06:09 pm
معروف کارسازکمپنی نے پاکستانی شہروں کی تنگ گلیوں میں گاڑی پارک  کرنے کی دشواری کا حل نکال لیا،خود کار گاڑی متعارف کروانے کا ارادہ

معروف کارسازکمپنی نے پاکستانی شہروں کی تنگ گلیوں میں گاڑی پارک کرنے کی دشواری کا حل نکال لیا،خود کار گاڑی متعارف کروانے کا ارادہ

06:09 pm

چنگان پاکستان نےشہر کی تنگ گلیوں میں گاڑی پارک کرنے کی دشواری کا حل نکال لیا ہے۔ان مقامات پر کبھی گاڑی دیوار سے ٹکراجاتی ہے تو کبھی کسی دوسری گاڑی کےباعث مشکل کا سامنا کرنا پڑنا ہوتا ہے۔ اس کمپنی نے پاکستان میں خودکارنظام کے تحت پارکنگ اور کسی حد تک بغیر ڈرائیور چلنےوالی گاڑی کی آزمائش شروع کردی ہے۔چنگان پاکستان کی یہ گاڑی لیول تھری ایس یو وی  یونی ٹی ہے اور اس میں خود کار نظام موجود ہے۔ چینی ادارے چنگان کی جانب سے یونی سیریز کی یہ پہلی گاڑی ہے۔چنگان کے مارکیٹنگ اور سیلز کے ڈائریکٹرشبیرالدین نے بتایا کہ  چین اور پاکستان میں سڑکیں۔
مختلف ہوتی ہیں۔ اس لیے ان گاڑیوں کو تجرباتی مراحل سے گزارا جارہا ہے۔انھوں نےبتایا کہ پاکستان میں سب سے بڑا مسئلہ جو درپیش ہوگا وہ یہ ہے کہ یہاں کئی سڑکوں پر گاڑی چلانے کےلیے لین نہیں ہوتی۔ ایسی صورت میں گاڑی کی جانب سے ڈرائیور کے پیغام جائے گاکہ وہ اسٹرینگ سمبھال کر گاڑی لین پر رکھیں۔ یہ گاڑی لین کے ذریعے درست راستے کا انتظام کرتی ہے۔خودکار نظام کے تحت چلنے والی گاڑی کی اہمیت دھند اور تیز بارش میں زیادہ ہوتی ہے۔ بلوم برگ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایسی گاڑیوں کے استعمال سے ہر سال دنیا بھر میں ٹریفک حادثات سے 3ہزار جانوں کو بچایا جاسکتا ہے۔شبیرالدین نے مزید بتایا کہ ان گاڑیوں میں بریک لگانے کی صلاحیت ڈرائیور کے زریعے بریک لگانے سے زیادہ تیز ہوتی ہے۔ اس لیے اس ٹیکنالوجی کے استعمال سے حادثات پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔ اس وقت قانونی طور پر ڈرائیور کی سیٹ پر موجودگی ضروری ہوتی ہے۔ 40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے اوپر جانے کی صورت میں گاڑی کا اسٹیرنگ ڈرائیور کے ہاتھ میں نہ ہونے کی صورت میں وارننگ الارم بجنے لگتا ہے۔ پانچ سیٹوں والی اس گاڑی کے 1500 سی سی ماڈل کی چین میں قیمت 35 لاکھ روپے ہے جو تقریبا 1 لاکھ 38 ہزار یوآن بنتی ہے۔ اس پر اتنا ہی ٹیکس لاگو ہوتا ہے۔ اگر یہ گاڑی پاکستان میں متعارف کروائی گئی تواس کی قیمت تقریبا 70 لاکھ روپے ہوگی۔چنگان پاکستان کا کہنا ہے کہ وہ اس ٹیکنالوجی میں ٹرینڈ شروع کرنا چاہتے ہیں۔ آٹو سیکٹر سے وابستہ تجزیہ کارشکیب خان نے بتایا کہ ان گاڑیوں کی خصوصیات اچھی تو ہیں مگر پاکستان میں صارفین کے لیے مشکل ہوگا کہ وہ پہلے سے استعمال ہونے والی جاپانی گاڑیوں کو چھوڑ کر چین کی گاڑیوں کی طرف توجہ دیں۔ انھوں نے مزید بتایا کہ اگر قیمتوں میں توازن نہ ہوا تو ہائبرڈ ٹویوٹا کرولا گاڑیوں کو یونی ٹی گاڑی پر فوقیت ہوگی۔ پاکستان میں اس وقت سب سے کم قیمت کرولا کراس ماڈل کی قیمت 77 لاکھ روپے ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ ان گاڑیوں میں کروز کنٹرول،خود کار پارکنگ اور ٹکراؤ سے بچاؤ کے فیچرز بھی موجود ہیں۔شکیب خان نے وضاحت کی لیول تھری کی ان گاڑیوں کا یہ مطلب قطعی نہیں ہوتا کہ انھیں بغیر ڈرائیور مکمل طور پر چلایا جاسکتا ہے۔ ان کے ذریعے بغیرڈرائیور پارکنگ تو ممکن ہوسکتی ہے لیکن ڈرائیور کو ہرصورت ہر وقت سیٹ پر موجود رہنا ہوگا۔پاکستان کی سڑکوں پر ان کی آزمائش میں کئی امور دیکھنا ہونگے۔یہاں کی سڑکوں سمیت سنگل خراب ہونے اور خراب ڈرائیونگ کے معاملے پر مشکلات پیداکرسکتے ہیں۔چینی کمپنی نے 12 لاکھ اینٹلیجنٹ نیٹ ورک گاڑیاں فروخت کی ہیں۔چنگان آٹو نے دنیا بھر میں تقریبا2 کروڑ گاڑیاں فروخت کی ہیں۔ چنگان پاکستان نے پہلے ہی منی پک اپ ایم ٹین اور ایم نائین سمیت منی وین کاروان اور سیڈان گاڑی ایلسوان متعارف کروائی ہے۔چنگان کا منصوبہ ہے کہ الیکٹرک گاڑیاں بھی متعارف کروائے۔ چین میں چنگان کمپنی کا ارادہ ہے کہ سال 2022 تک اپنی تمام گاڑیوں کے الیکٹرک ماڈلز بھی متعارف کروائے

تازہ ترین خبریں