلیمی ادارے قائم تھے کہ جہاں قوم کے  نونہال بچوں کو علم کے ساتھ ساتھ تربیت کے مراحل سے بھی گزارا جاتا۔ حضرت یوسف لدھیانوی نور اللہ مرقدہ کی قبر پر کھڑے کھڑے یوں محسوس ہوا کہ جیسے وہ میرے کانوں میں سرگوشی کرتے ہوئے فرما رہے ہوں کہ 23برس بیت گئے دنیا سے منہ موڑے ہوئے قبر و حشر میں کامیابی اسی کے لئے ہے کہ جو دنیا میں صراط مستقیم پر رہا، ’’علماء کرام‘‘! بے شک مصیبتیں، پریشانیاں بہت ہیں یہود، ہنود و نصاریٰ کی اکڑفوں بھی بہت ہے، لوگوں کے طعن و تشنیع اور الزامات بھی بہت ہوں گے، لیکن ’’علماء حق‘‘  ’’دین‘‘ پہ دنیاوی مفاد کو کبھی بھی ترجیح نہیں دیں گے، قادیانی فتنے کو سمجھ کر عوام کو سمجھانے کی اشد ضرورت ہے قادیانی مختلف حوالوں سے گاہے بگاہے سادہ لوح مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی کوششیں کرتے رہتے ہیں، اعلیٰ پوسٹوں پر فائز قادیانی پاکستان کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ علماء کرام، اس ملک و ملت کی رہنمائی کا فریضہ آپ کی ذمہ داری ہے، پاکستان میں ناموس رسالتؐ پر حملے ہو رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر بدترین گستاخانہ مواد شیئر کرنے والے بدبختوں کی تعداد بڑھتی چلی جارہی ہے۔
قادیانی گستاخوں کا تعاقب تو ہم  نے پوری دنیا میں کیا اور پاکستان سے مفرور ہو کر لندن اور دیگر ممالک میں پناہ لینے والے قادیانی دجالوں کو ہم نے ان ملکوں میں جا کر للکارا اور مسلمانوں کو قادیانی فتنے سے بچانے کی کوشش کی۔ ایسے محسوس ہوا کہ جیسے ’’شہید اسلام‘‘ یہ پیغام دے رہے ہوں کہ علماء اور دیگر مذہب پسندوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ خود بھی ’’جددیت‘‘ کے فتنے سے بچیں اور اپنی اولادوں، ’’صاحبزادوں‘‘ ’’جانشینوں‘‘ کو بھی ملحدانہ فتنہ جدیدیت سے بچانے کی کوشش کریں، ’’انگلش‘‘ اور انگلش کلچر کے پیچھے اتنے مارے مارے نہ پھریں کہ لوگوں کو کہنا پڑے کہ 
کوا چلا ہنس کی چال
اپنی بھی بھول بیٹھا
’’فتنہ‘‘ ’’فتنہ‘‘  ہی کہلائے گا چاہے وہ دجال مرزا قادیانی فتنہ ہو یا سوشل میڈیا پر جاری ’’بدترین گستاخانہ مواد شیئر کرنے کا فتنہ‘‘ سب علماء ائماء، خطباء، حفاظ، قراء، مذہبی جماعتوں کے قائدین، خانقاہوں کے شیوخ، دینی مدارس کے اکابرین، اساتذہ، طلباء اور عام مسلمانوں کو ان  فتنوں کا متحد ہو کر مقابلہ کرنا چاہیے۔ شہید اسلام مولانا یوسف لدھیانویؒ کے  مرقد مبارک سے نکل کر ’’مسجد خاتم النبیینؐ‘‘ کے صحن کو کراس کرتا ہوا جب یہ خاکسار مسجد کے بیرونی گیٹ کی طرف بڑھ رہا تھا تو دل اس عزم و یقین کے ساتھ معمور تھا کہ الحادی فتنہ ہو، قادیانی فتنہ ہو، یا سوشل میڈیا پر بدترین گستاخانہ مواد شیئر کرنے کا فتنہ، ان سب فتنوں کا مقابلہ زندگی کی آخری سانسوں تک جاری رہے گا۔ (ان شاء اللہ)
 

