02:50 pm
دفاعِ وطنِ عزیز کے چار بڑے دائرے

دفاعِ وطنِ عزیز کے چار بڑے دائرے

02:50 pm

(گزشتہ سے پیوستہ) میں یہاں ایک فارمولا ذکر کرنا چاہوں گا کہ حضرت عمر بن عبد العزیزؒ جب امیر المومنین بنے تو ان کو بھی اسی قسم کے مسائل درپیش تھے۔ انہوں نے سب سے پہلے یہ کیا کہ تمام اَپر کلاس کے پاس بیت المال کے جو اثاثے تھے وہ سب ضبط کر کے بیت المال میں شامل کیے اور خود اپنی ذاتی زندگی میں تعیش چھوڑ کر سادہ زندگی پر آئے۔ اس لیے ہمارا عیاش طبقہ خواہ وہ کسی وردی میں ہو جب تک عیاشی نہیں چھوڑیں گے، ملک کی آزادی کا تحفظ ممکن نہیں ہے، عیاشی چھوڑنی پڑے گی اور غیر ملکی مداخلت سے چھٹکارا حاصل کرنا ہو گا۔ حضرت عمر بن عبد العزیزؒ نے دوسرا کام یہ کیا کہ بہت سے ٹیکس ختم کیے۔ یہ تاریخی واقعہ ہے کہ انہوں نے جب عوام پر کئی ٹیکس ختم کیے تو وزارتِ خزانہ نے اعتراض کیا کہ پیسے کہاں سے آئیں گے؟ انہوں نے فرمایا کہ ایک سال انتظار کرو۔ ایک سال کے بعد کی رپورٹ انہوں نے وزارتِ خزانہ کے سامنے رکھی اور کہا یہ دیکھو جب ٹیکس تھے تو ملک کی آمدنی دو کروڑ سالانہ تھی، اب ٹیکس نہیں ہیں تو بارہ کروڑ سالانہ آمدنی ہے۔ اس لیے ہمیں مغربی معیشت کے اصولوں کو چھوڑنا ہوگا، اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہوگا، قناعت اختیار کرنی ہوگی اور آئی ایم ایف کے سامنے اسٹینڈ ایک دفعہ تو لینا ہی ہوگا۔ میں نے تیسرا دائرہ یہ عرض کیا ہے کہ ملک کی معاشی خود مختاری جب تک بحال نہیں ہوگی قومی آزادی مکمل نہیں ہوگی۔
(۳) چوتھا دائرہ نظریاتی ہے۔ ہم نے پاکستان بنانے سے پہلے یہ وعدہ کیا تھا کہ یہاں پر اللہ و رسول کی حکومت قائم کریں گے اور پاکستان بننے کے بعد قرارداد مقاصد میں بھی یہ طے کیا تھا کہ یہاں اللہ و رسول کی حاکمیت ہوگی۔ عوام کے منتخب نمائندے حکومت کریں گے اور قانون قرآن و سنت کا ہوگا۔ شریعت کے قوانین نافذ کرنا اور سود کا خاتمہ حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ہم یہ نہیں کر رہے اور ہمیں اس محاذ پر بھی بین الاقوامی دباؤ کا سامنا ہے۔ آج بین الاقوامی حلقے، لابیاں، این جی اوز، یورپی یونین اور امریکہ آئی ایم ایف سمیت ہم سے یہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ پاکستان کو سیکولر ملک بناؤ اور قرارداد مقاصد کو پیچھے ہٹاؤ، قرآن و سنت کی بالادستی اور سود کے خاتمے کی شرط ختم کرو۔ سب سے بڑی بات یہ کہ ہم نے اپنے عقیدے کے تحفظ کے لیے ۱۹۷۴ء میں ختمِ نبوت کے دفاع کا متفقہ قومی فیصلہ کیا تھا۔ ہم پر سب سے زیادہ دباؤ اس معاملے میں ہے۔ پاکستان کے نظریاتی دفاع کا تقاضا ہے کہ ہم قرارداد مقاصد، دستور کی اسلامی دفعات اور ختم نبوت کے مسئلے پر قومی فیصلوں کا تحفظ کریں اور اس کے لیے شعور کے ساتھ کھڑے ہو جائیں۔ عمومی ماحول پر نظر ڈالیں تو معلوم ہوگا کہ یہ کوششیں کچھ جماعتیں ہی کر رہی ہیں۔ اس لیے میں یہ بات پھر دہراؤں گا کہ فیصلہ قوم کے تمام طبقوں اور اداروں نے کیا تھا۔ قرارداد مقاصد کسی علماء کی جماعت نے نہیں بلکہ پارلیمنٹ نے منظور کی تھی۔ ۱۹۷۳ء کے دستور میں اسلامی دفعات علماء نے شامل نہیں کی تھیں بلکہ پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر شامل کی تھیں۔ قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دینے کا فیصلہ علماء کا تھا یا پارلیمنٹ کا فیصلہ تھا؟ پارلیمنٹ کا فیصلہ قومی فیصلہ ہوتا ہے۔ اب قوم کے باقی طبقات کدھر ہیں ؟تاجر برادری، وکلاء حضرات اور وہ جماعتیں کہاں ہیں جنہوں نے قرارداد مقاصد، ۱۹۷۳ء کے دستور اور ختم نبوت کے فیصلے پر دستخط کیے تھے؟ میرا سوال ہے کہ جب فیصلہ کرنے میں سب اکٹھے تھے تو دفاع کرنا صرف مولوی کا کام کیوں ہے؟ اب جبکہ ان قومی فیصلوں کو چیلنجز درپیش ہیں تو ملک کے دوسرے طبقات کیوں سامنے نہیں آ رہے؟ ملک کے متفقہ فیصلے کو چیلنج ہو رہا ہے اور آپ آرام سے گھروں میں بیٹھے ہیں کہ مولوی صاحب! تم کام کرو ثواب ہوگا۔ ثواب تو مولوی کو ہوگا میں اس سے انکار نہیں کر رہا لیکن یہ سب کی متفقہ ذمہ داری ہے۔ میں نے آج دفاع پاکستان کے تقاضوں کے حوالے سے چار دائرے عرض کیے ہیں۔ ہم نے ملک کی سرحدوں کی تکمیل کرنی ہے، ان کا دفاع کرنا ہے۔ ہم نے مسلم تہذیب کا دفاع کرنا ہے اسے بحال رکھنا ہے اور انگریزی تہذیب کا اسی طرح مقابلہ کرنا ہے جس طرح ہندو تہذیب کا مقابلہ کیا تھا۔ ہم نے پاکستان کی معاشی خود مختاری بحال کرنی ہے تاکہ قومی خود مختاری قائم رہے۔ اور ہم نے ملک کے دستوری و نظریاتی فیصلوں کا تحفظ کرنا ہے۔ آج ہم اس کے لیے اپنے عہد کی تجدید کرتے ہیں کہ ہم جب تک زندہ ہیں ان شاء اللہ العزیز یہ کام کرتے رہیں گے اور اس کے لیے جو قربانی ہم سے ہو سکی، دیں گے۔ اللہ تعالیٰ اس وطن کو، اس کے فیصلوں اور اس کے امتیاز کو سلامت رکھیں اور ہمیں اس کا دفاع کرتے رہنے کی توفیق عطا فرمائیں۔ آمین یا رب العالمین۔

تازہ ترین خبریں

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کاغزہ کا سکیورٹی کنٹرول سنبھالنے کا اعلان

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کاغزہ کا سکیورٹی کنٹرول سنبھالنے کا اعلان

سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی نااہلی فیصلے کیخلاف اپیل واپس لینے کی درخواست خارج

سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی نااہلی فیصلے کیخلاف اپیل واپس لینے کی درخواست خارج

حکومت پاکستان نے کووڈ سے متعلق تمام سفری پابندیاں ہٹا لیں

حکومت پاکستان نے کووڈ سے متعلق تمام سفری پابندیاں ہٹا لیں

نواز شریف کو سزا دینے والے جج نے گھر آکر معافی مانگی: رانا ثنا اللہ

نواز شریف کو سزا دینے والے جج نے گھر آکر معافی مانگی: رانا ثنا اللہ

ٹیکس رولز میں ترمیم، 145  وفاقی و صوبائی اداروں سے ڈیٹا لینے کا فیصلہ

ٹیکس رولز میں ترمیم، 145 وفاقی و صوبائی اداروں سے ڈیٹا لینے کا فیصلہ

نامعلوم افراد کی فائرنگ،ن لیگی  رہنما سیدابرار شاہ بیٹے ،ساتھیوں سمت قتل

نامعلوم افراد کی فائرنگ،ن لیگی رہنما سیدابرار شاہ بیٹے ،ساتھیوں سمت قتل

غزہ میں تباہی اور قتل عام کے باوجود امریکہ کی اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی جاری

غزہ میں تباہی اور قتل عام کے باوجود امریکہ کی اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی جاری

8 پی ٹی آئی رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

8 پی ٹی آئی رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

دہشتگردی کے خاتمے تک جنگ جاری رکھیں گے،انوارالحق

دہشتگردی کے خاتمے تک جنگ جاری رکھیں گے،انوارالحق

آئندہ الیکشن کیلئےالیکشن کمیشن کو 17.4 ارب روپے جاری

آئندہ الیکشن کیلئےالیکشن کمیشن کو 17.4 ارب روپے جاری

خاور مانیکا کے کہنے پر کمرے میں جاتا تو عمران خان مجھے ڈانٹ کر نکال دیتے تھے، گواہ محمد لطیف

خاور مانیکا کے کہنے پر کمرے میں جاتا تو عمران خان مجھے ڈانٹ کر نکال دیتے تھے، گواہ محمد لطیف

نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ ،نثار احمد  کا اعزاز،پانچ رنز پر 5کھلاڑی آؤٹ

نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ ،نثار احمد کا اعزاز،پانچ رنز پر 5کھلاڑی آؤٹ

پاکستانی ویمن  ٹیم کی تاریخی  کامیابی،ٹی 20 میں واضح برتری حاصل کرلی

پاکستانی ویمن ٹیم کی تاریخی کامیابی،ٹی 20 میں واضح برتری حاصل کرلی

غزہ  جنگ،فلسطینیوں کی نسل کشی جاری،2روز میں 800 سے زائدافرادشہید

غزہ جنگ،فلسطینیوں کی نسل کشی جاری،2روز میں 800 سے زائدافرادشہید