تازہ ترین خبریں

انتخابی شیڈول الیکشن سے 54 روز پہلے جاری ہو گا: چیف الیکشن کمشنر

انتخابی شیڈول الیکشن سے 54 روز پہلے جاری ہو گا: چیف الیکشن کمشنر

متحدہ عرب امارات کا 30 ارب ڈالر کے کلائمیٹ فنڈ کے قیام کا اعلان

متحدہ عرب امارات کا 30 ارب ڈالر کے کلائمیٹ فنڈ کے قیام کا اعلان

آئندہ سال 30 جون تک پاکستان پر قرض کا بوجھ 820 کھرب روپے ہوجائیگا: آئی ایم ایف

آئندہ سال 30 جون تک پاکستان پر قرض کا بوجھ 820 کھرب روپے ہوجائیگا: آئی ایم ایف

’’ایکس‘‘ٹوئٹر عالمی فضلے کا گٹر،میئر پیرس کا اکاؤنٹ ختم کرنے کا اعلان

’’ایکس‘‘ٹوئٹر عالمی فضلے کا گٹر،میئر پیرس کا اکاؤنٹ ختم کرنے کا اعلان

چیف جسٹس نے اپنے استعمال کی دو لگژری سرکاری گاڑیاں واپس کردیں

چیف جسٹس نے اپنے استعمال کی دو لگژری سرکاری گاڑیاں واپس کردیں

پٹرول اورڈیزل کی نئی قیمتوں کا اعلان

پٹرول اورڈیزل کی نئی قیمتوں کا اعلان

جیل ٹرائل  حکم نامے کیخلاف چیئرمین پی ٹی آئی نے  درخواست دائرکردی

جیل ٹرائل حکم نامے کیخلاف چیئرمین پی ٹی آئی نے درخواست دائرکردی

نئی حلقہ بندیاں، الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی 6 نشستیں کم کردیں

نئی حلقہ بندیاں، الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی 6 نشستیں کم کردیں

سائفر کیس، نوٹیفکیشن پیش، اب اڈیالہ جیل  میں ٹرائل ہو گا،سماعت ملتوی

سائفر کیس، نوٹیفکیشن پیش، اب اڈیالہ جیل میں ٹرائل ہو گا،سماعت ملتوی

سابق وفاقی وزیرشیریں مزاری کا نام پی سی ایل سے نکالنے کا حکم

سابق وفاقی وزیرشیریں مزاری کا نام پی سی ایل سے نکالنے کا حکم

اسرائیل کاعارضی جنگ بندی ختم کرنیکا اعلان

اسرائیل کاعارضی جنگ بندی ختم کرنیکا اعلان

سائفر کیس ، نوٹیفکیشن آیاتو ور نا ملز مان کو پیش کرنیکا حکم دیں گے،جج ابوالحسنات

سائفر کیس ، نوٹیفکیشن آیاتو ور نا ملز مان کو پیش کرنیکا حکم دیں گے،جج ابوالحسنات

تھر ڈ پارٹی ایکٹ منسوخی بل آزادکشمیراسمبلی میں پیش ، این ٹی ایس ، پی ایس سی سسٹم ختم ہونے کا امکان

تھر ڈ پارٹی ایکٹ منسوخی بل آزادکشمیراسمبلی میں پیش ، این ٹی ایس ، پی ایس سی سسٹم ختم ہونے کا امکان

آزاد کشمیر میں حکومتی اقدامات کیخلاف ایک بار پھر بل جلائو تحریک شروع

آزاد کشمیر میں حکومتی اقدامات کیخلاف ایک بار پھر بل جلائو تحریک شروع